تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے درمیان برقی تنازعہ - گورنر کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-27

تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے درمیان برقی تنازعہ - گورنر کا مشورہ

حیدرآباد
ایس این بی
گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے آج حکومت تلنگانہ اور آندھرا پردیش کو دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعات کی باہمی یکسوئی کی ضرورت پر زور دیا۔ گورنر نے یہ مشورہ آج اس وقت دیا جب وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے اس بات کی درخواست کی تھی کہ وہ تلنگانہ ریاست کے مختلف پراجیکٹس بشمول آبپاشی اور برقی کی تقسیم کے واجبی حق کے حصول کے معاملہ میں وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش این چندرابابو نائیڈو کو رکاوٹ بننے سے روکنے کے لئے مداخلت کرے ۔راج بھون میں اس ملاقات کے دوران چندر شیکھر راؤ نے ریاست کی تارہ صورتحال سے گورنر کو واقف کرایا ، خاص طور پر برقی بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت کی جانب سے برقی خریدی کے اقدامات سے واقف کروایا ۔ انہوں نے گورنر کو بتایا کہ چندرا بابو کا مقصد ٹی آر ایس حکومت کو نقصان پہنچانا ہے اس کے علاوہ کے سی آر نے گورنر کو5نومبر سے شروع ہونے والے اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے متعلق واقف کروایا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے گورنر کو دونوں ریاستوں کے درمیان برقی کی تقسیم کے معاملہ پر جاری تنازعہ سے نمٹنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے ٹی آر ایس حکومت کے فیصلے سے بھی واقف کروایا ۔ وزیر اعلیٰ نے گورنر سے بھی درخواست کی کہ وہ آندھر اپردیش تنظیم جدید قانون کے تحت آندھرا پردیش میں واقع پراجیکٹس کے ذریعہ برقی کی تقسیم اور تلنگانہ ریاست کو اس کی مناسب حصہ داری کو یقینی بنانے کے لئے مداخلت کریں۔ جب کہ انہوں نے آج صبح محکمہ آبپاشی کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں لئے گئے حکومت کے فیصلہ سے واقف کرایا ۔ ذرائع نے بتایا کہ گورنر نے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کو بتایا کہ وہ جاریہ تنازعات کی مناسب یکسوئی کے لئے چندر ابابو نائیڈو کے ساتھ باہمی تبادلہ خیال کریں۔ وزیر اعلیٰ نے گورنر کے ساتھ سری سلیم سے برقی پیداوار اور ناگرجنا ساگر سے عارضی طور پر برقی پیداوار کو روک دینے جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

ایک ہزار کے بجائے تلنگانہ کو صرف300میگا واٹ برقی سربراہی کا پیشکش
ریاست تلنگانہ کے وزیر آبپاشی مسٹر ٹی ہریش راؤ نے وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش این چندرابابو نائیڈو پر تلنگانہ ریاست کو درکار ایک ہزار میگاواٹ برقی سربراہی کے برعکس300میگا واٹ برقی کی فراہمی کا پیشکش کرنے پر شدید تنقید کی، سکریٹریٹ میں وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے برقی کی صورتحال پر طلب کردہ جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ سری سلیم برقی پراجیکٹ سے جب تک ہم800میگا واٹ برقی پیدا نہیں کرتے اس وقت تک ہم کسانوں کو5تا6گھنٹے برقی سربراہ نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ تلنگانہ کو برقی پیداوار اور سربراہی کے معاملہ میں اس طرح کی حرکتوں سے تلنگانہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، ہریش راؤ نے تلگو دیشم پارٹی قائد ای دیا کر راؤ کی جانب سے عائد کردہ اس الزام پر کہ جو چندرابابو نائیڈو کی جانب سے تلنگانہ ریاست کے لئے300میگا واٹ برقی کے پیشکش کو کے سی آر قبول نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے دیا کر راؤ سے استفسار کیا کہ وہ کیوں تلگو دیشم قیادت سے یہ استفسار نہیں کررہے ہیں ۔ کہ تلنگانہ کو سابق معاہدہ کی روشنی میں ایک ہزار میگا واٹ برقی سربراہی کی فراہمی سے پس و پیش کیوں کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ نائیڈو اپنے ہی دور میں جاری کردہ جی او کی اجرائی کی خلاف ورزی کررہے ہیں تاکہ انہوں نے کہا کہ ہم اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے اور کرشنا واٹر بورڈ سے بھی سوال کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش حکومت سری سلیم سے برقی پیداوار کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتی ۔ جب کہ ہمارا مقصد زرعی صنعتی اور گھریلو شعبہ کی برقی ضروریات کی تکمیل ہے ۔

Power conflict between Telangana and Andhra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں