مذاکرات میں مسئلہ کشمیر شامل نہ کرنے کی شرط ناقابل قبول - سرتاج عزیز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-29

مذاکرات میں مسئلہ کشمیر شامل نہ کرنے کی شرط ناقابل قبول - سرتاج عزیز

اسلام آباد
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہندوستان نے ہند۔ پاک مذاکرات میں مسئلہ کشمیر نہ چھیڑنے کی شرط عائد کی ہے جو ہمارے لئے ناقابل قبول ہے ۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق سرتاج عزیز نے کل سنیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایک اجلاس کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ اجلاس کے انعقاد کا مقصد سرتاج عزیز کے دورہ افغانستان ، پاک ، ایران سرحدی مسئلہ اورہند۔ پاک سرحد پر جھڑپوں (فائرنگ کے تبادلوں) جیسے حساس مسائل پر تبادلہ خیال تھا ۔ مشیر خارجہ امور نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ہندوستان کی شرط ناقابل قبول ہے ۔ دی نیوز انٹر نیشنل نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہ سر تاج عزیز کے حوالہ سے بتایا گیا کہ اگر ہندوستان ، کشمیر میں ریفرنڈم کرانے پر رضا مند ہوجائے تو اس کی بھی یہ شرط منظور کرلی جائے گی ۔ انہوں نے کمیٹی پر یہ وضاحت بھی کی کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہندوستان اورپاکستان کے بجائے کشمیر کا کوئی تیسرا متبادل بھی موجود نہیں ۔ انہوں نے ہندوستان کو14پاکستانیوں کی ہلاکتوں کے لئے مورد الزام قرار دیتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی فورسیز کی بلا اشتعال جارحانہ کارروائیوں کے نتیجہ میں14افراد ہلاک اور65دیگر زخمی بھی ہوئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قبل ازیں ہندوستان(ایل او سی) لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کرتا تھا تاہم اس بار اس کی جانب سے ورکنگ باؤنڈی پر خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ۔ عزیز نے بتایا کہ ہندوستان کایہ الزام ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو در اندازی کی سہولتیں مہیا کررہا ہے ۔ انہوں نے ہندوستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے یہ تلخ بیانی بھی کی کہ اس بار ہندوستانیا نتخابات میں مذہبی انتہا پسند کامیاب ہوکر بر سرا قتدار ہوئے ہیں جو پاکستان کے خلاف جارحانہ و حریفانہ رویہ کی تائید کرتے ہیں ۔ سرتاج عزیز نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ لندن ملین مارچ مکمل طور پر کامیاب رہا اور مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے تمام طور طریقے اور ٹکٹس بروئے کار لائے جائیں گے جن میں میڈیا اور دیگر وسائل شامل ہیں ۔

India's condition of 'no Kashmir talks' unacceptable to Pak

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں