سیکوریٹی کونسل سے اسرائیلی وزیرا عظم کا خطاب اشتعال انگیز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-01

سیکوریٹی کونسل سے اسرائیلی وزیرا عظم کا خطاب اشتعال انگیز

رملہ
آئی اے این ایس
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اسرائیلی وزیرا عظم بنجامن نتن یاہو کا خطاب’فلسطینیوں کے لئے اشتعال انگیز ثابت ہوا ۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے عہدیداروں کے حوالہ سے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ پیر کو نتن یاہو نے اپنے خطاب کے دوران حماس اور داعش کو ایک ہی زہریلے درخت کی2شاخیں قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسرائیلی عوام کے بہتر مستقبل کے لئے اس مسئلہ کے تاریخی حل کی تلاش میں ہیں ۔ فلسطینی چیف امن مذاکرات کا ر صائب ارکات نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو کا خطاب گمراہ کن ہونے کے علاوہ نتیجہ خیز و تعمیری امن عمل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ارکات نے کہا کہ نتن یاہو کا مقصد ایران، عالم اسلام اور حماس پر دہشت گردی کا الزام عائد کرنا ہے اور اس دوران انہوں نے اپنی صہیونی انتہا پسند عناصر کی مذموم حرکتوں کو یکسر فراموش کردیا ہے ۔ درایں اثناء فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو رضینہ نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ مشرق وسطی میں کسی بھی تاریخی حل کا بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن مساعی پر مبنی ہونا ضروری ہے۔ نتن یاہو کا اس حقیقت سے آگاہ رہنا ضروری ہے کہ کسی بھی حل کی جانب پیش قدمی غزہ پٹی کی ناکہ بندی کے خاتمہ سے مربوط ہے اور سفر کا آغاز یہیں سے ہوتا ہے ۔ سیکوریٹی کونسل سے خطاب میں نتن یاہو نے حماس پر فلسطینی عوام کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا الزام بھی عائد کیا ۔
انہوں نے غزہ پٹی میں حالیہ اسرائیلی کارروائیوں کے حوالہ سے یہ الزام خصوصی طور پر عائد کیا۔ اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس اور علاقہ کے عوام کے خلاف بربریت50دنوں تک جاری رکھی تھی ۔حماس نے تاہم اس الزام کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا ہے۔ حما س نے یہ وضاحت بھی کی کہ اسی سبب اسرائیل نے غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی بین الاقوامی کمیٹی کی جانب سے تحقیقات کی تجویز مسترد کردی ہے ۔ حماس کے ایک اور سینئر لیڈر نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو ، دنیا میں دیگر اقوام کی اراضی پر طویل ترین اور آخری قبضہ کے نمائندہ ہیں۔ قبضہ کی اس طاقت کے بل پر خواتین و اطفال کا قتل عام ہورہا ہے ۔ فلسطینی عوام اپنی اراضی سے محروم ہوتے جارہے ہیں۔ اور ان کے جائز حقوق کی سر عام عصمت ریزی ہورہی ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ8جولائی سے50دنوں تک جاری رہنے والی اسرائیلی بربریت کے نتیجہ میں2100سے زائد فلسطینی ہلاک ہوگئے تھے جن میں بیشتر عام شہری شامل تھے ۔

Netanyahu addresses Islamic terror threat in speech to UN

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں