کالا دھن واپس لانے اور رام مندر کی تعمیر کے وعدے پورا کرنے حکومت پر زور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-21

کالا دھن واپس لانے اور رام مندر کی تعمیر کے وعدے پورا کرنے حکومت پر زور

لکھنو
یو این آئی
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) نے سیاہ دھن اور رام مندر مسئلہ کا حوالہ دیتے ہوئے صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ نریندر مودی حکومت کو ان وعدوں کی تکمیل کرنی چاہئے جو مودی نے لوک سبھا انتخابات کی مہم کے دوران کئے تھے ۔ آر ایس ایس کی قومی عاملہ کا سہ روزہ اجلاس کل اختتام کو پہنچا۔ سنگھ سر کا یہ واہ(عہدیدار) سریش بھیا جوشی نے آج کہا کہ ’’ہمیں پتہ نہیں کہ سیاہ دھن کے تعلق سے کیا مسئلہ درپیش ہے لیکن یہ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ تمام رکاوٹوں کو دور کرے ۔ عام آدمی کی طرح آر ایس ایس بھی سیاہ دھن مسئلہ کا انکشاف چاہتی ہے ۔ اسی طرح آر ایس ایس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ رام مندر ’ایودھیا میں ’’پہلے ہی سے موجود ہے اور بہت سے لوگ یہاں روزانہ پوجا کرتے ہیں ۔‘‘ اب واحد مسئلہ اس کو ایک شاندار مندر بنانا ہے ۔ چونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس لئے مرکز کو رکاوٹ دور کرنے کی اور انتخابات کے دوران عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کرنی چاہئے ۔‘‘ تاہم آر ایس ایس لیڈر نے مرکز کی بی جے پی حکومت کی دل کھول کر ستائش کی اور دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران’’تبدیلی کی جولہر‘‘ شروع ہوئی تھی وہ ہنوز جاری ہے ۔ مہاراشٹرا اور ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی سے اس کا اظہار ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس بارے میں تبصرہ سے آر ایس ایس کا کوئی لینا دینانہیں ہے کہ مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کے لئے آیا بی جے پی کو شیو سینا یا این سی پی کو ساتھ لے کر چلنا چاہئے یہ فیصلہ خود بی جے پی قائدین کو کرنا ہے اور آر ایس ایس ، کسی بھی سیاسی معاملات میں ہرگز دخل نہیں دیتی۔‘‘
’’لو جہاد‘‘ کے مسئلہ پر جوشی نے کہا کہ ہندو فرقہ کو اس معاملہ کے بارے میں آگاہ کرنا چاہئے اور اس کو ایک فرقہ وارانہ مسئلہ کے طور پر نہیں دیکھاجانا چاہئے۔ اس معاملہ میں خواتین( فریق) کو ہراساں کیاجاتا ہے ۔ جوشی نے میرٹھ کے لو جہاد معاملہ پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جہاں لڑکی نے اپنے سابقہ بیان سے انحراف کیا ہے۔ تاہم جھارکھنڈ کے واقعہ پر جس میں ایک لڑکی پر گولی چلائی گئی تھی جوشی نے کہاکہ اس معاملہ کا تعلق لو جہاد سے تھا۔ آر ایس ایس نے یہ بات بھی وضاحت کے ساتھ کہی ہے کہ ناموس کے لئے ہلاکت، غیر قانونی ہے اور یہ تنظیم اس کی مخالفت کرتی ہے ۔ انہوں نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ لکھنو میں منعقدہ اجلاس نے بہار یا اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بارے میں کوئی قرار داد منظور کی ہے یا انتخابات پر غور کیا ہے ۔ جوشی نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے خلاف کئی تنقیدی ریمارکس ہوسکتے ہیں لیکن اس بارے میں ہمیں پریشانی نہیں ہے ۔ جب تک لوگ ہمیں پسند کرتے ہیں اور ہماری تائید کرتے ہیں ہم سیاستدانوں یا کسی سیاسی پارٹی کے بارے میں کیوں پریشان ہوں ۔ سال گزشتہ1.25لاکھ سے زیادہ نوجوانوں نے آر ایس ایس میں شمولیت اختیار کی ہے جس سے ہماری مقبولیت ثابت ہوتی ہے ۔

Narendra Modi should keep his promise to bring black money back, RSS

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں