کیرالہ کے نوجوان سابق گوگل ملازم کی آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کے شبہ میں گرفتاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-30

کیرالہ کے نوجوان سابق گوگل ملازم کی آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کے شبہ میں گرفتاری

حیدرآباد
پی ٹی آئی
حیدرآبا د پولیس نے گوگل کے ایک30سالہ سابق ملازم کو حراست میں لے لیا ہے جس نے عراق میں خلافت اسلامیہ(آئی ایس) میں شامل ہونے کی مبینہ منصوبہ بندی کی تھی ۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے آج کہا کہ ٹاملناڈو سے تعلق رکھنے والا سافٹ ویئر انجینئر منود سلمان، سو شیل میڈیا نٹ ورکس کے ذریعہ جہادی گروپ خلافت اسلامیہ سے متاثر ہوا تھا اور وہ ان فورسس میں شمولیت کا منصوبہ بنارہا تھا ۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ سلمان نے گوگل کے حیدرآباد آفس میں کام کیات ھا اور اس نے تقریباً7ماہ قبل ملازمت چھوڑ دی تھی ۔ پولیس نے اسے کل ان اطلاعات کے بعد حراست میں لے لیا کہ وہ سعودی عرب کا ویزا حاصل کرنے کے اقدامات کررہا ہے جہاں سے وہ مبینہ طور پر عراق فرار ہونے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ پولیس نے کہا کہ سلمان انٹر نیٹ اور سوشیل میڈیا پر خلافت اسلامیہ کی پوسٹس کا مطالعہ کررہا تھا ، وہ عراق کے لڑاکا اس گروپ میں شامل ہونے کا منصوبہ رکھتا تھا ۔ انٹلی جنس کے ایک سینئر عہدیدار نے خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی سے کہا کہ سلمان کو کل حراست میں لے لیا گیا اور اس کے والدین اور بھائی کے ذریعہ اس کی کونسلنگ کی جارہی ہے کہ وہ اس قسم کی حرکتیں ترک کردے ۔ سلمان سے اس قسم کی سرگرمیوں سے خود کو دور رکھنے کے لئے بھی کہا گیا ۔ پولیس عہدیدار نے اسے چھوڑ دیا اور کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے ۔ پولیس عہدیدار نے مزید کہا کہ سلمان سے کہا گیا کہ وہ اس قسم کی سر گرمیوں سے احتراز کرے اور اگر و ہ اس قسم کی سر گرمیوں میں دوبارہ ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کیس درج کرتے ہوئے گرفتارکرلیاجائے گا۔
پولیس نے کہا کہ گوگل میں ملازمت سے مستعفی ہونے کے بعد وہ بیروزگار ہوگیا اور وہ ملک سے باہر جانے کا منصوبہ بنارہا تھا، اس نے ویزا حاصل کرنے کی کوشش بھی کی ۔ اس کاتعلق ٹاملناڈو سے ہے اور وہ ملازمت کے مقصد کے لئے حیدآباد آیا۔ حیدرآباد پولیس نے اگست میں شہر سے تعلق رکھنے والے4نوجوانوں بشمول دو انجینئروں کے ایک گروپ کی مبینہ کوشش کو ناکام بنادیا جو خلافت اسلامیہ سے وابستہ ہونے کے خواہاں تھے ۔ ان نوجوانوں کو کولکتہ سے حراست میں لیا گیا جہاں سے وہ عراق فرار ہونے کی مبینہ تیاری کررہے تھے ۔ یہ نوجوان بھی سوشیل نٹ ورکنگ سائٹس اور نٹ سے مربوط موبائل میسنجرس پر خلافت اسلامیہ کے پروپیگنڈے سے متاثر تھے ، پوچھ تاچھ اور کونسلنگ کے بعد انہیں بھی چھوڑ دیا گیا تھا۔ حیدرآباد پولیس نے22اکتوبر کو سیمی کے ایک مشتبہ کارکن اور انڈین مجاہدین کے میڈیا انچارج کو سکندرآباد سے گرفتار کیا تھا ۔ وہ ہندوستان میں دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے اکثریت پسند تنظیم القاعدہ سے تربیت حاصل کرنے کے لئے افغانستان جانے کا مبینہ منصوبہ بنارہے تھے۔

Google employee held for trying to join ISIS terrorists in Iraq

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں