آسٹریلیائی پارلیمنٹ میں برقعہ اور حجاب پر امتناع برخاست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-21

آسٹریلیائی پارلیمنٹ میں برقعہ اور حجاب پر امتناع برخاست

آسٹریلیا، پارلیمنٹ میں برقعہ پوش خواتین کی نشستیں علیحدہ ساؤنڈ پروف شیشہ کے گھروں میں محفوظ کرنے کے متنازعہ پلان سے دست بردار ہوگیا ہے ۔ متنازعہ منصوبہ کو بالائے طاق رکھنے کے لئے وزیر اعظم ٹونی ایبوٹ نے اس معاملہ میں مداخلت کی تھی۔ ہاؤز اسپیکر برونون بیشاپ نے2اکتوبر کو برقعہ پوش خواتین کے لئے علیحدہ نشستیں محفوظ رکھنے لبرل سینٹر کو ای برنارڈی کی درخواست منظور کرتے ہوئے متنازعہ تجویز سے اتفاق کرلیا تھا ۔ سنیٹ کے صدر اسٹیفن پیرمی بھی ہاؤز اسپیکر سے متفق تھے ۔ گورلی برنارڈلی نے سیکوریٹی جواز پر پارلیمنٹ میں برقعہ پر امتناع کی درخواست کی تھی ۔ پارلیمنٹ ہاؤز سرکاری محکمہ کے زیر انتظام ہے ۔ جس نے ماہ رواں کے اوائل میں اعلان کردیا تھا کہ سنیٹ یا ایوان نمائندگان میں حجاب یا برقعہ پوش خواتین کو کھلی عوامی گیلیریوں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اس کے بجائے انہیں ساؤنڈ پروف شیشہ کی گیلیریوں میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے گی جو عام طور پر اسکولی طلباء کے لئے محفوظ ہیں اور جہاں شور شرابہ عام ہے ۔
پارلیمنٹ کی کارروائیاں شروع ہونے سے چند گھنٹوں قبل محکمہ پارلیمانی خدمات نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ برقعہ پوش یا با حجاب خواتین کو پارلیمنٹ ہاؤز کے ہر گوشہ میں نشست اختیار کرنے کی اجازت حاصل ہوگی ۔ بیان میں تاہم خصوصی طور پر اس کا تذکرہ کیا گیا کہ سیکوریٹی چیک پوائنٹ سے گزرتے وقت چند لمحوں کے لئے ایسی خواتین کو بے نقاب ہونا پڑے گا تاکہ ایسے افراد کی شناخت ہوسکے جن کے ایوان میں داخلہ پر امتناع ہے ۔ پارلیمنٹ ہاؤز کی عوامی گیلیریوں میں حجاب اور برقعہ پر امتناع کی تجویز کی ملک بھر میں مذمت کی گئی تھی اور حکومت پر مسلم خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عائد کیاجارہا تھا ۔ بعد ازاں وزیر اعظم ٹونی ایبوٹ نے وضاحت کی کہ انہیں اس تجویز پر عمل کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی ۔ انہوں نے اس سلسلہ معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے بیشاپ سے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کی درخواست کی تھی ۔

Controversial Parliament House burqa ban dumped

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں