ترلوک پوری فساد منصوبہ بند سازش - عام آدمی پارٹی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-27

ترلوک پوری فساد منصوبہ بند سازش - عام آدمی پارٹی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عام آدمی پارٹی نے اتوار کے دن تر لوک پوری واقعہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ واقعہ پہلے سے منصوبہ بند تھا جس کا مقصد مذہب کی آڑ لے کر معاشرے میں فساد پھیلانا تھا ۔ پارٹی نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ اس حادثہ میں سابق بی جے پی ایم ایل اے سنیل کمار ودیا کے کردار کی تحقیقات ہونی چاہئے ۔ پارٹی نے اپنے ایم ایل ایز راجو دھنگن اور منوج کمار سے فرقہ وارانہ تشدد کے اسباب جاننے کی کوشش کی ہے جنہوں نے متاثرہ علاقوں میں رات گزاری تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو ۔ عام آدمی پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سنیل کمار وادیا کے رول کی تحقیقات کرے ۔ ہمیں پتہ چلا ہے کہ دیوالی کی رات اس نے میٹنگ کی جس کے بعد ہی پریشانی کا آغاز ہوا۔
دہلی انتظامیہ کو چاہئے کہ ایسے معاملات میں چوکنا رہے اور قبل اس کے کہ بہت دیر ہوجائے حرکت میں آئے ۔ پارٹی نے دہلی پولیس اور مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ اس نوعیت کے تصادم کو روکنے کے لئے وزارت داخلہ نے کوئی اقدام کیا ہے کہ نہیں؟ دہلی کی عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ ایسے حادثات و تصادم کو روکنے کے لئے حکومت نے کیا اقدامات کئے ؟ محض معلومات فراہم کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا جب تک کہ ان کے خلاف حکومت حرکت میں نہ آئے۔ یو پی کے صدر یہاں موجود ہیں، مرکزی حکومت دہلی کوکنٹرول کرتی ہے اس کے باوجود ایسے واقعات کا رونما ہونا نہایت افسوسناک ہے ۔ اسی بیچ یہ خبر بھی آئی کہ دہلی کے شاہی امام پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ کہیں ایسا تو نہیں ان دونوں واقعات کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق ہو؟

نئی دہلی
آئی اے این ایس
دہلی کے ترلوک پوری علاقہ میں آج بھی کشیدگی برقرار ہے ۔ کرفیو جاری ہے تاہم کسی نئے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔ دپٹی کمشنر اجئے کمار نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں ہے۔ کوئی تازہ تشدد یا جھڑپوں کی اطلاع نہیں ہے ۔ جمعرات کو دیوالی کے موقع پر ہندوؤں اور مسلمانوں کے دو گروپس میں جھڑپوں کے بعد پولیس نے امتناعی احکام نافذ کردئیے تھے۔ جمعہ کو دونوں گروپس نے ایک دوسرے پر سنگباری کی تھی جس کے بعد پولیس نے ہفتہ کی رات تک تقریباً70افراد کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا ،۔ مختصر وقفہ کے بعد ہفتہ کی شام پھر جھڑپیں شرو ع ہوگئی تھیں اور پانچ افراد پر گولی چلائی گئی ۔ پولیس نے بتایا کہ14افراد بشمول13پولیس ملازمین سنگباری میں زخمی ہوئے جنہیں مختلف ہسپتالوں میں شریک کرایا گیاہے۔ علاقہ میں پولیس ، ریاپڈ ایکشن فورس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس تعینات کی گئی ہے ۔

AAP, Congress, accuse ‘Hindutva elements’ of stoking violence in Trilokpuri, East Delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں