عدم تشدد ہندوستانی سماج میں رچ بس گیا - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-03

عدم تشدد ہندوستانی سماج میں رچ بس گیا - وزیر اعظم مودی

ٹوکیو
پی ٹی آئی
نیو کلیر اسلحہ عدم پھیلاؤ معاہدہ( این پی ٹی) پر ہندستان کے دستخط نہ کرنے سے بین الاقوامی برادری کو لاحق تشویش کودور کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ امن اور عدم تشدد کا ڈی این اے ہندوستانی سماج میں ہے جو کسی بھی بین الاقوامی معاہدہ یا امن سے بالاتر ہے ۔ سیکرڈ ہارٹ یونیورسٹی میں طلبہ سے تبادلہ خیال کے دوران ایک طالب علم کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان لارڈ بدھا کی سرزمین ہے ۔ بدھا نے امن کے لئے زندگی گزاری ۔ اسی کے لئے مسائب جھیلے اور ان کا پیام ہندستان میں باقی ہے۔ طالب علم نے ان سے سوال کیا تھا کہ این پی ٹی پر اپنا موقف تبدیل کئے بغیر ہندوستان بین الاقوامی برادری کے اعتماد میں کیسے اضافہ کرسکتا ہے ۔ یاد رہے کہ ہندوستان نے نیو کلیر اسلحہ رکھنے کے باوجود عدم پھیلاؤ کے اس معاہدہ پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔ مودی سے یہ سوال ایسے وقت کیا گیا جب کہ ہندستان ، ٹوکیو کے ساتھ سیول نیو کلیر معاہدہ طے کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ مودی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا عدم تشدد کا عہد مکمل ہے ، کہا کہ یہ چیز ہندوستانی سماج کے ڈی این اے میں رچی بسی ہے اور یہ چیز کسی بین الاقوامی معاہدہ سے بالاتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی امور میں چند مرحلے ہوتے ہیں لیکن ان سے بالا تر سماج کا عہد ہوتا ہے ۔ معاہدوں سے اونچا اٹھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیرا عظم نے گاندھی جی کی قیادت میں ہندوستان کی جدو جہد آزادی کا حوالہ دیا اور کہا کہ پورا ہندوستان سماج عدم تشدد کے عہد پر قائم تھا جس نے پوری دنیا کو حیرت زدہ کردیا۔ طلبہ سے خطا ب کے دوران ایسے سوالات کئے گئے کہ مودی کو لگا جیسے وہ صحافیوں کے سوالات کا سامنا کررہے ہیں۔
ایک طالب علم نے کہا’’آپ کو چین کی جانب سے بڑی پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ چین کے توسیع پسندانہ منصوبوں کے باوجود ایشیاء میں امن کیسے قائم ہوسکتا ہے ؟‘‘تاہم مودی نے بڑی احتیاط سے اس کے راست جواب سے گریز کیا اور کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک جس طرح جاپان بھی ایک جمہوری ملک ہے ۔ اگر ہندستان اور جاپان امن اور مثبت چیزوں کے بارے میں مل جل کر سوچیں تو ہم دنیا کو جمہوریت کی طاقت سے واقف کراسکتے ہیں۔ ہمیں دوسروں پر توجہ دینے کے بجائے ترقی اور خوشحالی پر توجہ مرکز کرنا چاہئے ۔ اگر ہم اپنے حال پر توجہ دیں تو اس سے ہماری حالت بہتر ہوگی۔ اس کے بعد مودی نے بچوں کو ایک تصوراتی کہانی سنائی ۔ انہوں نے کہا ’’تصور کیجئے ایک اندھیرا کمرہ ہے ۔ کوئی شخص اس کی تاریکی دور کرنے جھاڑو لے کر اندر داخل ہوتا ہے لیکن وہ ناکام ہوجائے گا ۔ ایک اور شخص تاریکی کا مقابلہ کرنے تلوار کے ساتھ کمرے میں پہنچتا ہے وہ بھی ناکام ہوگا۔ ایک اور شخص بلینکٹ لے کر داخل ہوتا ہے وہ بھی ناکام ہوگا۔ پھر ایک عقلمند انسان ایک چھوٹا سا لیمپ لے کر کمرہ میں پہنچتا ہے تب تاریکی رفو چکر ہوجائے گی۔ ایک لیمپ برابر امن ، خوشحالی اور جمہوریت تاریکی سے کبھی نہیں گھبرائیں گے ۔
ٹوکیو سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دور ہ جاپان کو’’نہایت کامیاب‘‘ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ5برسوں میں جاپان کی جانب سے35بلین ڈالر تعاون کے وعدہ کی تکمیل سے ہندوستان میں انفراسٹرکچر بہتر ہوگا اور ملک صاف و شفاف ہوگا ۔ مودی نے ہندوستان پر اعتماد کرنے پر جاپان سے اظہار تشکر کیا اور پر مزاح انداز میں کہا’’ یہ فیوی کول سے بھی زیادہ مضبوط جوڑ ہے ۔‘‘ ہندوستانی برادری کی جانب سے اپنے اعزاز میں ایک تقریب میں مودی نے کہا کہ بات ملین اور بلین کی ہوتی رہی لیکن ٹریلین کی کبھی نہیں ہوئی ۔ مودی نے5روزہ دورہ کے دوران اپنے آخری پروگرام میں کہا’’ یہ بہت بڑی کامیابی ہے ، مجھے بڑی خوشی ہے کہ جاپان نے ہم پر بھروسہ کیا ۔‘‘

DNA of non-violence ingrained in our society: PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں