پاکستان میں بحران کے خاتمہ کے لئے مذاکرات میں تیزی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-05

پاکستان میں بحران کے خاتمہ کے لئے مذاکرات میں تیزی

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستان میں سیاسی بحران اب حل کی جانب بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ ہفتوں تک افراتفری کے بعد حکومت اور احتجاجیوں کے درمیان مصالحت کے لئے کوششوں کا آغاز ہوچکا ہے جس میں اب تیزی آرہی ہے ۔ کل رات دیر گئے تک متحارب فریقین، حکومت اور عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اور علامہ طاہر القادری پاکستان عوامی تحریک کے درمیان ہوئی کل رات دو علیحدہ ملاقاتیں ہوئیں پہلے حکومت کی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان ہوئی اور دوسری میٹنگ پی اے ٹی اور حکومت اور اپوزیشن پارٹیوں ’’جرگہ‘‘ کے ساتھ ہوئی جو کہ حزب اختلاف سیاستدانوں کی کمیٹی ہے جس کی قیادت جماعت اسلامی کے سراج الحق کرتے ہیں ۔ اگرچیکہ بات چیت ابھی تک غیر مستحکم رہی دونوں جانب کے قائدین نے کہا کہ مثبت نتائج کی توقع ہے۔ رحمان ملک ، پاکستان پیپلز پارٹی لیڈر اپوزیشن ممبر ’’جرگہ‘‘ نے مذاکرات کے بعد ٹویٹ کیا کہ مجھے دن بھر مصروف رہنا پڑا ، حکومت اور آئی کے ٹی یو کیو( خان، قادری) کے درمیان تعطل ختم ہوچکا ہے اب وہ مذاکرات کریں گے جس سے بحران کے حل میں مدد ملے گی ۔ پی اے ٹی ، حکومت اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان میٹنگ کے بعد پلاننگ اور ڈیولپمنٹ کے وزیر احسن اقبال نے کہا کہ میٹنگ کے دوران ہم نے مذاکرات جاری رکھنے سے اتفاق کرلیا ہے اور مسئلہ کا حل مذاکرات کے ذریعہ کرنے پر رضا مند ہوگئے۔ ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی تبدیلی کے بارے میں کوئی چیز طے ہونے تک تبصرہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس سے مذاکرات کے عمل پر اثر پڑسکتا ہے ۔
پی ٹی آئی لیڈرس اسد عمر اور عارف علوی نے کہا کہ مذاکرات میں کوئی مثبت پہلو سامنے نہیں آیا لیکن امید ظاہر کی کہ مثبت نتیجہ بہت جلد برآمد ہوگا۔ حق نے وزیر اعظم نواز شریف سے آج ملاقات کی انہیں پی ٹی آئی اور پی اے ٹی سے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں واقف کروایا ۔ خان نے کل رات اپنے حامیوں سے خطاب کررہے تھے کہا کہ میں آپ سے یہ کہنا چاہتاہوں کہ آپ نے اب تک کیا حاصل کیا ہے لوگ جو مذاکرات کے لئے تیار نہیں ہیں کیا اب نہ صرف ہمارے مطالبات سستے تیار ہیں بلکہ خود مختار عدالتی کمیشن کے قیام سے بھی اتفاق کیا ہے، صرف نواز شریف استعفیٰ کے مطالبہ کو قبول نہیں کیا گیا اگر ہم سڑکوں پر نہ آئے ہوتے تو آئندہ انتخابات انتہائی بے قاعدگیوں پر مبنی ہوتے ۔ پی ٹی آئی چیف نے یہ بات کہی ۔ احتجاجی کل مذاکرات کی میز پر اس وقت آئے جب سیاسی بحران نے تشدد کا روپ اختیار کیا جس میں ہفتہ کے اواخر 3افراد ہلاک اور550سے زائد زخمی ہوگئے ۔ خان چاہتے ہیں کہ بر سر اقتدار پی ایم ایل ۔ این حکومت کو گزشتہ سال کے انتخابات میں دھاندلیوں کی وجہ برطرف کردیاجائے جس میں پارٹی کو شکست ہوئی تھی جب کہ علامہ طاہر القادری چاہتے ہیں کہ ملک میں انقلاب لایاجائے ۔ دونوں قائدین14اگست سے احتجاج کررہے تھے ۔ اس دوران وزیر اعظم نواز شریف کی حمایت میں پارلیمنٹ کا ہنگامہ مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا اور تیسرے دن بھی آج بحران جاری رہنے پر مباحث کئے گئے ۔

negotiations continue to end the crisis in Pakistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں