وڈودرہ میں فرقہ وارانہ تشدد - زائد فورس تعینات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-28

وڈودرہ میں فرقہ وارانہ تشدد - زائد فورس تعینات

وڈودرہ/احمد آباد
یو این آئی
پرانے شہر کے علاقہ میں گزشتہ دو دن میں فرقہ وارانہ تشدد کے مد نظر وڈودرہ میں آج سے تین دن کے لئے موبائل انٹر نیٹ سرویس اور ایس ایم ایس پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ جنونی ہجوم نے20سے زائر موٹر سائیکلوں اور کئی دکانوں کو آگ لگا دی تھی۔ نیم فوجی دستوں کو10راؤنڈ فائرنگ اور40راؤڈ اشک آور گیس کے گولے برسانے پڑے تھے۔ یہ اقدام سنگباری کررہے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے کیا گیا تھا ۔ اسی دوران وڈودرہ کے وکیلوں نے پیر سے غیر معینہ مدتی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ سٹی پولیس کمشنر نے تشدد میں اضافہ کے لئے شہر کے وکیلوں کو ذمہ دار ٹھہرانے کا غیر ذمہ دارانہ الزام عائد کیا ہے ۔ پولیس کمشنر ایس رادھا کرشنا نے یو این آئی سے آج کہا کہ موبائل انٹر نیٹ اور ایس ایم ایس پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ تاکہ افواہیں نہ پھیلیں اور مفادات حاصلہ حال کو نہ بگاڑیں ۔ پولیس کمشنر نے یہ بھی کہا کہ وہ وکیلوں سے بات چیت کررہے ہیں، تاکہ غلط فہمی دور ہوجائے اور ہڑتال ٹل جائے ۔ دوسری جانب وڈودرہ بار اسوسیا یشن کے صدر مالن پٹیل نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ وہ پولیس کمشنر کے معافی مانگنے تک اپنی مانگ پر اڑے رہیں گے ۔
شہر کے فتح پورہ اور دیگر علاقوں میں پیراملٹری اور مقامی پولیس کے جوانوں نے آج بھی گشت جاری رکھی ۔ صورتحال کشیدہ ، لیکن قابو میں ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری( داخلہ) ایس کے نندا نے کل رات شہر کا دورہ کیا ۔ اسی دوران8افراد بشمول ایک خانگی ٹیوٹر کو جس نے فیس بک پر ایک قابل اعتراض مذہبی تصویر اپ لوڈ کی تھی ۔ جس کے نتیجہ میں جمعہ کو شہر میں فساد بھڑک اٹھا تھا ، عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا ۔ مابقی7افراد کو جن میں تمام کا تعلق اقلیتی فرقہ سے ہے، فساد میں ملوث ہونے پر گرفتار کرلیا گیا ۔ تشدد اور لوٹ مار کے لئے1500دیگر افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے ۔ شہر کے فتح پورہ ، یاقوت پورہ ، راناوس، ہاتی خان ، پٹیل پاڈیا ، چار دروازہ اور پانی گیٹ علاقوں میں آج بھی پٹرولنگ جاری ہے۔ گجرات کے وزیر داخلہ رجنی کانت پٹیل نے احمد آباد میں اخباری نمائندوں سے آج کہا کہ حکومت نے وڈودرہ کی صورتحال پر گہری نظر رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج صورتحال معمول پر ہے اور میں وڈودرہ کے عوام سے خواہش کرتا ہوں کہ وہ شہر میں امن و سماجی ہم آہنگی برقرار کھیں ۔

Simmering communal tension in Vadodara, heavy deployment of police force

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں