کول بلاک الاٹمنٹ آیا قانون کے مطابق - سی بی آئی سے جج کا سوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-02

کول بلاک الاٹمنٹ آیا قانون کے مطابق - سی بی آئی سے جج کا سوال

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ایک خصوصی عدالت نے آج سی بی آئی سے کہا کہ اس بات کی وضاحت کرے کہ اعلیٰ صنعت کار کمار منگلم ، برلا کی کمپنی ہنڈالکوکوکول بلاکس الاٹ کرنے میں آیا قانون پر عمل کیا گیا ۔ برلا، سابق کول سکریٹری پی سی پ اریکھ اور دیگر کے خلاف اس کی درج کردہ ایف آئی آر میں سی بی آئی کی جانب سے مسدودی کی رپورٹ کی پیشکشی پر سماعت کے دوران عدالت نے ایجنسی سے کہا کہ آیا یہ ہنڈالکوکوکول بلاکس الاٹ کرنے میں کسی چھوٹ یا کوئی چیز حذف کرنے کا اقدام تھا ۔ آپ کو( سی بی آئی) کو تین چیزوں کی وضاحت کرنے کا اقدام تھا ۔ آپ کو(سی بی آئی ) کو تین چیزوں کی وضاحت کرنی ہوگی ۔ پہلی یہ ہے کہ آیا اس سلسلہ میں قانون پر عمل کیا گیا یا نہیں ۔ دوسری چیز یہ ہے کہ یہ کسی چھوٹ یا حذف کا کوئی اقدام تھا اور آخری چیزیہ ہے کہ آیا ایسا کوئی حکم دیا گیا تھا یا کوئی چھوٹ دی گئی تھی ۔ آیا اس میں کوئی مجرمانہ عنصر ہے ۔ اسپیشل سی بی آئی جج بھرت پراشر نے یہ بات کہی ۔ سماعت کے دوران سی بی آئی کے تحقیقاتی عہدیدار نے عدالت سے کہا کہ ان کی تحقیقات کے دوران انہوں نے ہنڈالکوکوکول بلاکس کے الاٹمنٹ میں کوئی مجرمانہ عنصر نہیں پایا۔ تحقیقاتی عہدیدار نے کہا کہ ابتدائی میں اسکریننگ کمیٹی نے ہنڈالکوکوکول بلاکس الاٹ کرنے کی سفارش نہیں کی تھی ۔ لیکن بعد ازاں برلا کی درخواست پر اس نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی اور کہا کہ کول بلاکس ہنڈالکوکودئیے جائیں۔ جج نے تاہم تحقیقاتی عہدیدار سے پوچھا کہ آیا راستہ اس طرح سے ان عنایت کرنا قابل اجازت ہے ۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ہم یہاں یہ دیکھنے کے لئے نہیں ہیں کہ کول بلاکس صحیح انداز میں الاٹ کئے گئے تھے۔ ہم کو یہ دکھنا ہے کہ قانون پر عمل کیا گیا یا نہیں ۔ تاہم تب جج نے تحقیقاتی عہدیدار سے سوالات پوچھے ۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل پبلک پراسیکویٹر آر ایس چیما ان مسائل پر عدالت میں بیان دیں گے کیونکہ مزید وضاحتیں طلب کی گئی ہیں۔ تحقیقاتی عہدیدار نے کہا کہ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی غٰیر حاضری میں وہ ایسے موقف میں نہیں ہے کہ کوئی بیان دے سکیں اور انہیں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو بریفنگ دینے کچھ وقت دیاجائے تاکہ عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا مناسب طور پر جواب دیا جاسکے ۔ جج نے اس معاملہ پر سماعت کو12ستمبر تک ملتوی کردیا۔ سی بی آئی نے28اگست کو کیس میں مسدودی کی ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں اس نے قبل ازیں برلا ، پاریکھ اور دیگر کے خلاف کول بلاکس الاٹمنٹ کے ایک اسکام میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ برلا، پاریکھ اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر گزشتہ سال اکتوبر میں سی بی آئی کی جانب سے درج کی گئی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ پاریکھ نے کسی جائز بنیاد یا حالات میں تبدیلی کے بغیر اندرون چند ماہ ہنڈالکوکوکول بلاک الاٹ کرنے کی درخواست مسترد کرنے اپنے فیصلہ کو پلٹ دیا تھا اور غیر ضروری تائید دکھائی تھی ۔2005میں تلابیرہIIاورIIIکول بلاکس الاٹمنٹ سے متعلق ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور سی بی آئی نے برلا، پاریکھ اور ہنڈالکوکے دیگر عہدیداروں کے خلاف سرکاری عہدیداروں کی جانب سے مجرمانہ سازش اور مجرمانہ غلط کردار کے بشمول آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت برلا ، پاریکھ اور دیگر کے خلاف کیس درج کیا تھا۔

Was rule of law followed in coal blocks allocation: Court to CBI

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں