آئی اے این ایس
دہلی زو میں آج رونگٹے کھڑے کردینے والے ایک واقعہ میں ایک سفید شیر نے ایک نوجوان کو جو اس جانور کے انکلوژر( متصلہ خندقُ میں گر گیا تھا ، چیر پھاڑ کر ہلاک کردیا ۔ اس واقعہ کو کیمروں میں ریکارڈ کرلیا گیا ۔ یہ المناک اور ہولناک واقعہ آپ دوپہر ساڑھے بارہ اور ایک بجے کے درمیان پیش آیا ۔ یہ خبر دیکھتے ہی دیکھتے سارے شہر میں پھیل گئی ، اور ایک سنسنی پیدا ہوگئی ۔ عینی شاہدین اور زو کے عہدیداروں نے بتایا کہ نوجوان لڑکے کی شناخت20سالہ مقصود کی حیثیت سے کی گئی ہے ۔ وہ علاقہ آنند پربت(دہلی) کا رہنے والا تھا۔ وہ سفید شیر کی اس خندق کے سامنے جھک رہا تھا جو شیر کے انکلوژر کو وزیٹرس گیلری سے الگ کرتی ہے۔ نوجوان لڑکا لڑھک کر خشک خندق میں گر گیا اور فوری طور پر6فٹ لامبے شیر سے اس کا سامنا ہوگیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ انسان کے داخل ہونے پر ابتداءً شیر خود حیرت زدہ معلوم ہوتا تھا ۔
پٹّو نامی ایک عینی شاہد نے جنہوں نے سارے واقعہ کو اپنے موبائل فون میں ریکارڈ کیا، میڈیا ارکان کو بتایا کہ جیسے ہی یہ نوجوان پھسل کر خندق میں گرا، شیر اس کے قریب پہنچا اور تقریباً 15منٹ تک اس کو خاموشی سے دیکھتا رہا ۔ بٹو نے بتایا کہ جب وہاں موجود تماش بینوں اور ایک گارڈ نے پتھر پھینکتے ہوئے شیر کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی تو شیر کو غالبا نوجوان پر حملہ کے لئے اشتعال ملا ۔ ہر شخص پتھر پھینک رہا تھا اور شیر کی توجہ ہٹانے کے لئے آوازیں نکال رہا تھا ۔ اس مرحلہ پر شیر، اس نوجوان پر اپنے پنجوں سے جھپٹ پڑا اور اس کی گردن پکڑ کر اسے اپنے انکلوژر میں گھسیٹ کر لے گیا ۔ ایک اور عینی شاہد ہمانشو نے بتایا کہ ’’نوجوان خوف سے دبک گیا تھا اور ایسا معلوم ہورہا تھا کہ وہ ہاتھ جوڑ کر شیر سے یہ التجاکررہا ہے کہ وہ اسے چھوڑ دے ۔ شیر کے اطراف لگی ہوئی باڑھ بمشکل 2تا3فٹ اونچی تھی ۔ ‘‘اسی دوران نیشنل زوالوجیکل پارک کے کیوریٹر آر اے کان نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ نوجوان خود ہی شیر کے انکلوژر میں کودا ۔ بعد میں شیر کو انکلوژر میں مقفل کردیا گیا ۔ دریں اثناء نیشنل زوالوجیکل پارک کے جاری کردہ ایک بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ نوجوان ’’شیر کے انکلوژر میں کودا تھا‘‘ اور پھسل کر نہیں گرا تھا جیسا کہ بعض عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پارک کا انکلوژر ، سنٹرل زواتھاریٹی آف انڈیا کے صراحت کردہ معیارات کے مطابق ہے۔’’ نیشنل زوالوجیکل پارک کے تمام انکلوژرس کلیتاً محفوظ ہیں۔ کوئی بھی وزیٹر انکلوژر کی خندق دیوار تک رکاوٹ عبور کئے بغیر نہیں جاسکتا ۔ وزیٹر نے اس رکاوٹ کو عبور کیا اور انکلوژر میں چھلانگ لگا دی اور شیر نے اسے ہلاک کردیا ۔
بیان میں آج پیش آئے المناک واقعہ کو’’بد بختانہ‘‘ قرار دیاگیا ہے اور کہا گیا ہے کہ مقصود کے کودنے کے بعد وہاں تعینات ایک گارڈ پروین نے مدد کے لئے پکارنا شروع کردیا ۔’’پروین نے وائر لیس کے ذریعہ ایس او ایس پیام بھیجتے ہوئے اپنے سوپر وائزر اور زو کے دیگر ارکان عملہ کو اکٹھا کیا ۔ پروین نے زو کے دیگر ارکان عملہ کے ساتھ شیر کی توجہ وزیٹر کی طرف سے ہٹانے کی کوشش کی لیکن یہ کوشش بے سود رہی ۔ شیر نے اس وزیٹر کو چیر پھاڑ دیا اور وہ بر سر موقع فوت ہوگیا۔ ایمبولینس اور پولیس کو فوری طلب کیا گیا ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ6سال قبل بھی دہلی زو میں ایک واقعہ پیش آیا تھا جب حالت نشہ میں ایک شخص مادہ ببر کے انکلوژر میں گر گیا تھا لیکن خوش قسمتی سے مادہ ببر نے اس کو نقصان نہیں پہنچایا۔نیشنل زوالوجیل پارک کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مادہ ببر نے بڑی دلچسپی سے اس شخص کو دیکھا لیکن اسپر حملہ نہیں کیا ۔ یہ شخص مادہ ببر کا شکار ہوسکتا تھا لیکن خوش قسمتی سے بچ گیا۔ ’’ہم نے اس وقت تمام سکیوریٹی اقدامات کئے تھے اور اس کسی طرح اس مادہ ببروک اس کے پنجرہ میں پہنچنے کی ترغیب دینے میں کامیابی حاصل کرلی تھی ۔ بچ جانے والا شخص خوف کے عالم میں درخت پر چڑھ گیا تھا۔ بعد میں زو عہدیداروں کی ترغیب پر وہ نیچے اتر ا تھا۔
White tiger kills youth inside Delhi zoo
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں