اندرون چار سال تلنگانہ میں صاف پینے کے پانی کی سربراہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-11

اندرون چار سال تلنگانہ میں صاف پینے کے پانی کی سربراہی

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤنے انجینئروں کو ہدایت دی کہ وہ پانچ تا چھ ہزار کروڑ روپے صرف کرکے آندھرا پردیش میں صاف و شفاف پینے کا پانی سربراہ کرنا چاہتے ہیں۔حالیہ دورہ دلی کے موقع پر انہوں نے وزیر اعظم سے اس سلسلہ میں مدد طلب کی اور انہوں نے فوری مدد کا تیقن دیا ۔ کے چندر شیکھر راؤنے انجینئروں سے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں اندرون15یوم ایک پراجکٹ تیار کرے تاکہ مرکزی امداد کے لئے اسے روانہ کیاجاسکے ۔ پروفیسر جے شنکر اگر یکلچر یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم مرکز سے2000تا3000کروڑ روپے کی امداد طلب کریں گے۔ قرض حاصل کرتے ہوئے سالانہ بجٹ میں5000تا6000کروڑ روپے اس قرض کے لئے مختص کریں گے ۔ ہمارا مقابلہ آندھرا پردیش سے نہیں بلکہ ہم گجرات، مہاراشٹرا اور دوسرے ترقی یافتہ ریاستوں سے مقابلہ کریں گے ۔ تلنگانہ واٹر گریٹ گجرات ماڈل کی طرح25ہزار مواضعات کا احاطہ کریں گے ۔ جس پر20ہزار کروڑ روپے کا خرچ آئے گا۔ ہر گھر کو نل سے صاف اور شفاف پانی سربراہ کرنے کا مقصد ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ تین تا چار سال کے اندرون اس پراجکٹ کو پورا کروں۔ انہوں نے وہاں موجود انجینئروں سے پوچھا کہ کیا ہم یہ پراجکٹ پورا کریں یا خانگی پارٹیوں کو دیں؟ انجینئروں نے جواب دیا کہ ہم پورا کریں گے ۔
چیف منسٹر مطمئن نہیں ہوئے اور انجینئروں سے کہا کہ حکومت اسے پراجکٹ کو روبہ عمل لائے گی اور اسے خانگی کمپنیوں کو نہیں دیاجائے گا۔ انجینئروں سے کہا کہ وہ اپنے ہاتھ اٹھا کر جواب دیں انجینئروں کی اکثریت نے ہاتھ اٹھایا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ ہوں ۔ میں پوری مدد کروں گا اور تمام سازو سامان فراہم کرں گا۔ تقریباً500جائیدادیں منظور کی جائیں گی ۔ ایک سرکاری ٹیم کو گجرات روانہ کیاجائے گا جو وہاں جاکر دیہی سربراہی آب کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مشورہ دیا کہ وہ گجرات کا دورہ کرکے وہاں کے اسکیم کا جائزہ لیں ۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ حکومت نے گزشتہ7تا8سال کے دوران20ہزار کروڑ روپے سرمایہ کاری کی لیکن صاف پانی کی سربراہی نہیں ہوسکی ۔ میں جب سدی پیٹ کا ایم ایل اے تھا اس پر عمل کیا گیا ۔ ہمارے انجینئر تلنگانہ گریٹ کا کام کرسکتے ہیں ۔ اور یہ ایک چیلنج ہے ۔ دوسری ریاستوں کے مقابلہ میں تلنگانہ کا موقف بہتر ہے ۔ میں61سال کا ہوچکا ہوں، مجھے اور کوئی خواب نہیں ہے ۔ میں تلنگانہ حاصل کرچکا ہوں ، اور اس کی ترقی چاہتا ہوں۔

TS drinking water grid within 4 years: KCR

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں