اردو میڈیم اسکولوں کو بند کرنے کی کوئی تجویز نہیں - وزیر تعلیم کرناٹک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-23

اردو میڈیم اسکولوں کو بند کرنے کی کوئی تجویز نہیں - وزیر تعلیم کرناٹک

بیدر
ایس این بی
ریاست کرناٹک میں کسی بھی رکن اسمبلی کی جانب سے ایسی کوئی تجویز نہیں آئی کہ اردو میڈیم کے اسکول کو بندکیاجائے ، یہ صرف افواہ ہے کوئی بھی اردو اسکول بند نہیں کیاجارہا ہے ۔ ہاں البتہ چند ارکان اسمبلی کی جانب سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی کہ اردو میڈیم اسکول میں کنٹرا کا ایک مضمون ضروری قرار دیاجائے تاکہ اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کررہے طلباء کو آگے کوئی پریشانی نہ ہو ۔ یہ بات وزیر تعلیم مسٹر رتنا کرکمننے نے بتائی ۔ وہ بیدر ضلع پنچایت آفس میٹنگ ہال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کرناٹک میں جملہ16000اساتذہ کی جائیدادیں خالی ہیں اور بہت جلد اسکو بھرتی(پُر) کیاجائے گا ۔ اور ان اساتذہ کی بھرتی کے لئے مقامی افراد کو فائدہ دینے کے لئے ایک ہی دن کونسلنگ کی جائے گی۔ اس سے ایک امیدوار ایک ہی مقا پر اپنی درخواست داخل کرپائے گا ، جس سے مقامی افراد کو فائدہ حاصل ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بیدر ڈی ڈی پی آئی سے ملی تفصیلات کے مطابق بیدر ضلع میں پرائمری اسکول کی895جائیدادیں خالی ہیں اور ہائی اسکول کی118جائیدادیں خالی ہیں اور بیدر ضلع میں ایس ایس ایل سی(دسویں) کے نتائج بہتر لانے کے لئے ہائی اسکول کی خالی جائیدادوں کو بہت جلد بھرتی کیاجائے گا اور اس میں مقامی امیدواروں کو ہی ترجیح دی جائے گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری اسکولوں میں طلباء کی تعداد کم ہونے کے باوجود اسکول کی جابنب سے طلباء کی تعداد کو بڑھا کر دیکھاجاتا ہے اور ایک لڑکے کا نام ایک نہیں بلکہ تین تین اسکولوں میں درج کیا ہوا ہوتا ہے ۔ اس لئے اسکو دور کرنے کے لئے سرکار کی جانب سے ایک سیکولر جاری کیاجارہا ہے جس کی بناء پر اسکول میں داخلہ لینے والے طالب علم کی تصویر کے علاوہ طالب علم کے ماں باپ کی تصاویر بھی داخل کرنی ہوگی تاکہ ایک تصویر دوسرے اسکول میں نہ دکھائی دے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر اسکول میں بیت الخلاء ، پینے کے پانی کی سہولت ، کے علاوہ طلباء کو بنیادی سہولتیں مہیا کرانے کے لئے ہر حلقہ اسمبلی کو40لاکھ روپیہ جاری کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال پر کہ طلباء کو سی ای ٹی، اور ٹی ای ٹی کے دودو امتحان دینا پڑ رہا ہے ، جب کہ پہلے صرف سی ای ٹی کا ایک امتحان دینا پڑتا تھا ۔ اس پر انہوں نے بتایا کہ سی ای ٹی امتحان پروفیشنل کورسیس میں داخلہ حاصل کرنے کے لئے دئے جاتے ہیں اور ٹی ای ٹی امتحان ٹیچر بننے کے لئے دئے جاتے ہیں اس کے علاوہ گزشتہ سالوں میں کئی امیدوار ٹی ای ایچ ، یا پھر ڈی ایڈ کرنے والے امیدوارں کا ٹی ٹی امتحان لیاگیا تھا ، جس میں سے ہزاروں امیدوار فیل ہوگئے ہیں ایسے امیدوار اگر بناء ٹی ای ٹی امتحان پاس کئے ٹیچر بن جاتے ہیں تو وہ طلباء کو اسکول میں کیا پڑھائیں گے ۔ اس لئے سرکار کی جانب سے ٹیچر بننے کے لئے ان امیدواروں کو ٹی ای ٹی امتحان ضروری قرار دیا گیا ہے ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی مسٹر ایشور کھنڈرے ، رکن کونسل مسٹر شرنپا مٹور، محکمہ تعلیمات کمشنر مسٹر رگھوینردر، بیدر ڈپٹی کمشنر جناب ڈاکٹر پی سی جعفر موجود تھے ۔

No proposal to close the Urdu medium schools - Education Minister of Karnataka

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں