مسلم طلبہ کو جبراً سنسکرت پڑھانے کا معاملہ - فوری کارروائی کی ہدایت جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-25

مسلم طلبہ کو جبراً سنسکرت پڑھانے کا معاملہ - فوری کارروائی کی ہدایت جاری

نئی دہلی
سلیم صدیقی؍ ایس این بی
مرکزی وزارت اقلیتی امور کے تحت کمشنر فار لنگوئسٹک مائناریٹیز نے دہلی سرکار کے ڈائریکٹوریٹ آٖف ایجوکیشن کے اسکولوں میں مسلم بچوں کو سنسکرت پڑھنے کے لئے مجبور کئے جانے کی شکایت پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں پرنسپل سکریٹری(ایجوکیشن) کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اس معاملے کی انکوائری کرکے اس سلسلے میں فوری اقدامات کی ہدایت دیں اور کارروائی سے کمشنر فار لنگوئسٹک مائنارٹیز کے دفتر کو آگاہ کرایا جائے ۔ نوائے حق ویلیفیئر ایسوسی اسیشن کی شکایت پر جاری اس حکم نامہ پر اسسٹنٹ کمشنر لنگوئسٹک مائنارٹیز ایس شیو کمار کے دستخط ہیں ۔ واضح ہو کہ نوائے حق ویلیفئیر ایسوسی ایشن نے ایک آر ٹی آئی کی بنیاد پر یہ انکشاف کیا تھا کہ دہلی کے ایک سو اسکولوں میں مسلم بچوں کو اردو کی بجائے سنسکرت پڑھنے پر مجبور کیاجارہا ہے ۔ تنظیم نے ان اسکولوں کی ایک فہرست بھی جاری کی تھی جو ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے مہیا کرائی گئی تھی ۔ اس کے بعد ان دستاویزات کے ساتھ نوائے حق نے پرنسپل سکریٹری(ایجوکیشن) انندو مجمدار، قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات جسٹس سہیل اعجاز صدیقی ، کمشنر فار لنگوئسٹک مائنارٹیز پروفیسر اخترالواسع ، اقلیتی کمیشن کے چیئرمین قمر احمد، دہلی سرکار کے محکمہ تعلیم میں اقلیتی سیل کے نوڈل آفیسرڈاکٹر شمشاد علی، سی بی ایس ای کے چیئرمین ونیت جوشی اور اردو اکادمی کے سکرٹری انیس اعظمی کو شکایتی مکتوب بھیج کر اس سلسلے میں قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس سے قبل جسٹس صدیقی اس تعلق سے ایجوکیشن ڈائریکٹر کو خط بھیج چکے ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ دہلی اسکول ایجوکیشن ایکٹ1973ء ڈی ایس ای کے رولز اور آئین چھٹی سے دسویں جماعت تک کے طلبہ کو تیسری زبان کے طور پر اپنی مادری زبان پڑھنے کا حق دیتا ہے لیکن دہلی سرکار کا ایجوکیشن ڈائرکٹوریٹ اقلیتوں بالخصوص مسلم طلبہ کا یہ حق مسلسل سلب کررہا ہے ۔ اس لئے اس تعلق سے ضروری قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔ تنظیم کے صدر اسد غازی کا کہنا ہے کہ دہلی سرکار کے اسکولوں میں مسلم طلبہ کو تیسری زبان کے طور پر اردو کی جگہ سنسکرت پڑھنے پر مجبور کیاجارہا ہے ۔ ایسے لوگوں کے خلاف اقدامات کرنے چاہئیں جو طلبہ اور ان کے والدین کی مرضی کے خلاف ان پر سنسکرت تھوپنے کے لئے ذمہ دار ہیں ۔ دہلی میں اس وقت100سے زیادہ اسکولوں میں طلبہ کو اردو کی بجائے جبراً سنسکرت پڑھنے کے لئے مجبور کیاجارہا ہے ۔

Muslim students allegedly forced to opt for Sanskrit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں