بی جے پی اترپردیش میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کوشاں - ملائم سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-09

بی جے پی اترپردیش میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کوشاں - ملائم سنگھ

سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے لوک سبھا حلقہ مین پوری میں اپنے انتخابی مہم کے دوسرے دن بھی بی جے پی پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی جھوٹی ہے اور انتخابات کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ملائم سنگھ نے یہاں رام لیلا گراؤنڈ پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ پارٹی، جمہوری نظام پر یقین نہیں رکھتی اور نہ وہ سماج میں امن چاہتے ہیں۔ وہ (بی جے پی) جھوٹ بولنے میں ماہر ہیں اور افواہیں پھیلارہے ہیں ۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ زیادہ روزگار پید اکریں گے ، کرپشن کو ختم کریں گے ، کالا دھن واپس لائیں گے اور مہنگائی میں کمی آئے گی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا اور مہنگائی مزید بڑھی ہے۔ بی جے پی نے اپنی لوک سبھا کی انتخابی مہم کے دوران گجرات ماڈل کو اچھالا تھا ، لیکن اب کوئی بی جے پی لیڈر اس ماڈل کا تذکرہ نہیں کرتا۔ گجرات کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ عوام کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ضمنی انتخابات میں ان کے پوتے اور بھانجے تین پرتاپ سنگھ کی حمایت کریں ۔ انہوں نے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کیا کہ حلقہ کا دورہ نہ کرنے کے باوجود انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں اپنے لیڈر کی کامیابی کو یقینی بنایا۔
ملائم سنگھ نے لوک سبھا انتخابات میں مین پوری اور اعظم گڑھ دونوں نشستوں پر مقابلہ کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے اعظم گڑھ کی خاطر مین پوری نشست سے استعفیٰ دے دیا ۔ اس حلقہ میں 13ستمبر کو ضمنی انتخاب مقرر ہے ۔ ملائم سنگھ نے کل مین پوری میں2انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ آج وہ 3جلسوں سے خطاب کریں گے ۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو ،10ستمبر کو جلسوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ سماج وادی پارٹی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی اتر پردیش میں فرقہ وارانہ انتشاد پیدا کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ 11اسمبلی اور ایک پارلیمانی حقہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات ، ریاست کی سیاست پر اثر انداز ہوں گے۔ اگر ہم ان انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ مستقبل میں بھی سماج وادی پارٹی حکومت بنائے گی۔ یہ پیام دینے کی کوشش کرتے ہوئے کہ وہ ابھی بھی مین پوری سے جڑے ہوئے ہیں، ملائم سنگھ نے عوام کو یاددلایا کہ انہوں نے اعظم گڑھ کے لئے مین پوری کو صرف اس لئے چھوڑا، کیونکہ وہ یہاں کے عوام پر بھروسہ کرتے ہیں ۔ اسی دوران بی جے پی اتر پردیش کے صدر لکشمی کانت واجپائی نے ملائم سنگھ سے سوال کیا ہے کہ ان کی پارٹی نے مین پوری سے کسی مسلم شخص کو امیدوار کیوں نہیں بنایا ، جب کہ اتر پردیش سے لوک سبھا کے لئے کوئی بھی اقلیتی نمائندہ منتخب نہیں ہوا ہے ۔

Mulayam Singh accuses BJP of fuelling communal tensions in UP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں