ملائم سنگھ نے لوک سبھا انتخابات میں مین پوری اور اعظم گڑھ دونوں نشستوں پر مقابلہ کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے اعظم گڑھ کی خاطر مین پوری نشست سے استعفیٰ دے دیا ۔ اس حلقہ میں 13ستمبر کو ضمنی انتخاب مقرر ہے ۔ ملائم سنگھ نے کل مین پوری میں2انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ آج وہ 3جلسوں سے خطاب کریں گے ۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو ،10ستمبر کو جلسوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ سماج وادی پارٹی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی اتر پردیش میں فرقہ وارانہ انتشاد پیدا کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ 11اسمبلی اور ایک پارلیمانی حقہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات ، ریاست کی سیاست پر اثر انداز ہوں گے۔ اگر ہم ان انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ مستقبل میں بھی سماج وادی پارٹی حکومت بنائے گی۔ یہ پیام دینے کی کوشش کرتے ہوئے کہ وہ ابھی بھی مین پوری سے جڑے ہوئے ہیں، ملائم سنگھ نے عوام کو یاددلایا کہ انہوں نے اعظم گڑھ کے لئے مین پوری کو صرف اس لئے چھوڑا، کیونکہ وہ یہاں کے عوام پر بھروسہ کرتے ہیں ۔ اسی دوران بی جے پی اتر پردیش کے صدر لکشمی کانت واجپائی نے ملائم سنگھ سے سوال کیا ہے کہ ان کی پارٹی نے مین پوری سے کسی مسلم شخص کو امیدوار کیوں نہیں بنایا ، جب کہ اتر پردیش سے لوک سبھا کے لئے کوئی بھی اقلیتی نمائندہ منتخب نہیں ہوا ہے ۔
Mulayam Singh accuses BJP of fuelling communal tensions in UP
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں