مودی کا بیان امریکہ کو خوش کرنے کی کوشش - اترپردیش وزیر رام گویند چودھری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-21

مودی کا بیان امریکہ کو خوش کرنے کی کوشش - اترپردیش وزیر رام گویند چودھری

بلیا(اتر پردیش)
پی ٹی آئی
اتر پردیش کے وزیر رام گویند چودھری نے آج الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کو خوش کرنے اور اپنے فرقہ پرست ہونے کی شبیہ کو ختم کرنے یہ بیان دیا ہے کہ ہندوستان مسلمان ملک کے لئے جئیں گے اور مریں گے ۔ ریاستی وزیر برائے ابتدائی تعلیم نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ ، وی ایچ پی ، ہندو جاگرن منچ اوردیگر ہندو تنظیموں کو ان(مودی) کے نظریات اختیار کرنے کے لئے کہیں ۔ انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ سماجوادی پارٹی کے صدر نے اکثر کہا ہے کہ بی جے پی کو مسلمانوں کے بارے میں اپنی سوچ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مودی نے ان کی بات کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ملائم سنگھ یادو کے اس بیان کو دہرایا ہے کہ مسلمان محب وطن ہیں ۔ چودھری نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نے امریکہ کو خوش کرنے اور فرقہ پرست ہونے کی اپنی امیج کو ترک کرنے مجبوراً یہ بیان دیا ہے ۔ اس کے باوجود وہ اپنی شبیہ پر لگے ہوئے داغ نہیں مٹا سکتے ۔ ریاستی وزیر برائے اسٹامپس و رجسٹریشن امبیکا چودھری نے اس تبصرہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایسا بیان جاری کرنے سے پہلے انہیں اپنی پارٹی کے لئے مسلمانوں کا اعتماد حاصل کرنا چاہئے تھا،تاکہ اسے سنجیدگی سے لے سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اس موضوع پربی جے پی قائدین کے رویہ سے ان کے خیالات کی عکاسی ہونی چاہئے ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نے اپنے ایک ٹیلی ویژن چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ ہندوستانی مسلمان ملک کے لئے جئیں گے اور مریں گے۔ وہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی دھن پر رقص نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ وہ ہمارے ملک کے مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کررہے ہیں۔ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ ہندوستانی مسلمان ان کی دھن پر رقص کریں گے تو یہ ایک سراب ہے۔
ادھر چیف منسٹر کیرالا اومن چانڈی نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا مسلمانوں کو حب الوطنی کے بارے میں کل کیا گیا تبصرہ دراصل کانگریس سے ادھار لیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہاں پارٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے وہی بات دہرائی ہے جو کانگریس مسلمانوں کے بارے میں طویل عرصہ سے کہتی رہی ہے ۔ لیکن بی جے پی نے اومن چانڈی کے اس بیان کو ملک کی اقلیتوں کو خوش کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ اومن چانڈی نے کہا کہ ملک میں حالیہ ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد مودی نے یہ تبصرہ کیا ہے کہ ہندوستانی مسلمان ، ہندوستان کے لئے جئیں گے اور مریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے اس بیان میں کوئی سنجیدگی نہیں ہے اور قبل ازیں ممثال مسائل پر ان کے تبصرے سے اس کا پتہ چلتا ہے ۔ کیرالا پردیش کانگریس کمیٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیرالا کانگریس کے صدر وی ایم سدھیرن نے کہا کہ ریاست کو نئی آبکاری پالیسی کی وجہ سے فنڈس کی قلت کا سامنا نہیں۔ واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے ریاست میں آئندہ10سال کے دوران مرحلہ وار انداز میں شراب پر مکمل امتناع عائد کرنے کی بات کہی ہے ۔ سدھیرن نے کہا کہ آبکاری پالیسی ابھی تک ریاست میں نافذ العمل نہیں ہوئی ہے ۔اور کیرالا ہائی کورٹ کی جانب سے منظوری کا انتظار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے مالی بحران کو دور کرلیاجائے گا۔

Modi's remark to please US, shed communal image: UP minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں