جیہ للیتا کو 4 سال سزائے قید - 100 کروڑ روپے جرمانہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-28

جیہ للیتا کو 4 سال سزائے قید - 100 کروڑ روپے جرمانہ

Jayalalithaa-sentenced-to-4-years-in-jail
بنگلور
یو این آئی/ پی ٹی آئی
چیف منسٹر ٹاملناڈو جے جیہ للیتا کے سیاسی کیرئیر کو آج اس وقت ایک بڑا دھکا لگا جب غیر متناسب اثاثے کیس (ڈی اے کیس) میں خصوصی عدالت نے انہیں4سال قید کی سزا سنائی ۔ جج جان مائیکل کنہا نے دیگر3ملزمین یعنی جیہ للیتا کی رفیق کار ششی کلا نٹراجن، جیہ للیتا کے(موجودہ لاتعلق) متنبی بیٹے سدھاکرن اور ششی کلا کی نسبتی بہن الاوراشی کو بھی4سال قید کی سزا سنائی ۔ اس عدالتی فٰصلہ کا فوری نتیجہ یہ ہوگا کہ جیہ للیتا ، ریاستی اسمبلی کی رکنیت سے اور اپنے عہدہ کے لئے خود بخوود نااہل قرار پائیں گی تاہم اناڈی ایم کے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا کیونکہ اسمبلی میں اس کو قطعی اکثریت حاصل ہے ۔ جیہ للیتا آئندہ6سال کے لئے انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گی۔ تحت کی عدالت سے بھی انہیں کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔ البتہ آج صادر کردہ فیصلہ کے خلاف اپیل، زیادہ سے زیادہ پیر29ستمبر تک داخل کی جاسکتی ہے ۔ جیہ للیتا کو قانون انسداد رشوت ستانی اور قانون تعزیرات ہند کی دفعہ109اور120کے تحت 4بنیادوں پر خاطی قرار دیا گیاہے ۔ آج جس وقت عدالت میں فیصلہ سنایا گیا۔ سابق چیف منسٹر اور موجودہ وزیر فینانس اوپنیرسیلوم اور کئی کابینی وزراء موجود تھے ۔
پی ٹی آئی کے بموجب خصوصی عدالت نے ایک18سالہ قدیم رشوت ستانی کیس میں چیف منسٹر جیہ للیتا کو4سال کی سزائے قید سنائی ہے اور ان پر 100کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے ۔ کسی سیاستداں پر اب تک عائد کردہ یہ سب سے بڑا جرمانہ ہے ۔ چونکہ سزا کی میعاد3سال سے زیادہ ہے چیف منسٹر کو جیل لے جایا گیا ہے اور وہ ضمانت کے لئے صرف کرناٹک ہائی کورٹ میں درخواست پیش کرسکتی ہیں ۔ اسپیشل جج جان مائیککل ڈی کنہا نے66.65کروڑ روپے کے غیر متناسب اثاثے کیس کی سماعت کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ اثاثے چیف منسٹر ٹاملناڈو نے1991اور1996کے درمیان اپنی پہلی میعاد کے دوران حاصل کئے تھے۔ بنگلور کے قریب پرپنا اگر اہاراا کورٹ کامپلکس میں اس کے اطراف آج سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے ۔ عدالت کے باہر ڈرامائی مناظر کے بیچ عدالت میں یہ فیصلہ سنایا گیا ۔ انا ڈی ایم کے حامیوں نے عدالت کے باہر ڈی ایم کے لیڈر ایم کروناندھی اور سبرامنیم کے پتلے نذر آتش کئے ۔ بتایاجاتا ہے کہ سبرامنیم سوامی نے ابتداً یہ مقدمہ کریدا تھا ۔ آج فیصلہ صادر ہوتے ہی ٹاملناڈو میں تشدد کے چیدہ چیدہ واقعات پیش آئے ۔ سرکاری گاڑیوں پر حملے کئے گئے اور دکانات بند کردی گئیں۔
یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ڈائریکٹریٹ آف ویجلنس و انسدادرشوت ستانی نے کیس میں چارج شیٹ داخل کیا تھا اور یہ کیس2003میں بنگلو ر کو منتقل کیا گیا۔ اسپیشل پبلک پراسیکوٹر بھوانی سنگھ نے بتایا کہ کیس کے دیگر3ملزمین پر(فی کس)10کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ۔ یہ چاروں ملزمین ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت پیش کرسکتے ہیں ۔ سال گزشتہ جولائی میں سپریم کورٹ کے صادر کردہ فیصلہ کی رو سے کوئی بھی ایسا رکن پارلیمنٹ یا رکن اسمبلی جس کو زائد از2سال کی سزائے قید سنائی گئی ہے، اپنی رکنیت سے خطا وار قرار دئیے جانے کی تاریخ سے نااہل قرار پائے گا تاآنکہ خطاکار قرار دئیے جانے کے اس اقدام کو برتر عدالت روک نہ دے ۔ جیہ للیتا ، قانون عوامی نمائندنی کے تحت 10سال تک انتخابی مقابلہ میں حصہ نہیں لے سکیں گی یعنی خاطری قرار دئیے جانے کی تاریخ سے4سال اور اس کے بعد مزید6سال کے لئے وہ انتخابی مقابلہ میں حصہ نہیں لے سکیں گی ۔جیہ للیتا کسی غیر متناسب اثاثے کیس میں اپنے عہدہ سے محروم ہونے والی اور جیل کو جانے والی پہلی چیف منسٹر بن گئی ہیں۔

Jayalalithaa sentenced to four years in jail, fined Rs. 100 crore

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں