کشمیر سیلاب - ریاست کو کئی ہزار کروڑ کا نقصان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-20

کشمیر سیلاب - ریاست کو کئی ہزار کروڑ کا نقصان

جموں ؍سرینگر
یو این آئی؍ پی ٹی آئی
چیف منسٹر جموں عمر عبداللہ نے آج سیلاب زدہ ریاست میں راحت اور باز آبادکاری اقدامات کا جائزہ لیا اور عوام کو تمام تر مدد کا تیقن دیا ۔ عبداللہ نے آج صبح پلوامہ کے اپنے دورہ کے دوران باز آباد کاری کے کام کی نگرانی کی اور اس کے تعلق سے تازہ اطلاع حاصل کی ۔ چیف منسٹر نے عوام کو تیقن دیا کہ وہ اور ان کی حکومت سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی باز آبادکاری میں مدد دینے کے لئے ہر ممکن اقدام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس اور دیگر ضروری اشیاء عوام کودستیاب کروائی جائیں ۔ اس کے علاوہ ہسپتالوں کو کام کاج کے قابل بنایاجائے گا اور سیلاب زدہ علاقوں سے کچرہ اور جانوروں کی نعشوں کی صفائی کو ترجیح دی جائے گی ۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ آئندہ چند دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہوگی اور راحت اور باز آبادکاری کے کاموں میں شدت پیدا کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے ضلع میں جاری راحت اور باز آباد کاری کاموں کے تعلق سے ضلع عہدیداروں کے ایک اجلاس کی صدارت بھی کی اور اس تعلق سے بریفنگ حاصل کی ۔ اس دوران بل گیٹس، بل اور ملنڈاگیٹس فاؤنڈیشن کی شریک صدر نشین نے جموں و کشمیر کے سیلاب متاثرین کے لئے7لاکھ امریکی ڈالر کی ہنگامی راحت کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے بموجب جموں و کشمیر میں سیلاب کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر277ہوگئی ہے جب کہ چیف منسٹر عمر عبداللہ نے آج اس امید کا اظہار کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہوگی جیسا کہ قبل ازیں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ جموں میں ایک شادی کی بارات کے44ارکان راجوری ضلع میں اس وقت سے لاپتہ ہیں جب ان کی بس سیلاب میں بہہ گئی تھی ۔ عمر عبداللہ نے پی ٹی آئی سے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بچاؤ کارکنوں نے تا حال وادی کشمیر کے مختلف حصوں سے74نعشیں برآمد کی ہیں جس میں جموں سے تعلق رکھنے والے شادی کی بارات کے44ارکان شامل نہیں ہیں ۔ ہم کو اطلاع نہیں ہے کہ کئی افراد مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو ہم کویہ اطلاع ملتی کیونکہ مواصلاتی نظام کا م کرنا شروع کرچکا ہے ۔ عمر نے ان افواہوں کو بھی مسترد کردیا کہ سیلاب متاثرین کی نعشیں کتے کھارہے ہیں یا چند نعشیں پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو بہہ گئی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا ککہ ان افواہوں میں کوئی سچائی نہیں ہے جموں و کشمیر اب تک کے سب سے بدترین سیلاب سے متاثر ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے کئی اضلاع میں دہشت پھیل گئی ہے ۔ اس دوران چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج کہا کہ ریاست میں زائد از ایک صدی میں بد ترین سیلاب کی وجہ سے ریاست میں کئی ہزار کروڑ روپے کے نقصانات ہوئے ہیں۔ لیکن وہ قطعی تجزیہ مکمل ہونے کے بعد ہی مرکز سے رجوع ہوں گے۔ جائیداد کے نقصان کی اصطلاحوں میں یہ انتہائی قبل از وقت ہوگا کہ ایک قطعی تعداد دی جائے لیکن یقینی طور پر یہ نقصانات کئی ہزار کروڑ روپے پر مشتمل ہیں ۔ عمر نے یہاں ہری نواس گیسٹ ہاؤز میں اپنے عارضی دفتر میں پی ٹی آئی سے یہ بات کہی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تقریباً ہر ایک شعبہ کو سیلاب کی وجہ سے بری طرح نقصان پہنچا ہے ۔ جموں و کشمیر میں جائیدادوں دکانات اور کاروباری ادارہ جات کو نقصان پہنچا ہے۔ سڑکوں، پلوں اور آبرسانی اسکیمات وغیرہ جیسی حکومت کے فزیکل انفراسٹرکچر کو بھاری نقصان ہوا ہے ۔ زرعی فصلوں کو نقصان ہوا ہے ، ہماری دھان، مکئی کی فصلوں ، ناشپاتی جیسی باغبانی کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں کیونکہ مارکٹ کو نہیں پہنچ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام کو ملا کر کئی ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ عمر نے کہا کہ ان کے پاس مرکز سے رجوع ہونے سے قبل نقصانات کی ٹھوس تعداد ہوگی اور وہ اس سلسلہ میں مرکز کو ایک یادداشت پیش کریں گے ۔ ہم کو عوام سے یہ کہنے سے قبل کہ حقیقی نقصان کی حد کیا ہے، ٹھوس اعداد و شمار کی ضرورت ہے ۔ اور نقصان کی حد کے تعین پر ایک تخمینہ لگایاجارہا ہے ۔ کیونکہ ہم کو یادداشت میں شامل کرنے کے لئے اعداد و شمار کی دستیابی کی ضرورت ہوگی جو ہم حکومت ہند کو پیش کرنے والے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ حقیقی نقصانات کے تعلق سے کوئی اندازہ بھی نہیں کرسکتے کیونکہ وقت کے گزرنے کے ساتھ اعداد و شمار تبدیل ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو ایک مثال دوں گا کہ دو روز قبل ہمارے پاس اننت ناگ ضلع میں مکمل طور پر تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد1500تھی آج مجھ سے کہا گیا ہے کہ ضلع میں پوری طرح نقصان زدہ مکانات کی تعداد8000ہے ۔

Kashmir floods several thousand crore has been destroyed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں