جموں و کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاریاں - مہلوکین کی تعداد 160 ہو گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-07

جموں و کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاریاں - مہلوکین کی تعداد 160 ہو گئی

سری نگر
آئی اے این ایس، یو این آئی
جموں و کشمیر میں موسلا دھار بارش اور زبردست سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد160تک پہنچ گئی ہے ۔60برس کی مدت میں اس ریاست میں یہ اپنی نوعیت کا بدترین سیلاب ہے جس سے2500مواضعات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سیلاب میں بہہ گئے9فوجی جوانوں کو بچالیا گیا ہے ، جب کہ2جوان ہنوز لاپتہ ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ اسی دوران مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس ریاست کی سنگین صورتحال سے نمٹنے ہر قسم کی ضروری مدد فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے ۔ انہوں نے طیران گاہ جموں پر اخبار نوسیوں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ’’سیلاب میں160افراد کی جانیں ضائع ہوئی ہیں ۔ ایسا شدید سیلاب جموں و کشمیر میں60سال بعد آیا ہے ۔‘‘ راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ شدید طور پر متاثرہ2500مواضعات کے منجملہ 450مواضعات کلیتاً زیر آب آگئے ہیں ۔ مرکزی وزیر داخلہ اس ریاست میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے ایک روزہ دورہ پر آج صبح یہاں پہنچے تھے ۔ بعد میں انہوں نے سری نگر میں چیف منسٹر عمر عبداللہ اور سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی ۔ چیف منسٹر نے سیلاب کی سنگین صورتحال سے انہیں واقف کرایا ۔ نامساعد موسمی حالات کے سبب راج ناتھ سنگھ کو اپنے فضائی معائنہ کا پروگرام منسوخ کرنا پڑا ۔ انہوں نے حیرت سے کہا کہ’’ اگر شہر میں اس قدر بڑی تباہی ہے تو دیہی علاقوں میں کیا صورتحال ہوئی ہوگی ۔ میں جموں و کشمیر کے عوام اور حکومت کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اس بحران میں مرکزی حکومت ان کے ساتھ ہے اور ہم ہر ضروری مدد آپ کو دیں گے ۔‘‘ وزیر داخلہ کے ساتھ اس دورہ میں منسٹر آف اسٹیٹ برائے پرسونل و عوامی شکایات جتیندر سنگھ بھی تھے ۔ چیف منسٹر عمر عبداللہ نے راج ناتھ سنگھ کو بتایا کہ اس ریاست کو سب سے زیادہ فکر انسانی جانوں کو بچانے کی ہے اور زیر آب علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کا تخلیہ کرانے کی ہے۔ عمر عبداللہ نے یہ بھی بتایا کہ ایک بڑے علاقہ میں دھان، باجرہ، ترکاریوں اور میوہ جات کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں ۔ سرکاری انفراسٹرکچر اور خانگی جائیدادوں کے بشمول رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔
آج صبح کمشنر سکریٹری ریونیووریلیف ونود کول نے بتایا کہ وادی میں390مواضعات زیر آب آگئے ہیں ، جب کہ1225مواضعات جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔صرف جموں میں ایک ہزار مواضعات سیلاب کی زد میں آگئے ہیں۔50بل سینکڑوں کلو میٹر روڈ اور برقی تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے ۔ سیلاب کے پانی کی سطح کم ہونے کے بعد ہی نقصانات کا قطعی اندازہ لگایاجاسکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ریاست کو25ہزار خیموں اور 40ہزار بلانکٹوں کی فوری طور پر ضرورت ہے ۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ پلوامہ میں لاپتہ2جوانوں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ میں کنڈیزل کے مقام پر ایک ناکہ پر پشتہ ٹوٹ جانے سے امدادی کاموں میں مصروف 9فوجی جوان بہہ گئے ۔ 11جوان کسی طرح بچ نکلے ۔ پھنسے ہوئے عملہ کو بچانے 2ہیلی کاپٹروں کی اڑانیں جاری ہیں ۔ تاہم تکنیکی مشکلات کے سبب یہ ہیلی کاپٹرس پھنسے ہوئے سپاہیوں تک نہیں پہنچ سکے ۔ اس کے بعد بچاؤ ٹیموں نے7جوانوں کو بچانے کشتیوں کا استعمال کیا۔ پی ٹی آئی کے بموجب سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ ہزاروں افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر کیمپوں میں ٹھہرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ وادی کشمیر میں آفت سماوی کا غضب جاری ہے۔ آج پانچویں روز بھی بارش کی شدت میں کوئی کمی نہیں ہوئی ۔ موسلا دھار بارش کے سبب پانی کی سطح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ ایسی شدید بارش کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی ۔ کئی مواضعات کے عوام اپنے گھر بار اور سازو سامان چھوڑ کر محفوظ مقامات پر چلے گئے ہیں۔ متاثرہ عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں فوج پولیس اور نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس( این ڈی آر ایف) کے ارکان مدد کررہے ہیں ۔ سری نگر، پلوامہ اور ننت ناگ میں متاثرہ لوگوں کو مساجد اسکول عمارتوں حتی کہ کئی ریلوے اسٹیشنوں میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ کئی علاقوں میں عوام نے اپنی جائیداد اور سازو سامان کی سیکوریٹی کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مکانات چھوڑ کر جانے میں پس و پیش کیا ۔ اس سبب بچاؤ ٹیموں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ریاستی حکومت نے کئی مقامات پر بے گھر افراد کے لئے لنگر قائم کردیے ہیں ۔ بعض غیر سرکاری تنظیموں نے بھی متاثرین میں ملبوسات اور بلانکٹوں جیسی ریلیف اشیاء کی تقسیم کاکام شروع کردیا ہے ۔ سیول نظم و نسق نے وادی میں دریاؤں اور نالوں کے قریب رہنے والے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محفوظ مقامات کو چلے جائیں کیونک پلوامہ میں کئی مقامات پر پشتے ٹوٹ گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ24گھنٹوں میں مزید بارش کی پیش قیاسی کی ہے اور وادی میں مزید علاقے سیلاب سے متاثر ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے ۔
سری نگر سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب وادی کشمیر کے طول و عرض میں موسلا دھار بارش کے سبب سال حال شادیوں کے سیزن پر اث پڑا ہے ۔ گزشتہ5روز سے جاری زبردست بارش کے سبب آئے سیلابوں کے سبب سینکڑوں شادیاں اور دعوت نامے منسوخ کئے جاچکے ہیں ۔ کشمیر کے کئی محلہ جات میں پانی بھر جانے سے سینکڑوں چھوٹی بڑی تقاریب منسوخ کردی گئی ہیں۔ انگریزی اور اردو کے مقامی اخبارات میں شادیوں کی منسوخی کے بارے میں اشتہارات شائع کرائے جارہے ہیں ۔ جن لوگوں نے شادیاں منسوخ نہیں کیں انہوں نے چھوٹے پیمانہ پر اپنے اپنے مکانات ہی پر یہ تقاریب منعقد کرلیں ۔ شادیوں کی منسوخی کے سبب قصابوں ، باورچیوں، برقی سجاوٹ کی دکانات اور لکڑیوں کے بیوپاریوں کے کاروبار بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب راجیہ سبھا کے قائداپوزیشن غلام نبی آزاد نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں آئے سیلاب کو ایک قومی آفت قرار دیں ۔ سری نگر سے فون پر وزیر اعظم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزیر اعظم ، مسلح فورسس کی مددسے بچاؤ کارروائیاں شروع کریں جیسا کہ اتر کھنڈ میں آئے سیلاب کے دوران کیا گیا تھا۔ یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غلام نبی آزاد نے’’ساری ریاست جموں و کشمیر میں جاری ہولناک اور سنگین صورتحال کے پیش نظر ’’وزیر اعظم سے شخصی توجہ طلب کی ہے ۔ صورتحال کے ان چیلنجوں سے نمٹنا ، ریاستی حکومت کے وسائل اور صلاحیتوں سے باہر ہے ۔‘‘ آزاد نے وزیر اعظم سے رخواست کی کہ وہ فوری طور پر فنڈس ، ریاستی حکومت کے حوالہ کریں تاکہ بچاؤ، تیلیف اور باز آباد کاری کارروائیاں موثر اور مربوط انداز میں انجام دی جائیں ۔ آزاد نے جاریہ تباہ کن حالات میں ریاستی حکومت کی مدد کے لئے آنے پر مسلح فورسس کے رول کی ستائش کی اور اتر کھنڈ میں کئے گئے امدادی اقدامات کے خطوط پر جموں و کشمیر میں بھی ایر فورس اور فوج کی خدمات سے فوری استفادہ کی ضرورت پر زور دیا تاکہ سیلاب کے پانی میں گھر ے لوگوں کو محفوظ مقامات پر موثر طریقہ سے منتقل کیاجائے ۔، بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’وزیر اعظم نے بحران کی اس گھڑی میں ریاست کو ہر ممکن مدد کا تیقن دیا۔

Jammu and Kashmir floods: 160 dead in worst floods in 60 years, PM Narendra Modi in state to review situation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں