اسرائیل مغربی کنارہ کی زمین غصب کرنے پر اٹل - عالمی دباؤ نظر انداز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-04

اسرائیل مغربی کنارہ کی زمین غصب کرنے پر اٹل - عالمی دباؤ نظر انداز

ماسکو
یو این آئی
اسرائیلی حکومت اپنی کابینہ میں اختلاف اور بین الاقوامی مذمت کے باوجود غرب اردن کی زمینوں کو غصب کرنے کے اپنے ارادے پر بضد ہے اور ایویڈ گورلیبرمین نے کہا ہے کہ حکومت کی یہ کارروائی اسرائیلی سماج میں بڑے پیمانے پ قائم ہورہی ہم آہنگی کی غماز ہے ۔ روسی ٹیلی ویژن کی خبروں کے مطابق وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ پورا ملک غرب اردن کی زمین کو غصب کرنے کے حکومت کے فیصلے کے ساتھ کھڑا ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے اسرائیلی حکومت نے غرب اردن کی1000ایکڑا اراضی کو ماخوذ سرکاری زمین قرار دے کر وہاں یہودی بستیاں آباد کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری نے زبردست مذمت کی تھی۔ تاہم عالمی مذمت سے بے پرواہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے امریکی کانگریس کے رکن ایڈورئے سی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عرب اردن کے علاقے گش ایچیون کو اسرائیل میں شامل کرنے پر پوری قوم متحد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو یہ واضح ہوجانا چاہئے کہ یہودی آباد کاری سے منصوبے کے تحت گش ایچیون اسرائیل خطے کا حصہ ہے ۔ دوسری طرف اسرائیل کے وزیر تجارت و معیشت نفتانی بینٹ نے کہا کہ زمینوں پر قبضہ کرنے کا عمل دہشت گردی کو ایک کرارا جواب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حماس لوگوں کو قتل کرتی رہے گی اور ہم اپنی آباد کاری کے عمل کو جاری رکھیں گے ۔ واضح رہے کہ گش ایچیون غرب اردن میں یہودی بستیوں کی آماجگاہ ہے اور اسرائیل نے یہاں سال2000سے بڑے پیمانے پر یہودیوں کو بسانے کا عمل شروع کیا تھا ۔ اسرائیل نے آبادکاری سے پہلے اس زمین کو سروے لینڈ کے زمرے میں شامل کیا تھا ۔ دوسری جانب خود اسرائیلی حکومت کے اندر یہی یہودی آبادکاری کے لئے زمینوں کو غصب کرنے کے منصوبے کے خلاف آواز اٹھانے لگی ہیں۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ پائر لاپڈ نے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کے فلسطینی زمینوں پر قبضے کے منصوبوں پر سخت تنقید کی ہے ۔
اسرائیلی اخبار ہازیز کی خبروں کے مطابق انہوں نے تل ابیب میں ایک کانفرنس میں کہا کہ اس قدم سے اسرائیل کو ہی نقصان پہنچے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں متوازن پالیسی اختیار کانی چاہئے اور بلا ضرورت عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ساتھ تنازعات میں ملوث ہونے سے گریز کرنا چاہئے ۔ اس دوران امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو کو فون کرکے اسرائیلی فیصلہ کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ خطہ کے موجوہ حالات کے مد نظر یہ فیصلہ مناسب نہیں ہے ، اس سے امن کی کوششوں کو دھکہ پہنچے گا اور حالات مزید ابتر ہوسکتے ہیں۔ ماضی میں بھی اسرائیل باربار یہودی بستیاں بسانے کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں کو مشتعل کرتا رہا ہے ۔ ایک ایسے وقت جب کہ51روزہ غزہ جنگ کے بعد فلسطینی جنگ کی تباہی سے ابھر رہے ہیں، مغربی کنارہ میں نئی بستیاں بسانے کا فیصلہ شر انگیزی پر مبنی ہے ۔

Israel plan to seize West Bank land

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں