پی ٹی آئی
حکومت مخالف احتجاجیوں کی بڑی حوصلہ افزائی میں پاکستان کی ایک عدالت نے آج عمران خان اور علامہ طاہر القادری کے ان تمام حامیوں کی رہائی کا حکم دیا ہے جنہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک دن قبل دونوں قائدین نے حکومت پر دباؤ بڑھا نے کے لئے اپنی بات چیت معطل کردی تھی۔ پاکستانی پولیس نے کئی احتجاجیوں کو گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے اپوزیشن کے 100کارکنوں کو14دن کے لئے جیل بھیجا تھا ،100کارکنوں میں91عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ مابقی کا تعلق علامہ طاہر القادری کی عوامی تحریک سے ہے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس انور خان نے آج تحت کی عدالت کے احکام کالعدم کردئیے اورورکرس کی رہائی کا حکم دیا۔ جج نے حکومت سے کہا کہ ان گرفتاریوں پر17ستمبر کو اپنا جواب داخل کرے۔
عمران خان اور طاہر القادری نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے سینکڑوں ورکرس کو جمعہ کو پولیس کارروائی میں گرفتار کی اگیا ۔ جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ گرفتاری صرف ان لوگوں کی ہوئی ہے جو پولیس اور سرکاری عمارتوں بشمول پی ٹی وی دفتر پر حملوں میں ملوث ہیں ۔ اسلام آباد کے پولیس سربراہ طاہر عالم نے آج میڈیا سے کہا کہ پولیس عدالت سے گزارش کرے گی کہ وہ رہائی کے احکام کالعدم کردے، کیونکہ جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں وہ لوگ پارلیمنٹ پر حملہ میں ملوث ہیں۔ عمران خان نے اپنے احتجاج کا ایک ماہ مکمل ہونے پر کل رات اپنے حامیوں سے خطاب میں عہد کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے استعفیٰ تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کی مزید کوئی گنجائش نہیں ہے ، ہم وزیراعظم کے استعفیٰ تک یہاں سے ہٹنے والے نہیں ۔
HC orders release of protesters; Imran, Qadri mount pressure
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں