11/ستمبر اسلام آباد پی ٹی آئی
پاکستان نے آج ان اطلاعات کو رد کردیا جن میں کہا گیا تھا کہ سری لنکا کے ایک استاد کو پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی ایماء پر جاسوسی کے لئے گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ پاکستان نے کہا کہ یہ کسی پرانے واقعہ کی تکرار ہوسکتی ہے ۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ یہ پچھلے ماہ کی اس رپورٹ کی تکرار ہوسکتی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کچھ سری لنکائی شہریوں کو پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے استعمال کیاجارہا ہے اور انہیں ہندوستان میں جاسوسی کرنے اور دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے استعمال کیاجارہا ہے ۔ تسنیم اسلیم نے کہا کہ آپ نے اس سے قبل اس بیان کو دیکھا ہوگا جو اسی معاملہ کے بارے میں سری لنکا سے آیا تھا۔ میں حالیہ اطلاع کو اسی زمرہ میں رکھتی ہوں ۔ این آئی اے نے کل پاکستان کی ایماء پر جاسوسی کے لئے ارون سیلواراجن کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے پاس سے دو پاسپورٹ ضبط کیے گئے جن میں سے ایک ہندوستانی اور دوسرا سری لنکا کا تھا۔ تسنیم اسلم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سیاچن میں فوجی سرگرمی کے نتیجہ میں ماحول کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان اور پاکستان کو ان مسائل کی یکسوئی کرنی چاہئے۔ ان کے بیان کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کو خط لکھتے ہوئے اس بات کی ضرورت جتائی کہ نہ صرف آفات سماوی سے مقابلہ کرنے کے لئے انہیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے بلکہ ان موضوعات پر بھی بات آگے بڑھانی چاہئے جن کا تعلق آب وہوا اور ماحولیات سے ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ ہندوستان کے ساتھ آبی مسائل پر بھی گفت و شنیدضروری ہے ۔ جیسا کہ پاکستان نچلے جانب واقع ہے اس طرح وہ کچھ حقوق کا مستحق ہے ۔FO denies Indian allegations of Sri Lankan spying for Pakistan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں