اردو کو روزگار سے جوڑنے کا تیقن - اردو اکادمی میں اکھلیش یادو کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-28

اردو کو روزگار سے جوڑنے کا تیقن - اردو اکادمی میں اکھلیش یادو کا خطاب

لکھنو
ایس این بی
ریاستی حکومت کی کوشش ہے کہ تمام ہندوستانی زبانوں کو فروغ حاصل ہو ، ان کے لکھنے پڑھنے والوں کو اعزاز ملے ۔ سماج وادی پارٹی نے ہمیشہ سبھی زبانوں کا احترام کیا ہے۔ کسی زبان کے ساتھ تفریق نہیں کی ۔ ہندوی و سنسکرت کے جو اعزاز و انعام بند ہوگئے انہیں دوبارہ شروع کرایا ۔ اردو، ہندی، سنسکرت تینوں زبانیں عوام کو جوڑتی ہیں ۔ اور محبت والی زبان ہے ۔ اس سے ہمارے سماج میں اتحاد ہوتا ہے ۔ بولنے والوں اردو ہندی کا فرق نہیں کرتے ۔ ہم بھی بولتے بولتے کب اردو بولنے لگے پتہ ہی نہیں چلتا۔ تجربہ ہے کہ وہی زبانیں آگے بڑھتی ہیں جو دوسری زبانوں کے الفاظ بھی اختیار کرتی ہیں۔ ان خیالات کااظہار وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو گومتی نگر واقع اندراگاندھی پرتشٹھان میں اردو اکادمی کی اعزازی تقریب میں کیا ۔ ریاستی و ضلع سطح پر اردو مضمون میں ہائی اسکول و انٹر میڈیٹ میں ٹاپ کرنے والے بچوں اور ان کے سرپرستوں کے اعزاز کے لئے منعقد تقریب میں جہاں اکادمی کی جانب سے ہائی اسکول کے بچوں کو4ہزار روپے انٹر میڈیٹ کے طلبہ کو5ہزار روپے کا چیک ، توصیفی سند اور ایک ہزار روپے کی اردو کتب بطور انعام دی گئی ، وہیں وزیر اعلیٰ کی جانب سے اردو کے تمام ٹاپر طلبہ کو لیپ ٹاپ بھی دئیے گئے ۔
یہ تمام اعزاز یافتگان کے لئے انتہائی خوشی کا مقام تھا، کیونکہ اس کا فیصلہ وزیر اعلیٰ نے تقریب گاہ پہنچنے کے بعد بروقت کیا تھا اور اپنے ہاتھوں سے لیپ ٹاپ تقسیم بھی کئے ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صرف اعزاز ہی نہیں بلکہ اردو کو روگار سے بھی جوڑنا ہے ۔ تکنیک کے اس دور میں جب دنیا مختصر ہوتی جارہی ہے ، وہاں یہ چیلنج بھی ہمارے سامنے ہے کہ اپنی زبان کو کس طرح بچایاجائے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ دنوں انہوں نے ہائی اسکول انٹر کے ٹاپر کو لیپ ٹاپ تقسیم کئے تھے، یہاں آنے پر یہ فیصلہ کیا اور اردو کے ٹاپر طلبہ کو بھی لیپ ٹاپ ملنا چاہئے ، افسران کو ہدایت دی اور لیپ ٹاپ یہاں آگئے۔انہوں نے کہا کہ کمپیوٹر( لیپ ٹاپ) سوشلسٹ مشین ہے ۔ کیونکہ اس پر انٹر نیٹ کے ذریعہ پوری دنیا اور اس کی معلومات سامنے آجاتی ہے ۔ اس کابینی وزیر محمد اعظم خان کی صدارت میں ہوئی تقریب میں اکادمی کے چیئرمین ڈاکٹر نواز دیوبندی نے تمام مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ تو ایک سرسبز شاخ ہیں، ان کے والد نیتاجی بہت پہلے سے اردو کی خدمت کرتے رہے ہیں، جب قیادت نئی نسل کے ہاتھ میں آتی ہے تو اس کا جوش کچھ اور ہی ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اکادمی نے وزیر اعلیٰ کی سرپرستی اور محمد اعظم خاں کی قیادت میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ اردو قلمکاروں کو اعزاز کے بعد اردو پڑھنے والے طلبہ کو اعزاز سے نوازا جائے ۔ کیونکہ جب اردو اسکول میں چلے گی تو اس کا مستقبل سنور سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج جن بچوں کو اعزاز مل رہا ہے ان کے ساتھ قوم و ملک کا مستقبل وابستہ ہے ۔ انہیں میں مستقبل کے قلم کار پیدا ہوں گے۔ ڈاکٹر دیوبند نے ان طلبہ کے اساتذہ کو بھی خصوصی طور پر مبارکباد دی، نیز اسکول کے پرنسپل ، انتظامیہ کمیٹی نیز طلبہ کے والدین کی تعریف کی و مبارکباد پیش کی ۔ تقریب میں ضلع سطح پر اساتذہ کو بھی اعزاز سے نوازا گیا ۔ تقریب میں موجود وزیر برائے ثانوی تعلیم محبوب علی نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے کبھی تعلیم کے فروغ اور طلبہ کی حوصلہ افزائی پر توجہ نہیں دی ۔ لیکن نوجوان وزیر اعلیٰ نے آتے ہی نئی نسل کو آگے بڑھانے کے لئے متعدد اسکیمیں شروع کیں ۔ پڑھیں بیٹیاں ، بڑھیں بیٹیاں ، ہماری بیٹی ۔ اس کا کل ، کنیاودیادھن وغیرہ ۔ ان اسکیموں کا مقصد نوجوانوں کو تعلیم کے شعبہ میں آگے بڑھانا ہے ۔ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ نوجوان اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوں ۔ جو لوگ کمیشنوں کے ذریعہ ملازمت میں آتے ہیں انہیں وہاں بہتر سے بہتر مواقع مل سکیں۔ انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی زور دیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں