ہندوستان اور چین میں اپنے مسائل خود حل کرنے کی صلاحیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-12

ہندوستان اور چین میں اپنے مسائل خود حل کرنے کی صلاحیت

اس وقت جب کہ چین کے صدر زی جنپنگ اگلے ہفتہ ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں ، چین نے آج کہا کہ دونوں ممالک اپنے سرحدی تنازعات کو معقولیت اور رواداری کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کے ذریعہ کے ساتھ حل کرنے کی نہ صرف صلاحیت کے حامل ہیں بلکہ اور اس پر پراعتماد بھی ہیں ۔ چین کی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ہاوچن ینگ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک سرحدی تنازعات کا تعلق ہے ہندوستان اور چین دونوں پر امن اور پرسکون اندازمیں حل کرنے پابند ہیں ۔ جب ہاؤچن سے ہند۔ چین سرحد پر حقیقی خطہ قبضہ پر ہندوستانی منصوبوں اور تبت میں چین کی جانب سے انفراسٹرکچر کی تعمیر سے متعلق ہندوستان کے تعلق خاطر کے تعلق سے پوچھا گیا تب انہوں نے اس کا راست جواب نہ دیتے ہوئے کہا کہ’’دونوں جانب بہتر باہمی تعلقات کے لئے تناظر میں اتفاق پایاجاتا ہے ۔‘‘ زی جنپنگ آج اپنے9دنوں پر مشتمل4ممالک کے دوروں کی پہلی منزل دو شنبہ کے لئے روانہ ہورہے ہیں ۔ اس کے بعد وہ مالدیپ سری لنکا اور ہندوستان کا دورہ کریں گے ۔ جب کہ توقع ہے کہ وہ 17ستمبر کو تین روزہ دورہ کے لئے ہندوستان آئیں گے ۔ اس دورہ کے دوران وہ سرحدی مسائل ، ہندوستان میں بڑے پیمانہ پر چینی کی سرمایہ کاری کے علاوہ بالخصوص انڈسٹریل پار ک کے موضوعات پر بات چیت کریں گے ۔ چینی ترجمان نے ہندستان کے مشیر قومی سیکوریٹی اجیت کمارڈوال کی9ستمبر کو صدر زی جنپنگ سے ہوئی ملاقات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات کے دوران اجیت نے کہا کہ ہندوستانی حکومت اور عوام زی جن پنگ کے دورہ کی منتظر ہے ۔
صدر چین سے ملاقات کے دوران دیگر عہدیداروں کے ہمراہ اجیت کمار نے صدر چین کی ہندوستان میں مصروفیات اور بات چیت کے ایجنڈہ کو قطعیت دی ۔ چین کے اسٹیٹ کونسلر یانگ جی چی جنہوں نے اجیت کمار کے ساتھ بات چیت کی ، نے صد زی کا دورہ ہند۔ چین باہمی تعلقات میں ایک سنگ میل قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس دورہ سے آئندہ10برسوں میں دونوں ممالک کے بہتر تلعقات کی شروعات ہوگی۔ صدر چین کے دورہ ہندوستان پر تبصرہ کرتے ہوئے چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا ، نے کہا کہ دنیا کے ان دوبڑے ترقی پذیر ممالک اور بڑی معیشتوں کی حیثیت سے ابھرنے والے ان دو ممالک کو مضبوط تعاون کا حامل ہونا چاہئے ۔ صدر زی اور ہندوستانی قائدین ہند۔ چین تعلقات ، شناخت اور باہمی تعاون کے فروغ کو اہمیت دیں گے ۔ چینی صدر نئی دہلی میں ہندوستان سے اور چین کی جنوبی ایشیائی پالیسی پر خطاب کریں گے۔ ہندستان اور چین کے درمیان ان کی4,057کلو میٹر طویل حقیقی خط قبضہ پر تنازعہ ہے ۔ جب کہ چین ارونا چل پردیش کے تقریباً2000کلو میٹر کے علاقہ پر اپنا ادعا پیش کرتا ہے ۔

Border issue will be resolved through equitable solution:China

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں