آپ کے ایک رکن اسمبلی کو عہدہ اور رقم کی مبینہ پیشکش - ویڈیو کا اجرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-09

آپ کے ایک رکن اسمبلی کو عہدہ اور رقم کی مبینہ پیشکش - ویڈیو کا اجرا

AAP-releases-video-claiming-BJP-trying-buy-support
عام آدمی پارٹی( اے اے پی) نے آج ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں بعض بی جے پی قائدین کو اے اے پی کے ایک رکن اسمبلی کو دہلی میں تشکیل حکومت کی کوشش میں مبینہ طور پر ایک اہم عہدہ اور رقم کی پیشکش کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔ تاہم بی جے پی نے اس ویڈیو کو بکواس قرار دے کر مسترد کردیا ۔ اے اے پی چیف اروند کجریوال نے بی جے پی پر سودے بازی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہلی میں بی جے پی کو پر فریب ہتھکنڈوں کے ذریعہ تشکیل حکومت کا موقع نہیں دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ’’بی جے پی ‘‘گزشتہ ایک ماہ سے ہمارے ارکان اسمبلی کو لبھاتی رہی ہے لیکن ہم انہیں (بی جے پی کو) اقتدار پر آنے نہیں دیں گے ۔ وہ (بی جے پی)دہلی کے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔‘‘ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ گزشتہ14فروری کو دہلی کے چیف منسٹر کے عہدہ سے اروند کجریوال کے استعفیٰ کے بعد سے دہلی میں صدر راج نافذ ہے ۔ دہلی کی70رکنی اسمبلی میں31نشستوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن حالیہ عام انتخابات میں لوک سبھا کے لئے بی جے پی کے3لیجسلیٹرس منتخب ہوجانے کے بعد اسمبلی میں اس پارٹی کے ارکان کی تعدا28ہوگئی ہے ۔ مذکورہ ویڈیو میں دہلی بی جے پی کے نائب صدر شیر سنگھ ڈاگر کو اے اے پی رکن اسمبلی دنیش موہنیا سے مبینہ طور پر یہ وعدہ کرتے ہوئے دکھایا گیا کہ اگر وہ اسمبلی سے مستعفیٰ ہوجائیں تو انہیں ایک عہدہ اور رقم دی جائے گی ۔ کجریوال نے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی کو چیرمین شپس، وزارتی عہدوں اور رقم کا پیشکش کیاجارہا ہے لیکن ہمارے ارکان اسمبلی میں سے بھی کوئی بھی منحرف نہیں ہوگا۔ بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے مذکورہ ویڈیو اور اے اے پی پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ویڈیو بی جے پی کو بدنام کرنے کی کوشش ہے ۔ بی جے پی لیڈر وجیندر گپتا نے کہا ہے کہ’’اے اے پی عرصہ دراز سے ایسا کرتی آرہی ہے ۔ پہلے بھی نتن گڈکری کے خلاف الزامات لگائے گئے تھے اور بعد میں معافی مانگ لی گئی اور اب پھر ایک بارہم پر تنقیدیں کی جارہی ہیں ۔ یہ بی جے پی کو بدنام کرنے کی کوشش ہے ۔اگرچہ میں نے ویڈیو نہیں دیکھا ہے لیکن اگر ڈاگر نے اے اے پی رکن اسمبی سے ربط قائم بھی کیا ہے تو انہوں نے بحیثیت بی جے پی لیڈر نہیں بلکہ اپنی شخصی حیثیت میں قائم کیا ہے ۔‘‘
اروند کجریوال نے ایک پریس کانفرنس میں مذکورہ ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’ بی جے پی کا گندہ کھیل آج بے نقاب ہوگیا ہے ۔‘‘ ان کے ساتھی لیڈر منیش سسوڈیا نے کہا کہ یہ ویڈیو سپریم کورٹ میں پیش کیاجائے گا اور الیکشن کمیشن سے بھی بی جے پی کے خلاف رسمی شکایت کی جائے گی ۔ ادھر نائب صدر دہلی بی جے پی شیر سنگھ ڈاگر نے آج کہا ہے کہ اے اے پی لیڈر دنیش موہنیا نے ان سے ملاقت کی اور بی جے پی میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ۔ ڈاگر نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’اے اے پی رکن اسمبلی45روز قبل اور کل(اتوار کو) بھی مجھ سے ملاقات کے لئے آئے تھے۔ چونکہ بی جے پی نے مرکز میں حکومت تشکیل دی ہے وہ (موہنیا) ہماری پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔‘‘ ڈاگر نے کہا کہ موہنیا مجھ سے ملاقات کے لئے آئے تھے ۔ میں ان سے ملاقات کے لئے ہرگز نہیں گیا تھا۔ رقم کی کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ میں نے انہیں کوئی پیشکش کیا‘‘۔ڈاگر نے کہا کہ(کجریوال کا بتایا ہوا) ویڈیو اصلی نہیں ہے ۔ اگر ان کے خلاف الزامات ثابت ہوجائیں تو وہ سیاست سے کنارہ کش ہوجائیں گے ۔ ڈاگر نے مزید کہا کہ ’’آپ میرا44سالہ ریکارڈ دیکھ سکتے ہیں ۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ۔ اگر پارٹی مجھے خارج کرنا چاہتی ہے تو کرسکتی ہے ۔ میں اے اے پی کے خلاف مقدمہ ہتک عزت دائر کروں گا۔‘‘
کانگریس نے آج ایک ایسے وقت جب کہ ایک ویڈیو میں ایک بی جے پی لیڈر کو ایک اے اے پی رکن اسمبلی کو مبینہ طور پر غیر مجاز طور پر اپنا ہمنوا بنانے کی کوشش کرتے دکھایا گیا ہے ، سپریم کورٹ پر زور دیا ہے کہ وہ معامہ کا عدالتی نوٹ لے اور دہلی میں از سر نو انتخابات کا حکم دے۔ کانگریسی رہنما اجئے ماکن نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’یہ معاملہ سپریم کورٹ کے پاس ہے اور اس عدالت نے مرکزی حکومت سے خواہش کی ہے کہ وہ اس بارے میں جواب دے کہ آیا وہ(حکومت)تازہ انتخابات کرانے والی ہے یا دہلی میں کسی پارٹی سے تشکیل حکومت کی خواہش کرنے والی ہے۔ اگر بی جے پی کہتی ہے کہ وہ تشکیل حکومت کے لئے تیار ہے تو عدالت اس بات کا نوٹس لے کہ وہ(بی جے پی) (دیگر جماعتوں کے) ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کررہی ہے ۔ عدالت، دہلی میں تازہ انتخابات کے انعقاد کا حکم دے ۔‘‘ اجئے ماکن نے کہا کہ’’مذکورہ ویڈیو میں شیر سنگھ ڈاگر، ٹیلی فون پر کسی سینئر سے بات کررہے ہیں ۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ہائی کمان میں وہ شخص کون ہے ۔ اسی دوران ایک اور کانگریسی رہنما سندیپ دکشت نے عام آدمی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پارٹی ‘کانگریسی ارکان اسمبلی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے ۔ ڈکشت نے ایک نیوز چیانل کو بتایا کہ بی جے پی تو بے نقاب ہوہی چکی ہے۔ لیکن میں اے اے پی ارکان سے یہ سوال کرنا چاہتا ہوں کہ وہ کانگریس ارکان اسمبلی کے پیچھے کیوں پڑے ہیں ۔ چندہی روز قبل وہ(اے اے پی) ارکان، کانگریس ارکان اسمبلی کے سامنے گھٹنوں کے بل کھڑے تھے ۔ اروند کجریوال اب اقتدار پر آنے مایوسانہ کوشش کررہے ہیں۔

AAP releases video claiming BJP trying to 'buy' support

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں