اروند کجریوال نے ایک پریس کانفرنس میں مذکورہ ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’ بی جے پی کا گندہ کھیل آج بے نقاب ہوگیا ہے ۔‘‘ ان کے ساتھی لیڈر منیش سسوڈیا نے کہا کہ یہ ویڈیو سپریم کورٹ میں پیش کیاجائے گا اور الیکشن کمیشن سے بھی بی جے پی کے خلاف رسمی شکایت کی جائے گی ۔ ادھر نائب صدر دہلی بی جے پی شیر سنگھ ڈاگر نے آج کہا ہے کہ اے اے پی لیڈر دنیش موہنیا نے ان سے ملاقت کی اور بی جے پی میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ۔ ڈاگر نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’اے اے پی رکن اسمبلی45روز قبل اور کل(اتوار کو) بھی مجھ سے ملاقات کے لئے آئے تھے۔ چونکہ بی جے پی نے مرکز میں حکومت تشکیل دی ہے وہ (موہنیا) ہماری پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔‘‘ ڈاگر نے کہا کہ موہنیا مجھ سے ملاقات کے لئے آئے تھے ۔ میں ان سے ملاقات کے لئے ہرگز نہیں گیا تھا۔ رقم کی کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ میں نے انہیں کوئی پیشکش کیا‘‘۔ڈاگر نے کہا کہ(کجریوال کا بتایا ہوا) ویڈیو اصلی نہیں ہے ۔ اگر ان کے خلاف الزامات ثابت ہوجائیں تو وہ سیاست سے کنارہ کش ہوجائیں گے ۔ ڈاگر نے مزید کہا کہ ’’آپ میرا44سالہ ریکارڈ دیکھ سکتے ہیں ۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ۔ اگر پارٹی مجھے خارج کرنا چاہتی ہے تو کرسکتی ہے ۔ میں اے اے پی کے خلاف مقدمہ ہتک عزت دائر کروں گا۔‘‘
کانگریس نے آج ایک ایسے وقت جب کہ ایک ویڈیو میں ایک بی جے پی لیڈر کو ایک اے اے پی رکن اسمبلی کو مبینہ طور پر غیر مجاز طور پر اپنا ہمنوا بنانے کی کوشش کرتے دکھایا گیا ہے ، سپریم کورٹ پر زور دیا ہے کہ وہ معامہ کا عدالتی نوٹ لے اور دہلی میں از سر نو انتخابات کا حکم دے۔ کانگریسی رہنما اجئے ماکن نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’یہ معاملہ سپریم کورٹ کے پاس ہے اور اس عدالت نے مرکزی حکومت سے خواہش کی ہے کہ وہ اس بارے میں جواب دے کہ آیا وہ(حکومت)تازہ انتخابات کرانے والی ہے یا دہلی میں کسی پارٹی سے تشکیل حکومت کی خواہش کرنے والی ہے۔ اگر بی جے پی کہتی ہے کہ وہ تشکیل حکومت کے لئے تیار ہے تو عدالت اس بات کا نوٹس لے کہ وہ(بی جے پی) (دیگر جماعتوں کے) ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کررہی ہے ۔ عدالت، دہلی میں تازہ انتخابات کے انعقاد کا حکم دے ۔‘‘ اجئے ماکن نے کہا کہ’’مذکورہ ویڈیو میں شیر سنگھ ڈاگر، ٹیلی فون پر کسی سینئر سے بات کررہے ہیں ۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ہائی کمان میں وہ شخص کون ہے ۔ اسی دوران ایک اور کانگریسی رہنما سندیپ دکشت نے عام آدمی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پارٹی ‘کانگریسی ارکان اسمبلی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے ۔ ڈکشت نے ایک نیوز چیانل کو بتایا کہ بی جے پی تو بے نقاب ہوہی چکی ہے۔ لیکن میں اے اے پی ارکان سے یہ سوال کرنا چاہتا ہوں کہ وہ کانگریس ارکان اسمبلی کے پیچھے کیوں پڑے ہیں ۔ چندہی روز قبل وہ(اے اے پی) ارکان، کانگریس ارکان اسمبلی کے سامنے گھٹنوں کے بل کھڑے تھے ۔ اروند کجریوال اب اقتدار پر آنے مایوسانہ کوشش کررہے ہیں۔
AAP releases video claiming BJP trying to 'buy' support
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں