یو این آئی
اتر پردیش کے سیلاب سے متاثرہ 13اضلاع میں وبائیں پھوٹ پڑنے کا خطرہ منڈلا رہا ہے اور صورتحال ہنوز سنگین ہے ۔سیلاب سے متاثرہ 13اضلاع کے زائد از1600مواضعات میں تقریباً ایک ملین افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ کئی مقامات پر دریاؤں کی سطح آب میں اضافہ کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ سب سے زیادہ اموات کی اطلاع بہرائچ سے موصول ہوئی ہے ۔ کئی اضلاع سے ریل اور روڈ رابطہ ہنوز منقطع ہے۔ ریلیف کمشنر کے دفتر سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق بدترین متاثرہ اضلاع میں بہرائچ ، شراستی ، بلرام پور، گونڈا ، بارہ بنکی، لکھیم پور کھیری، سیتا پور ، فیض آباد، بستی، سنت کبیر نگر ، اعظم گڑھ اور سدھارتھ نگر شامل ہیں۔ حکام کو ان اضلاع میں وبائیں اور دیگر امراض پھیلنے کااندیشہ لاحق ہے اور انہوں نے مابعد سیلاب صورتحال سے نمٹنے سرکاری سرکاری مشنری کو حرکت میں لادیا ہے ۔ ان مواضعات کو خصوصی میڈیکل ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں جہاں پانی گھٹ گیا ہے ۔ سیلاب سے متاثرہ عوام ان علاقوں کے تقریباً تمام اسکولوں میں قائم کئے گئے سرکاری کیمپس میں ریلیف میٹریل کی قلت پر ناراض ہیں ۔ اتر پردیش کے وزیر آبپاشی شیوپال سنگھ یادو آج اعظم گڑھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ صرف ضلع بہرائچ میں227مواضعات کے زائد از4لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ این ڈی آر ایف، پی اے سی، ایس ایس بی، پولیس اور ریونیو ملازمین راحت و بچاؤ کارروائی انجام دے رہے ہیں ۔ کچھ رضا کار تنظیمیں بھی ان میں حصہ لے رہی ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ ستیندر سنگھ نے یہاں کہا کہ آج صورتحال کسی قدر بہتر ہوئی ہے اور سیلاب کا پانی کم ہونا شروع ہوا ہے ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں