نواز شریف کے استعفیٰ تک احتجاج جاری رہے گا - عمران خان اور طاہر القادری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-17

نواز شریف کے استعفیٰ تک احتجاج جاری رہے گا - عمران خان اور طاہر القادری

اسلام آباد
پی ٹی آئی
اپوزیشن لیڈر عمران خان اور عالم دین طاہر القادری کے کوئی25ہزار سے زائد حامیوں نے پاکستان کے دارالحکومت کی سڑکوں پر اترتے ہوئے عزم کیا ہے کہ جب تک وزیر اعظم نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتے اور پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہیں کرتے ، وہ واپس نہیں جائیں گے ۔ جس سے15ماہ طویل جمہوری حکومت کے لئے اب تک کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے ۔ حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے کسی غیر دستوری اقدام کے خلاف ملک کی سپریم کورٹ کے حکم کی پروا نہ کرتے ہوئے دونوں اپوزیشن گروپ نے علیحدہ دھرنے دئیے اور نواز شریف کے استعفیٰ اور تازہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ سال کے انتخابات کے دوران دھاندلیوں کا الزام لگایا۔ عمران خان نے جو اسلام آباد سے بانی گالا علاقہ میں واقع اپنے مکان میں آرام کے لئے احتجاج کے مقام سے چلے گئے تھے ، دوبارہ کئی گھنٹوں سے انتظار کرنے والے ان کے حامیوں میں شامل ہوگئے ۔ عمران خان نے جو تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ ہیں، صحافیوں کو بتایا کہ میں احتجاج کے مقام پر جارہا ہوں ، اور نواز شریف کے استعفیٰ تک واپس نہیں لوٹوں گا۔
قبل ازیں لاہور سے نکالے گئے آزادی مارچ میں شامل ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے نواز شریف کے استعفیٰ تک دارالحکومت میں سہ پہر تین بجے دھرنا دینے کا اعلان کیا۔ عمران خان نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ جمہوریت کو پٹری سے نہیں اتار رہا ہوں کیونکہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں ہے ۔ سینئر پارٹی قائدین اور کارکن ، گو نواز ،گو کے نعرے لگائے ۔ بارش اور زائد از300کلو میٹر کے سفر سے عمران خان کی صحت پر اثر پڑا اور وہ بخار میں مبتلا ہوگئے ۔ وہ زائد از 40گھنٹوں تک سوئے نہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ قوم فیصلہ کرے ، ہم ایسے وزیر اعظم کو قبول نہیں کریں گے جسے دھاندلیوں والے انتخابات کے بعد مقرر کیا گیا ہے ۔ اس دوران پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں حامیوں سے کناڈا سے آنے والے عالم دین نے خطاب کیا اور لاہور میں17جون کو پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ان کے14حامیوں کی ہلاکت پر نواز شریف اور پنجاب کے چیف منسٹر شہباز شریف کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں اس وقت تک نہیں جاؤں گا جب تک شہباز کو گرفتار نہیں کیاجاتا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں