سیاسی پارٹیاں غیر قانونی ہورڈنگ ہٹانے کی مخالفت کر رہی ہیں - ممبئی کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-03

سیاسی پارٹیاں غیر قانونی ہورڈنگ ہٹانے کی مخالفت کر رہی ہیں - ممبئی کورٹ

ممبئی
ایجنسیاں
متعدد سیاسی پارٹیاں بامبے ہائی کورٹ کو یقین دہانی کراچکی ہیں کہ وہ ممبئی شہر کو بد صورتی سے بچانے کے لئے کوئی ہورڈنگ ، پوسٹر یا بینر نہیں لگائیں گے۔ لیکن حقیقت میں اس پر عمل نہیں ہورہا ہے ۔ اور تو اور جب بی ایم سی ملازمین ان پوسٹرس، بینر اور ہورڈنگ کو ہٹانے کا کام کرتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کے کارکن انہیں دھمکی دیتے اور مارتے پیٹتے ہیں ۔ یہ معلومات بی ایم سی نے جمعہ کو عدالت میں دی ۔ بی ایم سی نے کورٹ کو سونپی ایک رپورٹ میں کہا کہ جب بھی ہم پولیس کی مدد کے بغیر ایسی کوشش کرتے ہیں تو ہمارے لوگ پیٹے جاتے ہیں اور ان کی گاڑی جلاد ی جاتی ہیں یا توڑ پھوڑ کی جاتی ہے۔ کئی بار مانگنے پر بھی ان کو پولیس فورس کی مدد نہیں ملتی ہے ۔ اس سے ان کے اسٹاف کا حوصلہ کم ہوتا ہے اور ان کا معمول کے مطابق کام رک جاتا ہے ۔ اس سے ان میں ٹنشن پید اہورہا ہے اور وہ بیمار پڑ رہے ہیں۔
وہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ ان پوسٹر وغیرہ سے نہ صرف شہر بد صورت ہورہا ہے بلکہ سڑک حادثات بڑھ رہے ہیں اور گندگی پھیل رہی ہے ۔ سیاسی پارٹی کسی لیڈرکے دہلی سے آنے پر ، یوم پیدائش یا مذہبی تہوار پر کوئی نہ کوئی بینر، ہورڈنگ یا پوسٹ رلگا کر اتنی تشہیر کرتی ہے ۔ کورٹ میں بتایا گیا کہ بی ایم سی کے متعلقہ وارڈ کا لائسنس محکمہ سیاسی جماعتوں کو کچھ وقت کے لئے پوسٹر وغیرہ لگانے کے لئے عارضی منظوری دیتا ہے ، لیکن متعینہ مدت کے بعد بھی ان سیاسی جماعتوں کا پوسٹر وغیرہ لگا رہتا ہے اور وہ خود اسے نہیں ہٹاتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنا غیر قانونی ہے ۔ اگرچہ غیر قانونی بینر پوسٹر وغیرہ لگانے پر متعلقہ قصور واروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاسکتی ہے لیکن بی ایم سی نے کورٹ میں بتایاکہ سیاسی جماعتوں کے کارکن غیر قانونی بینر پوسٹر رات کو لگاتے ہیں اس لئے قصور وار شخص کو پکڑنا مشکل ہوجاتا ہے ۔ غور طلب ہے کہ قصورواروں کے خلاف متعلقہ پولیس اسٹیشن میں شہر کو بد صورت مخالف ایکٹ کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ پوسٹر وغیرہ لگانے سے بی ایم سی کو جنوری2011سے مارچ2013کے درمیان36.69کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ ان غیر قانونی پوسٹر وغیرہ لگانے کے خلاف اپریل2013سے جون2014کے درمیان1850شکاتیں آئی ہیں ۔ یہ شکایتیں زیادہ تر مخالف سیاسی جماعتوں کے کارکن، این جی او اور سماجی تنظیم کرتی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی یقین دہانی پر کورٹ مطمئن نہیں ہوا ہے ۔ اور اس نے5اگست کو اس کی سماعت رکھی ہے ۔ اس سلسلے میں سو سوراج فاؤنڈیشن نے ایک پی آئی ایل فائل کی ہے اور عدالت نے اس پر مہاراشٹر حکومت کا جواب طلب کیا ہے ۔

Parties oppose removal of illegal hoardings, MCGM tells HC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں