انصاف رسانی نظام کو تیز بنانے سپریم کورٹ کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-30

انصاف رسانی نظام کو تیز بنانے سپریم کورٹ کی ہدایت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
زیر دوران مقدمہ کے قیدیوں کے جیلوں میں قید رہنے کے مسئلہ کو سنگین قرارد تیے ہوئے سپریم کورٹ نے آج مرکز سے کہا کہ اس مسئلہ کا ایک حل تلاش کرنے کے لئے تمام ریاستوں کے معتمدین داخلہ کا ایک اجلاس طلب کرے ۔ یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے ۔زائد از31000درج فہرست قبائل اور درج فہرست ذات کے زیر دوران مقدمات کے قیدی ہیں ۔ یہ ریاستوں اور ہر ایک ریاست کی ذمہ داری ہے کہ زیر دوران مقدمہ کے قیدیوں کی دیکھ بھال کرے ۔ چیف جسٹس آر ایم لودھا اور جسٹس کور ین جوزف جسٹس آر ایف نریمان پر مشتمل ایک بنچ نے یہ بات کہی ۔ یو این آئی کے بموجب سپریم کورٹ نے آج مرکز کو ہدایت دی کہ ملک کے انصاف رسانی نظام کوایک دھارے میں لانے کی راہیں تلاش کرنے کے لئے ریاستوں کے تمام معتمدین داخلہ کا ایک اجلاس طلب کیاجائے ۔ سپریم کورٹ نے اس کا سنجیدہ نوٹ لیا کہ کریمنل کیسس کی یکسوئی کی انتہائی سست رفتار پیشرفت کی وجہ سے طویل عرصہ سے زیر دوران مقدمات کے قیدیوں کی ایک کثیر تعداد جیلوں میں ہے۔ مفاد عامہ کی ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ زیر دوران مقدمات کے قیدیوں میں کئی افراد سزا کاٹ چکے ہیں جو انہیں دی جارہی ہے ، حتی کہ اگر وہ جرم کے قصوروار نہیں ہیں، ان پر الزام عائد کیاجارہا ہے ۔ چیف جسٹس آر ایم لودھا نے اپنے یوم آزادی خطاب میں ملک میں کریمنل جسٹس ڈیلیوری نٖظام پر بے چینی اور مکمل عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا ۔ سی جے آئی لودھا کا یہ خیال تھا کہ فوجداری کیسس میں مقدمات کی کارروائی از خود ایذارسانی بن گئی ہے ۔ بنچ نے مرکز سے کہا کہ ایک خاموش تماشائی نہ رہے اور اس کے بجائے ایک نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرے ۔ اس نے کہا کہ آپ کو ایک نوڈل ایجنسی کی طرح کام کرنا چاہئے ۔ ریاستوں سے بات کریں۔آپ خاموش تماشائی برقرار نہ رہ سکتے ۔ بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل منندر سنگھ کا بیان ریکارڈ کیا جو مرکز کی جانب سے پیروی کررہے ہیں اور ہدایت دی کہ ایسی سی اور ایس ٹی طبقات سے تعلق رکھنے والوں کے بشمول زیر دوران مقدمات کے قیدیوں کے مسئلہ پر غوروخوض کے لئے اندرون چھ ہفتے ایک اجلاس منعقد کیاجائے ۔ اجلاس کے بعد اندرون دو ہفتہ ایک رپورٹ داخل کی جائے ۔ اس کو چاہئے کہ31مارچ تک زیر دوران مقدمات کے قیدیوں کا موقف برقرار رکھا جائے ۔ بنچ جس نے تمام ریاستی حکومتوں کو فریقین بنایا ہے انسانی حقوق کے لئے لڑنے والے سماجی کارکن جندر جین کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جنہوں نے الزام عائد کیا کہ ہزاروں قبائلی چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش ، جھار کھنڈ اور مغربی بنگال جیسی نکسلائٹس سے متاثرہ ریاستوں میں کسی مقدمہ کے بغیر مختلف سنٹرل جیلوں میں قید ہیں۔

SC seeks government's proactive role on 'undertrial' prisoners

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں