کوئٹہ میں دو فوجی ہوائی اڈوں پر حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-16

کوئٹہ میں دو فوجی ہوائی اڈوں پر حملہ

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستان کے صوبہ بلو چستان میں دو فوجی ہوائی اڈوں کے قریب سیکوریٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران کم از کم10حملہ آور ہلاک ہوگئے ہیں۔ چھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملے بدھ کو ہوئے ۔ حملہ آورں کے پاس آٹو میٹک ہتھیار اور دستی بم تھے جب کہ وہ خود کش دھماکے میں استعمال ہونے والی جیکٹیں پہنے ہوئے تھے۔ پہلا حملہ کوئٹہ میں سمنگلی ایئر بیس کے قریب ہوا جہاں کار سوار حملہ آوروں نے پولیس پر فائرنگ کی۔ یہ ایئر بیس میں پاکستان ایئر فورس کے زیر استعمال ہے ، کوئٹہ پولیس کے سربراہ عبدالرزاق چیمہ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس حملہ کے دوران دو حملہ آور ہلاک ہوئے جب کہ دوپولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ انہوں نے بتایا : پولیس نے ایک گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن کار سواروں نے ان پر فائرنگ کردی ۔ عبدالرزاق چیمہ نے مزید کہا کہ:پولیس نے جوابی حملہ کیا جس کے نتیجے میں حملہ آور ہلاک ہوگئے جب کہ ان کے ساتھی فرار ہوگئے ، کوئٹہ پولیس چیف نے کہا کہ سمنگلی ایئر بیس کے قریب حملے کے ایک گھنٹے بعد خالد ملٹری ایئر بیس کے قریب ایسی ہی کارروائی ہوئی جوپہلے حملے کے مقام سے بارہ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس شوٹ آؤٹ کے دوران بھی دو حملہ آور مارے گئے جب کہ چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ پولیس نے خالد ملٹری ایئر بیس کی بیرونی دیوار کے قریب ملنے والے چار بم بھی ناکارہ بنائے ۔ تاہم بعد ازاں دونوں حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی کم از کم تعداد10بتائی جارہی ہے ۔ مرنے والے تمام حملہ آور بتائے گئے ہیں۔ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ اس ایئر بیس کے قریب حملہ آوروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ رات دیر گئے تک جاری رہا۔ بلو چستان کے سکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے ان واقعات کی تصدیق کی ہے۔ تاہم انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان دونوں حملوں کا نشانہ فضائی اڈے تھے یا نہیں ، اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ تاہم بعد ازاں اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ ان حملوں کا نشانہ دونوں فضائی اڈے ہی تھے ۔ ایک اعلیٰ فوجی اہلکار کا کہنا ہے کہ خالد ملٹری ایئر بیس محفوظ ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ حملہ آور کون تھے۔ پاکستان کے پسماندہ صوبے بلو چستان کو بلوچ قبائل کی جانب سے شدت پسندی کا سامنا ہے جو وفاقی حکومت سے زیادہ سے زیادہ خود مختاری اور صوبے کے تیل و گیس کے قدرتی وسائل سے زیادہ سے زیادہ حصہ چاہتے ہیں۔ اس صوبے کو دہشت گردی کی کارروائیوں کا بھی سامنا ہے جن میں سے بیشتر کے لئے طالبان کو ذمہ دار قرار دیاجاتا ہے ۔

Quetta International Airport in Pakistan hit by terror attack

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں