قانونی تعلیم میں اصلاحات کی ضرورت پر صدر جمہوریہ کا زور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-03

قانونی تعلیم میں اصلاحات کی ضرورت پر صدر جمہوریہ کا زور

حیدرآباد
ایس این بی
صدر جمہوریہ ہند مسٹر پرنب مکھرجی نے قانونی تعلیم میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین پیشہ ہے ۔ صدر جمہوریہ نے قانونی ماہرین پر زور دیاکہ اس شعبہ میں تحقیقی کام کو فروغ دیں ۔ نلسار یونیورسٹی آف لاء میں منعقدہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسے اعلیٰ درجہ کا پیشہ قرار دیا ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ نلسار یونیورسٹی بہترین ماہرین کو پیدا کرنے کی وجہ سے قومی سطح پر نامور اور مشہور ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس پیشہ میں حصول تعلیم کے لئے غرباء کو بھی موقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ ہر تعلیمی نظام میں خواہ وہ قانون ہو ، تعلیم ہو، آئی ٹی یا پھر سائنسی شعبہ ، معیار کو برقرار رکھنا چاہئے۔ صدر جمہوریہ نے ایویشن لاء اور ٹیلی کمیونیکیشن لاء میں اصلاحات کو ناگزیر قرار دیا ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر طرح کی تعلیم میں تحقیق ضروری ہے اور قومی سطح پر تمام طرح کے قانونی تعلیمی اداروں کو اس پر توجہ مرکوز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء عوام کو انصاف کی رسائی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور ہمارے دستور کو حقیقی زندگی عطا کرتے ہیں ۔ کسی بھی معاشرہ میں جہاں قانون کی بالادستی ہے وہاں قانونی پیشے کو عظیم اور مقدس پیشہ مانا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بیشتر معروف قائدین بھی وکیل رہ چکے ہیں ۔ مہاتما گاندھی اور پنڈت جواہر لال نہرو کا تعلق بھی وکالت کے پیشہ سے ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمیں اپنے ان قائدین کی تربیت کی قدر کرنی چاہئے جنہوں نے ہندستان اور ہندوستان کے باہر منفرد قومی تحریک میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ استعماری طاقت، بنیادی حقوق ، پر امن اور عدم تشدد کی بنیاد پر عمل ہی ایک اچھے وکیل کی علامت ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایسے افراد جو پیشہ قانون سے وابستہ ہیں انہیں یہ دیکھنا چاہئے کہ تمام عوام دستور کی رو سے دئے گئے بنیادی حقوق کے حصول کے ساتھ خوش رہیں۔ انہوں نے حکومتوں کو ہدایت دی کہ وہ تمام سطحوں پر سب کے لئے معیاری تعلیم کو یقینی بنائیں ۔ صدر جمہوریہ نے دوسرے پیشہ سے وابستہ افراد پر بھی زور دیا کہ وہ خود کو مکمل طور پر اپنے پیشہ کا پابند بنائیں ۔ اس موقع پر گورنر ای ایس ایل نرسمہن ، چیف جسٹس ہائی کورٹ کلیان جیوتی سین گپتا اور چانسلر نلسار یونیورسٹی بھی اس موقع پر موجودتھے۔

Law schools should bridge gap between theory & practical: President Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں