کانگریس کی شکست کے لئے وزراء ذمہ دار - راج ببر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-03

کانگریس کی شکست کے لئے وزراء ذمہ دار - راج ببر

نئی دہلی
پی ٹی آئی
لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی شرمناک شکست کے بعد الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے ، جس میں آج شدت پیدا ہوگئی ۔ ایک پارٹی قائد و سابق رکن پارلیمنٹ نے پارٹی کے وزراء کے غرور اور خراب رویہ کو پارٹی کی شکست اور عوام میں اس کی شبیہہ متاثر ہونے کی اصل وجہ قرار دیا ۔ سابق رکن پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ ترجمان راج ببر نے آج کہا کہ ہر ایک کو شکست کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے ۔ تاہم زور دے کر کہا کہ پارٹی کے احیاء کے لئے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے ۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے سابق رکن جگمیت سنگھ برار نے کل یہ کہتے ہوئے ہلچل مچادی تھی کہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کے پیش نظر اگر سونیا اور راہول گاندھی دو سال کے لئے ہٹ جائیں تو اس میں کوئی نقصان نہیں ۔ راج ببر ان کے اسی بیان کے تناظر میں خطاب کررہے تھے ۔ ان کے پارٹی رفیق اور سابق وزیر منیش تیواری نے تاہم کہا کہ انگشت نمائی سے گریز کیاجانا چاہئے ۔ راج ببر نے کہا کہ برار کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ سب کو ذمہ داری قبول کرنی چاہئے ، اس میں کوئی دو رائے نہیں ۔ جہاں تک سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کا تعلق ہے موجودہ صورتحال میں اگر کانگریس کو دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑا ہونا ہے تو ان کی مدد کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے ۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی شکست کی وجوہات بیان کرتے ہوئے اداکار سے سیاستداں بنے راج ببر نے کہا کہ سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہماری حکومت کے وزراء کے غرور اور ان کے رویہ نے عوام کی نظروں میں کانگریس کی امیج گھٹا دی ۔ تیواری نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج پارٹی کی توقعات کے مطابق نہیں تھے ، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم الزام تراشی میں لگ جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بنیاد پرستی اور فرقہ پرستی کا ایک عظیم چیلنج درپیش ہے ۔ انہوں نے تمام صحیح سوچ رکھنے والے ترقی پسند افراد اور سیکولر جماعتوں کے علاوہ عوام سے اپیل کی وہ متحد ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس تکثیری سیاست کا مرکز رہی ہے ۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ کانگریس متحد رہے ۔ انگشت نمائی غیر ضروری ہے اور اس سے مکمل گریز کیاجانا چاہئے ۔

Ministers responsible for Congress defeat: Raj Babbar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں