غزہ بحران - تین روزہ عارضی جنگ بندی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-06

غزہ بحران - تین روزہ عارضی جنگ بندی

یروشلم؍غزہ
پی ٹی آئی
لگ بھگ ایک ماہ سے جاری جنگ کے بعد اسرائیل اور فلسطینی حماس کے درمیان72گھنٹوں کی اضطراب آمیز جنگ بندی منگل کی صبح8بجے سے نافذ ہوگئی۔ جنگ بندی سے چند منٹ قبل حماس نے طویل فاصلہ کا راکٹ اسرائیل پر داغ دیا ۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ’’قتل عام‘‘ کا انتقام ابھی باقی ہے ۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے اپنے تمام زمینی دستے غزہ پٹی سے باہر نکال لئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اب ان دستوں کو غزہ پٹی سے باہر واقع پوزیشنوں پر تعینات کیا گیا ہے اور یہ کسی بھی حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کریں گی ۔ اس فائر بندی کا اعلان اسرائیل، فلسطینی انتظامیہ اور حماس کی جانب سے اتفاق رائے کے ساتھ کیاگیا ۔ اقوام متحدہ اور امریکہ نے مصری ثالثی میں قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد عمل میں آنے والی اس تازہ فائر بندی کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اسرائیل اور حماس کے مابین جاری جنگ کا آج29واں دن ہے ۔ اس دوران غزہ میں1,867فلسطینی جاں بحق جب کہ9500زخمی ہوچکے ہیں ۔ دوسری طرف اسرائیل کا کہنا ہے کہ8 جولائی سے شروع ہونے والی لڑائی سے اب تک اس کے64سپاہی جب کہ300شہری ہلاک ہوئے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے اعدا د و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں408بچے اور214خواتین بھی شامل ہیں ۔ عرب ممالک کی درخواست پر اقوام متحدہ کی193رکنی جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ۔ 6اگست کو امریکی شہر نیو یارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں عالمی ادارے کے اعلیٰ اہلکار غزہ کے بحران پر ایک رپورٹ پیش کریں گے ۔ ان اہلکاروں میں ادارے کی انسانی حقوق سے متعلق کمشنر ناوی پلے بھی شامل ہیں جو کہہ چکی ہیں کہ غزہ میں اسرائیلی کارروائی جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کیمون نے ایک بیان جاری کر کے دونوں فریقین سے کہا کہ وہ جنگ بندی کی شرائط پر عمل کریں ۔ انہوں نے دونوں فریقوں سے کہا کہ وہ طویل مدتی جنگ بندی کے لئے قاہرہ کے مذاکرات میں شرکت کریں ۔
یروشلم میں سیاسی ذرائع نے کاہ کہ اسرائیل امن کے لئے مصر کی پہل کو قبول کرے گا ۔ اسرائیل نے کہا کہ جنگ بندی بلا شرط ہے ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ سرنگوں کے نٹ ورک کو ختم کردیا گیا ہے ۔ جنگ بندی کی خلاف ورزی پر اسرائیل جواب دینے تیار رہے گا ۔ فلسطینی وفد نے اپنے منشور و مطالبات مصر کو پیش کئے اور غزہ کی ناکہ بندی اور محاصرہ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور اس کے علاوہ تمام سرحدی راستے کھولنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ فلسطینی وفد نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی دوبارہ فوجی کارروائی نہ ہونے کی بین الاقوامی ضمانت دی جائے ۔ غزہ پٹی کی تعمیر نو کے لئے اقوام متحدہ مدد دے ۔ فلسطینی وفد نے مطالبہ کیا کہ غزہ پٹی اور مغربی کنارہ کے درمیان رابطہ قائم کرنے ایک بندرگاہ اور ایک ایر پورٹ تعمیر کیاجائے ۔ اسرائیل نے اس مطالبہ کو مسترد کردیا ۔ اس دوران اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی نے کہا کہ اگر غزہ کے اندر فوری طور پر بین الاقوامی برادری امدادی کام شروع نہ کرے تو غزہ میں وبائی امراض پھیل جانے کا خطرہ ہے ۔ دریں اثناء عرب ممالک کی درخواست پر اقوام متحدہ کی193رکنی جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ۔ چہار شنبہ6اگست کو امریکی شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں عالمی ادارے کے اعلی اہلکار غزہ کے بحران پر ایک رپورٹ پیش کریں گے ۔ ان اہلکاروں میں ادارے کی انسانی حقوق سے متعلق کمشنر ناوی پلے بھی شامل ہیں ، جو کہہ چکی ہیں کہ غزہ میں اسرائیلی کارروائی جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتی ہے۔اقوام متحدہ کے بہبود اطفال کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ 3لاکھ73ہزار بچوں کو مخصوص نفسیاتی علاج اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے جب کہ اقوام متحدہ کی ہیومینیٹیرین ایجنسی نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں سے215کی شناخت بطور جنگجو ہوئی ہے ۔

Gaza conflict: 3-day ceasefire begins as truce talks continue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں