پہلا قافلہ حج ایئر انڈیا کی بد نظمی کا شکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-28

پہلا قافلہ حج ایئر انڈیا کی بد نظمی کا شکار

کولکاتا
ایس این بی / محمد خالد عرفان
ایک طرف ایئر پورٹ احاطے میں لبیک کے فلک شگاف نعروں کی گونج کے درمیان روح پرور منظر تھا تو دوسری طرف ایئر پورٹ کے اندر ایئر انڈیا کی جانب سے پہلی فلائٹ کے مقررہ عازمین کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا اور ہنگامے جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ۔ عازمین کی ناراضگی کو بھانپتے ہوئے ریاستی وزیر فرہاد حکیم کو بطور ہرجانہ فی عازم500ریال ادا کرنا پڑے جسے ایئر انڈیا سے وصول کیاجائے گا۔ فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے مغربی بنگال سے عازمین کا پہلا قافلہ حسب پروگرام آج علی الصباح روانہ ہونے والا تھا لیکن ایئر انڈیا کی ناقص اور کم گنجائش والی فلائٹ دئیے جانے کی وجہ سے اس پہلے قافلے سے محض235عازمین کی ہی گنجائش کا اعلان کیا گیا جس پر عازمین سخت برہم ہوگئے اور سارا غصہ ریاستی حج کمیٹی اور اس کے اراکین پر اتار دیا ۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ توڑ پھوڑ تک کی نوبت آجاتی لیکن موقع پر موجود ریاستی حج کمیٹی کے ذمہ داران نے حالات کو بے قابو ہونے سے بچا لیا ۔ ان میں سابق ممبر اور امام عیدین قاری فضل الرحمن ، مولانا محمد شفیق ، اطہر عباس رضوی ، ملک محمد اسحاق ، محمد جہانگیر ، محمد انور ، محمد ہمایوں، سیراج عالم صدیقی وغیرہ شامل تھے ۔ انہوں نے عازمین حج کے مقدس سفر کا واسطہ دے کر ان کی ناراضگی دور کی اور انہیں صبر وتحمل سے کام لینے پر رضا مند کیا۔ عازمین کی زیردست ناراضگی کو دیکھتے ہوئے ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات فرہاد حکیم نے فی عازم بطور ہرجانہ500ریال دینے کا اعلان کیا جسے اسی وقت ان29عازمین میں جنہیں بورڈنگ پاس جاری کیاجاچکا تھا اور پہل فلائٹ سے روانہ ہونے کا موقع نہیں ملا، تقسیم کردیا گیا ۔ر یاستی وزیر برائے اقلیتی امور اور مدرسہ ایجوکیشن غیاث الدین ملا نے بھی عازمین کو نرمی برتنے اور خاموش رہنے کی گزارش کی ۔
پہلی فلائٹ کے235عازمین کو ریاستی حج کمیٹی کے چیئر مین حاجی نور الاسلام نے نم آنکھوں سے صبح7:35بجے روانہ کیا۔ اس موقع پر اراکین جماعت کی تعداد سے زیادہ حج آبزروراور رضا کاروں کی ٹیم موجود تھی ۔ دوسری فلائٹ کے کل21عازمین جنہیں حج کمیٹی سے ایئر پورٹ کے لئے روانہ کردیا گیا تھا ان کے لئے راجر ہاٹ کے نیو ٹاؤن میں واقع پرائیویٹ ہوٹل میں قیام و طعال کا بندوبست کیا گیا ۔ ان میں آسنسول ، بردوان اور پرولیا کے عازمین شامل تھے ۔ دوسری فلائٹ صبح8:45بجے تھی جس کے لئے عازمین کا قافلہ5بجے صبح حج ہاؤس سے نکل چکا تھا ۔ دوسری بس روانہ ہونے ہی والی تھی کہ حج آبزرور ملک محمد اسحاق ، سراج عالم صدیقی، محمد انور ، اور محمد جہانگیر نے بذریعہ فون ان عازمین کو ایئر پورٹ روانہ نہ کرنے کی ہدایت کی ۔ پہلی فلائٹ کے لئے رات10:30بجے اور 12بجے حج آبزرور کی نگرانی میں حج ہاؤس سے ایئر پورٹ روانہ کیا گیا ۔ دوسری فلائٹ صبح11:10بجے پر روانہ ہوگئی ۔ خلیل احمد نے بھی ایئر انڈیا کی رویہ پر برہمی کا اظہار کیا ۔ مغربی بنگال ریاستی حج کمیٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر مطلب علی سردار نے نمائندہ کو بتایا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات سے مغربی بنگال سے حج پروازوں کا سلسلہ شروع ہونے والا تھا جو ایئر انڈیا کی لاپرواہی کی بنا پر4:30گھنٹہ کی تاخیر سے27اگست کو صبح7:35بجے پر سوئے حرم جاویری کی فلائٹ235عازمین کو لے کر محو پرواز ہوئی ۔ دراصل ایئر انڈیا نے پہلی فلائٹ سے لے کر42ویں فلائٹ تک 265عازمین کو لے کر پرواز کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔ کل265عازمین کا بکنگ بھی ہوا لیکن ایئر انڈیا نے اپنے اعلان کے ذریعہ فلائٹ تبدیل کردیا جس میں صرف235عازمین کی گنجائش تھی۔ ریاستی حج کمیٹی اراکین اور علماء کے سمجھانے بجھانے پر29عازمین دوسری فلائٹ سے جانے کے لئے تیار ہوگئے ۔ ان تمام29عازمین کو ریاستی حج کمیٹی کی جانب سے500ریال فی عازم بطور ہرجانہ ادا کیا گیا۔ اس کے علاوہ راجر ہاٹ کے نیو ٹاؤن میں واقع ہوٹل پرائیویٹ میں ان کے قیام و طعام کا بندوبست بھی کیا گیا۔

First caravan of Haj disrupted by Air India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں