ای رکشا پر دہلی عدالت کا فیصلہ - 10 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-03

ای رکشا پر دہلی عدالت کا فیصلہ - 10 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا امکان

نئی دہلی
ایس این بی
دہلی کی سڑکوں سے ای رکشا ہٹا لینے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو عوام مخالف قرار دیتے ہوئے آج بیٹری رکشا سنگھ کے زیر اہتمام ہزاروں ای۔ رکشا مالکوں نے جنتر منتر پر زبردست دھرنا دیا ۔ ان کی قیاد ت سنگھ کے کنوینر اور بی جے پی لیڈر جے بھگوان گویل نے کی۔ اس موقع پر ہزاروں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جے بھگوان گویل نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کے اس عوام مخالف فیصلہ کے سبب آج راجدھانی کے10لاکھ لوگ فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک حادثہ میں سو مو ٹو لیتے ہوئے عدالت نے یہ فیصلہ کافی جلد بازی میں لیا ہے ۔عدالت نے یہ فیصلہ لیتے ہوئے اس کام سے جڑے ہزاروں لوگوں کے بارے میں ایک بار بھی نہیں سوچا کہ ان کا مستقبل کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں اس وقت تقریباً دو لاکھ ای۔ اکشا ہیں اور اتنے ہی کنبوں کی پرورش ان سے ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان رکشوں کو خریدنے کے لئے کتنی ہی خواتین نے اپنے زیورات فروخت کردئے اور بہت سے لوگوں نے ادھار قرض لے کر رکشے خریدے ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کی پرورش کرسکیں لیکن روز کمانے اور روز کھانے والے ان لوگوں پر عدال کا فیصلہ آفت ناگہانی کی طرح نازل ہوا ہے ۔ دہلی پولیس بھی اب تک900کے قریب ای رکشا ضبط کرچکی ہے ۔ جب کہ مرکزی سرکار محکمہ ٹرانسپورٹ ای رکشا کو اپنی منظوری دے چکا ہے اور انہیں سڑک پر چلانے کے لئے پالیسی تیار کررہا ہے ۔ ایسے میں عدالت کو اتنی جلد ی کیوں ہے ۔ انہوں نے کہا ہر ایک بیٹری رکشا پر سرکا کو ٹیکس کے طور پر23ہزار ملتے ہیں ۔ ان میں15ہزار روپے کسٹم اور8ہزار روپے دہلی سرکار کا ویٹ شامل ہے ۔ پھر عدالت اور پولیس انکے ساتھ ایسا رویہ کیوں اختیار کررہی ہے جیسے وہ کوئی غیر قانونی کام کررہے ہوں۔
گویل نے کہا کہ ملک میں روزانہ ہی کبھی ریلوے ، کبھی بس، کبھی جہاز تو کبھی کار حادثے ہوتے ہیں جن میں ہزاروں لوگ مارے جاتے ہیں ، لیکن کبھی کسی عدالت نے ٹرانسپورٹ کے ان وسائل پر تو پابندی عاید نہیں کی جب کہ ایک ای رکشا ڈرائیور کی غلطی سے ہوئے حادثہ میں ایک بچے کی موت ہوجانے پر دو لاکھ لوگوں کو بے روزگار کردینے کا فیصلہ لے لیا گیا ۔ یہ سراسر ناانصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کو یہ فیصلہ لینے سے پہلے سرکار کی پالیسی تیار کرنے اور ضروری اقدامات کا انتظار کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور لیفٹننٹ گورنر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلہ پر غور کرتے ہوئے ان رکشا والوں کو عبوری راحت دلائیں ۔ اس موقع پر دیویندر کمار سنگھ ، جے پرکاش بگھیل ، روی پون کھڈکر ، چودھری ایشورپال ، ہردیش اگروال ، منوج رائے اور سبھاش گویل نے بھی اظہار خیال کیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں