عراق پر حملے جاری - امریکہ کو برطانیہ اور فرانس کی حمایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-11

عراق پر حملے جاری - امریکہ کو برطانیہ اور فرانس کی حمایت

بغداد
پی ٹی آئی
امریکی جنگی اور ڈرون طیاروں نے شمالی عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کے خلاف اپنے فضائی حملے دوسرے دن بھی جاری رکھے۔ واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں میں پینٹاگن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان فضائی کارروائیوں کا مقصد وہاں اقلیتی ایزدی آبادی کے شہریوں کو اسلام پسند جنگجوؤں کے حملوں سے بچانا ہے ۔ ان کارروائیوں کے ذریعے عسکریت پسندوں کی طرف سے کوہ سنجار کے محاصرے کو ناکام بنایا جائے گا ۔ وہاں ہزاروں کی تعداد میں ایزدی مہاجرین پناہ لیے ہوئے ہیں اوراسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے ان اقلیتی باشندوں کو مار دینے کی دھمکی دے رکھی ہے ۔ ہفتے کے روز امریکی طیاروں نے شمالی عراق میں یہ فضائی حملے شام کے وقت اور رات گئے کیے۔ ان حملوں کی امریکی صدر بارک اوباما نے اسی ہفتے منظوری دی تھی ۔ دریں اثناء برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور فرانسیسی صدر فرانسو اولانڈ نے صدر بارک اوباما کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں عراق میں امریکی فضائی کارروائیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق بارک اوباما کے ساتھ بات چیت میں ان دونوں یورپی رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ عراقی شہریوں کی انسانی بنیادوں پر مدد کی جانی چاہئے ۔ تاہم ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ عراق میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی رد عمل کی اشد ضرورت ہے۔ تینوں رہنماؤں میں اس بارے میں بھی اتفاق رائے پایا گیا کہ عسکریت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ سے نمٹنے کے لئے طویل المدتی حکمت عملی تیار کی جانی چاہئے ۔ رائٹر کے مطابق داعش کے جنگجوؤں نے شمالی عراق میں اپنی جنگی مہم کے دوران عراق کی نسلی ایزدی اقلیت کے کم سے کم500افراد کو قتل کردیا ہے۔ یہ اطلاع آج عراق کے حقوق انسانی کے وزیر نے رائٹر کو دی ہے ۔ محمد شیاع السودانی نے کہا کہ سنی جنگجوؤں نے بعض لوگوں کو زندہ دفن کردیا ہے جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ داعش نے تقریباً300خواتین کو اغوا کر کے انہیں غلام بنالیا ہے ۔ محمد شیاع السودانی نے اس سلسلے میں ایک ٖٹیلی فون انٹرویو میں کہا کہ ہمیں سنجار سے بھاگنے والے یزیدیوں سے ایسے متعدد ثبوت ملے ہیں اور جرائم کی جائے وقوعہ کی ایسی تصاویر بھی موصول ہوئی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے سنجار پر قبضہ کرنے کے بعد کم سے کم500یزیدیوں کو قتل کردیا ہے ۔
واضح رہے کہ سنجار نسلی اقلیت ایزدیوں کا قدیم وطن ہے ۔ اس پر داعش کے سنی جنگجوؤں نے قبضہ کرلیا ہے جو اس نسلی اقلیتی طبقہ کو شیطان کے پجاری کے طور پر دیکھتے ہیں ۔ داعش نے انہیں مذہب اسلام میں داخل ہونے یا موت کا سامنا کرنے کی دھمکی دی تھی ۔ عراقی وزیر نے بتایا کہ اقلیتی ایزدی طبقہ کے بعض لوگوں کو سنجار اور اس کے اطراف میں اجتماعی قبروں میں زندہ دفن کردیا گیا ہے جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ عراقی وزیر موصوف کے اس تبصرے سے امریکہ اور دوسرے مغربی ملکوں پر عراق میں داعش کے خلاف فوجی اقدامات کرنے کے لئے دباؤ بڑھ سکتا ہے ۔ امریکہ نے پہلے سے محدود فضائی حملے شروع کردئیے ہیں جس کا مقصد نسل کشی کا سامنا کرنے والے اقلیتی طبقوں کو انسانی امداد فراہم اور داعش کے جنگجوؤں کی پیش قدمی روکنے کے لئے عراقی و امریکی فوج کی مدد کرنا ہے ۔

Attacks on Iraq - the U.S., Britain and France support

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں