آندھرا کو آئندہ چار برس میں خشک سالی سے پاک کر دیا جائے گا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-16

آندھرا کو آئندہ چار برس میں خشک سالی سے پاک کر دیا جائے گا

کرنول
یو این آئی
آندھرا پردیش کے چیف منسٹر چندرا بابونائیڈو نے آج کہا کہ ان کی حکومت ریاست کو آئندہ4تا5برسوں میں خشک سالی سے پاک بنانے کے لئے تمام اقدامات کرے گی ۔ یہاں کے اے پی کو ایس پی گراؤنڈ پر قومی پرچم لہرانے کے بعد یوم آزادی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ ریاست کے تمام علاقوں کو مساوی اہمیت دیتے ہوئے غیر مرکوز ترقی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست کے ہر گھر کو معیاری برقی سربراہی کے عہد کی پابند ہے ۔ گھریلو شعبہ کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو بھی مسلسل 24گھنٹے برقی سربراہ کی جائے گی اور کسانوں کو2اکتوبر سے بلا رکاوٹ9گھنٹے برقی سربراہی عمل میں لائی جائے گی ۔ مجاہدین آزادی کی جدو جہد کو یاد کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ملک کی آزادی کے لئے قومی قائدین کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی جنہوں نے ہمیں انگریزوں کی غلامی سے نجات دلائی۔ آندھرا پردیش کو ایک جدید ریاست میں تبدیل کرنے کا تیقن دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری نئی ریاست کا جنم15000کروڑ روپے کے بجٹ خسارے کے ساتھ ہوا لیکن ہم پوری یکسوئی اور توجہ و محنت کے ساتھ ریاست کو اعظم ترین چوٹیوں پر پہنچا دیں گے ۔ این آر آئیز اور تلگو شہرویں سے جو بیرون ممالک میں سکونت پذیر ہیں، اپیل کرتے ہوئے کہ وہ نئی ریاست کی ترقی کے لئے آگے آتے ہوئے یہاں سرمایہ کاری کریں ، چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کے پاس ایک ہزار کلو میٹر طویل ساحلی پٹی ہے ، اور14بندرگاہوں کی تعمیر کے ذریعہ برآمدات و درآمدات کے کاروبار کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان کی حکومت ریاست کے تمام13اضلاع میں ایر پورٹس کی تعمیر کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ ہمیں بجٹ خسارے کا سامنا ہے اس کے باوجود تلگو دیشم پارٹی کی حکومت کسانوں کے فی خاندان کو دیڑھ لاکھ روپے اور ڈواکراگروپ کے فی کس ایک لاکھ روپے کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کررہی ہے ۔ حکومت نے اس سلسلے میں جی او بھی جاری کردیا ہے ۔
پی ٹی آئی کے بموجب چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج کہا کہ ان کی حکومت نے اے پی کو امریکہ کی سیلکان ویلی کے خطوط پر ترقی دینے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ریاست شعبہ زراعت میں بھی ترقی کرتے ہوئے کسانوں کے لئے منفعت بخش بن جائے گی۔انہوں نے اشارہ دیا کہ اپنے تلنگانہ کے ہم منصب کے ساتھ مابعد تقسیم بین ریاستی مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی کو سلیکان کاریڈور جیسی ترقی دی جائے گی ۔ ریاست کا ہر ضلع حیدرآباد یا سائبرآباد جیسے شہر کے مساوی ایک شہر کا حامل ہوجائے گا ۔ صرف انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں5لاکھ ملازمین فراہم کی جائیں گی ۔ چندرابابو نائیڈو نے دعویٰ کیا کہ تلگو عوام نے مل کر متحدہ آندھرا پردیش کو ترقی دی تھی اب ہمیں تقسیم کے بعد مل بیٹھ کر آپسی مسائل حل کرلینے چاہئیں ۔ ہم تلنگانہ کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہیں ۔ کیونکہ ہمیں تلگو عوام کے درمیان نفرت کو ہوا نہیں دینی چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کسان برادری اور سیلف ہیلپ گروپس کی فلاح و بہبود کے عہد کی پابند ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے ریاست کی تقسیم کے طریقہ کار پر تنقید کی۔ انہوں نے اس موقع پر ضلع کرنول کے لئے کئی ترقیاتی اسکیموں بشمول ایک صنعتی شہر کے قیام کا اعلان کیا۔یہ شہر30ہزار ایکر پر محیط ہوگا ۔ کرنول میں ایک ایر پورٹ بھی تعمیر کیا جائے گا اور ٹریپل آئی ٹی کے خطوط پر ایک باوقار انجینئرنسگ ادارہ بھی قائم کیاجائے گا ۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ شہر کرنول کو مرکز کے اعلان کردہ100اسمارٹ شہروں میں نمبر1شہر کے طور رپ ترقی دی جائے گی۔ قبل ازیں چندرابابو نائیڈو نے قومی ترنگا لہرایا اور رنگا رنگ پریڈ کی سلامی لی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں