تلنگانہ میں سنگاپور کی طرز پر صنعتوں کے قیام کی ہمت افزائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-23

تلنگانہ میں سنگاپور کی طرز پر صنعتوں کے قیام کی ہمت افزائی

حیدرآباد
اعتماد نیوز
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سنگاپور کی طرز پر نئی ریاست میں تلنگانہ سنگل ونڈو سسٹم کے تحت صنعتوں کے قیام کی حوصلہ افزائی کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ شہر کی ایک ہوٹل میں صنعت کاروں کے ایک اجلاس میں حکومت کی نئی صنعتی پالیسی سے واقف کرواتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ کوئی بھی صنعت کار تلنگانہ میں اپنے یونٹ قائم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ، انہیں تلنگانہ حکومت ہر طرح کی رعایت دینے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں3لاکھ ایکڑاراضی صنعتوں کے قیام کے لئے انتہائی موزوں ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ ریاست میں صنعتوں کی ترقی کے لئے24گھنٹے برقی اور پانی کی سربراہی کو یقینی بنایاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ شفاف طور پر صنعتوں کے قیام کی اجازت دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ صنعتوں کے قیام کے آگے آنے والے صنعت کاروں کو شمس آباد انٹر نیشنل ایرپورٹ سے راست طور پر چیف منسٹر آفس پہنچانے کے اقدامات کئے جائیں گے جہاں تمام اجازت ناموں کے حصول کے لئے ایک خصوصی شعبہ قائم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ21دن کے اندر پولیوشن کنٹرول کے ماسواتمام اجازت ناموں کو منظوری دی جائے گی ۔ انہوں نے صنعت کاروں کوتیقن دیا کہ ریاست کے ہر آبپاشی پراجکٹ سے10فیصد پانی صنعتوں کے لئے مختص کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کے قیام کے ذریعہ ریاست کی ترقی کے ساتھ نوجوانوں میں پائی جانے والی بے روزگاری کو دور کرنا ان کی حکومت کا اہم نشانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی صنعتی پالیسی سے ملازمت کے بہترین مواقع پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی پہچان اب تک سافٹ ویر تک محدود تھی اب حیدرآباد میں ہارڈویر کی ترقی پر بھی توجہ دی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں برقی کے شعبہ کو نظر انداز کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے تلنگانہ میں فی الوقت برقی کی قلت محسوس کی جارہی ہے تاہم اس قلت کو بہت جلد ختم کردیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ سے برقی خریدی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ آئندہ تین سال کے اندر ریاست میں برقی کی پیداوار پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ شہر حیدرآباد میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی پران کی حکومت توجہ دے رہی ہے ۔ شہر میں مستقبل کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے ہر طرح کی سہولتیں فراہم کرنے کا منصوبہ ہے ۔ تاکہ ڈھائی کروڑ عوام بھی حیدرآباد میں رہ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا ئی صنعت کاروں نے تلنگانہ کی اراضیات حاصل کرتے ہوئے صنعتیں قائم نہیں کیں ، ایسے صنعت کاروں سے ان کی حکومت مختص کردہ اراضیات واپس لے لی گی۔انہوں نے دلتوں، پسماندہ طبقات کے افراد کو بھی صنعتوں کے قیام کے لئے آگے آنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ سی آئی آئی، فیابسی ، فیکی، اچوچام ، ڈکی اور50سے زائد نامور صنعت کاروں نے اس اجلاس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے ان صنعت کاروں کے سوالات کا تشفی بخش جواب دیا۔ چیف منسٹر نے انہیں تیقن دیا کہ صنعتوں کے قیام کے لئے کسی قسم کے کرپشن کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کو مکمل طور پر تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں