پی ٹی آئی
شیو سینا نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے مبینہ طور پر ایک مسلم روزہ دار ملازم کو زبردستی چپاتی کھلانے کے واقعہ پر تنقیدوں کا نشانہ بننے کے بعد آج کہا ہے کہ اس کے ارکان مہاراشٹرا سدن میں بد انتظامی کے خلاف احتجاج کررہے تھے اور سارے معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر سیاسی فائدے حاصل کرنے اور پارٹی کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کیاجارہا ہے ۔ پارٹی کے ترجمان ’سامنا‘ میں لکھے گئے ادایہ میں کہا گیا ہے کہ شیو سینا تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے لیکن وہ خاموش نہیں بیٹھے گی اگر کوئی بد نیتی کے ساتھ اس کی مذہب کے ساتھ وابستگی کو بدنام کرنے کی کوشش کرے ۔ انہوں نیکہا کہ مذہب کو اپنے دل اور گھروں میں رکھنا چاہئے ۔ اگر کوئی اسے اپنے لباس پر سجاتا ہے اور اس پر سیاست کرتے ہوئے شیو سینا کو بدنا م کرتا ہے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔ مہاراشٹرا سدن میں انتظامیہ کی جانب سے ناقص انتظامات اور خدمات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیو سینا نے اپنے رکن پارلیمنٹ راجن وچارے کا نام لئے بغیر جن کی ایک ملازم کو زبردستی چپاتی کھلانے والی ویڈیو ٹیلی ویژن چیانلوں پر گشت کررہی ہے ، اداریہ میں کہا گیاکہ کیا احتجاج کرنا غلط ہے ، ناانصافی کے بارے میں سوال اٹھانا غلط ہے ۔کیا وہاں فراہم کی جانے والی غذا کے معیار پر کنٹراکٹر سے سوال کرنا غلط ہے ؟ اگر کٹراکٹر کے منہ میں چپاتی ڈال کر اسے کھانے کے لئے کہا گیا تو کیا غلطی ہوگئی؟ اس کے ماتھے پر تو نہیں لکھا تھا کہ وہ مسلمان ہے ۔ یہ صرف ایک اتفاق تھا کنٹراکٹر ایسی چپاتی فراہم کررہا تھا جو توڑی نہیں جارہی تھی ۔
اداریہ میں کہا گیا ہے کہ کیا ایسی روٹی کوئی کھاسکتا ہے ۔ اداریہ کے مطابق مہاراشٹرا سدن میں بنیادی سہولتوں کی کمی ہے ۔ پینے کاپانی ، صاف صفائی کا کچھ بھی نہیں ہے جب کہ کینٹین میں بھی انتظامات بہتر نہیں ہیں ۔ اس طرح یہ مراٹھی عوام کو تضحیک ہے ۔ مراٹھی ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے جو معاملہ اٹھایا گیا ہے اس کا نوٹ لینے کے بجائے چیف منسٹر اور ریاست کے چیف سکریٹری اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اداریہ میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے سومیا کی ستائش کی گئی ہے، جنہوں نے مہاراشٹر سدن میں بدعنوانیوں کو منظر عام پر لایا تھا۔ شیو سینا صدر ادھو ٹھاکرے نے بھی کل اس واقعہ پر اپنے ارکان پارلیمنٹ کا دفاع کیا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ شیو سینا دوسرے مذاہب سے نفرت نہیں کرتی ہے لیکن وہ ہندو توا پر فخر کرتی ہے ۔ انہوں نے اورنگ آباد میں کہا تھاکہ یہ شیو سینا کی آواز دبانے کی کوشش ہے۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا پرتھوی راج چوہان کل اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے چکے ہیں۔
One should keep his religion in his heart and in his house. ... Shiv Sena
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں