رمضان میں بچوں کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-03

رمضان میں بچوں کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھیں

ramadan-kids-activity
رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں ماں، باپ کی یہ خواہش تو ہوتی ہے کہ ان کے ننھے بچے بھی روزہ رکھیں ، لیکن وہ ان بچوں کے روزے کو بہتر اور خوش گوار بنانے پر توجہ نہیں دیتے ، دراصل والدین کے معمولات بھی اس ماہ مبارک میں خاصے تبدیل ہوجاتے ہیں لہذا ان کے روزہ رکھنے والے چھوٹے بچوں کی اکثریت روزے کے دوران اپنا وقت ٹی وی یا کمپیوٹر کے ساتھیا پھر سوکر گزارتی ہیں۔ پھر کوئی سرگرمی نہ ہونے کے سبب بچے خاصی بے زاری اور چڑ چڑے پن کا بھی مظاہرہ کرنے لگتے ہیں۔ بعض اوقات ان سے نمازیں بھی چھوٹنے لگتی ہیں ۔ ماؤں کو ایسی صورت حال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ اگرچہ باوچی خانہ کی مصروفیات خاصی بڑھ جاتی ہیں لیکن اگر اس جانب توجہ نہ دی تو پھر بچوں میں ساری عمر کے لئے خرابی پیدا ہوسکتی ہے۔ اسکا حل ان کے لئے دلچسپ سرگرمیان ہیں تاکہ مستعد رہ کر ان کا روزہ بھی اچھا گزرے اور ان کی تربیت بھی ہو۔
سب سے پہلے تو ان ایام میں بچوں کے معمولات کو خاص طور پر درست کیجئے جیسے چھٹی کے دن سحری کے بعد انہیں پوری کرنے دیں۔ انہیں ہدایت دیں کہ وہ سحری کے بعد سو جائیں، تاکہ دن کے وقت پھر نیند نہ آتی رہے اور نمازیں بھی وقت پر ادا ہوجائیں ۔
بچوں کو روزوں میں مصروف رکھنے کے لئے سب سے اہم چیز ان کی دلچسپی ہے اور ہر بچے کی دلچسپی اس کی عمر اور رجحانات کے حوالے سے بالکل جداگانہ ہوسکتی ہے ۔ یہاں مقصدچونکہ ان کی دل جوئی ،مصروفیت اور بہلانا ہے اس لئے زیادہ پابندیوں یا سختیوں کی کوئی گنجائش نہیں ۔ سوائے فرض نمازوں اور کچھ تلاوت کے اگر انہیں باقی وقت ان کی مرضی سے گزارنے دیا جائے تو مناسب ہے۔ البتہ اچھی چیزوں کی تاکید اور نصیحت ضرور کی جاسکتی ہے کہ روزے میں یہ عمل کرنا اچھا ہے اوریہ عمل مناسب نہیں ۔ مختلف دعائیں اور مفید چیزوں میں دلچسپی پیدا کرنے کے لئے انکی پسند کے انعامات اور دیگر چیزیں دی جاسکتی ہیں۔ بچوں کو روزانہ فضائل رمضان اور عبادات کے متعلق بھی بتلائیں ، مثلاً تراویح ، نوافل، شب قدر ، اعتکاف ، روزے ، نماز اور وضو کے فرائض وغیرہ بچوں کو عبادات کا پابندبنائیں ۔
انہیں بتائیے کہ روزے کا مقصد اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے کے ساتھ اپنے جیسے دوسرے لوگوں کی تکالیف کا احساس کرنا اور ان کے دکھ درد کو سمجھنا ہے ۔ اس ماہ مبارک میں ہمیں غریب اور مستحق لوگوں کی ضروریات کا بھی خیال رکھنا چاہئے ۔ جذبہ ایثار کے تحت اپنی خواہشات کو محدود کر کے انکی بنیادی ضروریات کی تکمیل کرنا بہت بڑی نیکی ہے ۔ یہی نہیں روزے کی حالت میں ہمیں حقوق العباد کی ایک مکمل مشق کرائی جاتی ہے، جوباقی سال بھی ہماری اصلاح کا تقاضا کرتی ہے۔ ایک ماہ روزے رکھ کر ہم میں لازماً ایسی تبدیلی آنی چاہئے ۔ جس سے ہمارے اخلاق اور کردار سنور سکیں۔
بچوں کے اندر جذبہ قربانی پیدا کرنے کے لئے ان سے غریب بچوں کے لئے افطار کے پیکٹ تیار کرائیں ۔ یا ایک قاب میں کٹے ہوئے پھل، تلی ہوئی اشیاء اور افطاری کا دیگر سامان سجانے کے لئے کہیں اور پھر انہیں ساتھ لے جاکر تقسیم کرائیں ۔ محلے کے گھروں اور رشتہ داروں کے ہان افطاری بھجوائیں ۔ آخری روزوں میں ان سے غریب افراد کے لئے عید کے تحائف بھی تیار کرائے جاسکتے ہیں اور پھر ان مستحق لوگوں کی بستیوں میں جاکر ان کے ہاتھ سے یہ چیزیں تقسیم کرائی جاسکتی ہیں۔ ان سے ان کے اندر دوسروں کے مسائل اور تکالیف سمجھنے کا احساس پیدا ہوگا اور سماج سے رابطہ رکھنے کی ان کی ٹریننگ کابھی گویا آغاز ہوجائے گا ورنہ دور حاضر میں ہر انسان اپنی زندگی جی رہا ہے ، بہت ہوا تو وہ اہل خانہ کے ساتھ زندگی گزارتا ہے ، اس سے زیادہ نہیں ۔
ایسی سرگرمیان ان کی دینی تربیت کے ساتھ ماہ رمضان میں ان کی بہترین مصروفیت ثابت ہوں گی ۔ اس کے علاوہ کبھی کبھار انہیں افطار کے وقت باہر لے جاکر مسافروں کا روزہ افطار کرانے کا تجربہ کرائیں ۔ روزے دار کے لئے وقت افطار سب سے زیادہ اہم ہوتا ہے اس وقت اپنے بھرے پرے دسترے خوان کو چھوڑ کو باہر ٹریفک میں پھنسے لوگوں کو روزہ کھلوانے سے ان کے اندر صبر کا احساس قوی ہوگا اور جذبہ ایثار بڑھے گا ۔ یہ تمام چیزیں بچوں کو سرگرم اور مستعد رکھنے میں بھی مدد دیں گی اور ان کا روزہ بھی اچھا گزرے گا۔

Keep children active in Ramadan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں