ایران کے متنازعہ نیو کلیر پروگرام پر 6 عالمی طاقتوں کی بات چیت شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-04

ایران کے متنازعہ نیو کلیر پروگرام پر 6 عالمی طاقتوں کی بات چیت شروع

وائینا
رائٹر
ایران اور6عالمی طاقتوں کے درمیان اسلامی جمہوریہ کے متنازعہ نیو کلیر پروگرام پر بات چیت آج دوبارہ شروع ہوئی جس کا مقصد جاریہ ماہ کے اختتام تک طویل مدتی معاہدہ کو قطعیت دینا ہے ۔ بات چیت کی ناکامی بہت مہنگی پڑنے کااندایشہ ہے ۔ ایرانی نیو کلیر تنصیبات پر اسرائیلی فضائی حملوں کا خطرہ بڑھ جائے گا جس کے نتیجہ میں وسیع تر مشرق وسطی جنگ کا اندیشہ ہے ۔، ایران، امریکہ، فرانس، جرمنی ، چین ، روس اور برطانیہ کے چیف مذاکرات کا روں نے غیر رسمی بات چیت کے بعد آج صبح9بجے ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق12:30بجے بات چیت شروع کی ۔ اجلاس میں تمام اراکین شریک ہوئے ۔وائنا میں فروری کے بعد سے اس موضوع سے متعلق یہ چھٹا اجلاس ہے ۔ ایرانی یوانیم افزودگی پروگرام کی آئندہ جہتوں سے متعلق اتفاق رائے کے لئے اب3ہفتوں سے بھی کم وقت بچا ہے ۔ مغربی عہدیداروں نے اپنے طورپر خیال ظاہر کیا کہ اس مہلت میں توسیع کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔ واشنگٹن اور اس کے بعد حلیفوں نے یورانیم افزودگی پروگرام کے حوالہ سے ایران پر معاشی تحدیدات عائد کررکھی ہیں جس کے نتیجہ میں ایرانی معیشت لڑ کھڑانے لگی ہے ۔ عالمی طاقتوں کا خیال ہے کہ ایران کا نیو کلیر پروگرام جوہری اسلحہ کی حصول سے عبارت ہے جب کہ تہران اس الزام کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ تہران بار بار اپنا موقف دہراتا رہا ہے کہ اس کا نیو کلیر پروگرام بجلی کی پیداواراور دیگر پر امن مقصد کے لئے مخصوص ہے ۔ ایران نے دو ٹوک انداز میں عالمی برداری پر یہ بھی واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ علاقائی امن و استحکام کو ایران کے بجائے اسرائیل سے خطرہ ہے کیونکہ یہ باور کیاجاتا ہے کہ اسرائیل مشرق وسطی کا واحد ملک ہے جس کے پاس نیو کلیر200بم موجود ہیں۔ عبوری معاہدہ طے کرنے کی آخری تاریخ20جولائی مقرر ہے ، جس کے نتیجہ میں ایران کے خلاف بعض معاشی تحدیدات میں نرمی اختیار کی گئی ہے ۔، تاہم اس میں مزید 6ماہ کی توسیع کے امکانات موجود ہیں ۔ ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کل یو ٹیوب کے ذریعہ یہ پیام دیا کہ ایران اپنے نیو کلیر پروگرام کے پر امن ہونے کویقینی بنانے کے اقدامات کرنے تیار ہے تاہم عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدہ کے لئے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کرتا ہے۔ یوروپی یونین خارجہ پالیسی چیف کیتھرین ایشٹن 6عالمی ماملک کی نمائندگی کررہی ہیں جب کہ ایرانی وفد کی قیادت جواد ظریف کررہے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں