امریکی سفارتکار کی طلبی - بی جے پی کی جاسوسی کی اطلاعات پر ہندوستان کا شدید رد عمل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-03

امریکی سفارتکار کی طلبی - بی جے پی کی جاسوسی کی اطلاعات پر ہندوستان کا شدید رد عمل

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت ہند نے ان اطلاعات پر کہ امریکہ کی نیشنل سیکوریٹی ایجنسی( این ایس اے) بی جے پی کی جاسوسی کررہی ہے شدید رد عمل کااظہار کرتے ہوئے آج امریکہ کے ایک اعلیٰ سفارت کار کو یہاں طلب کیا اور مسئلہ اٹھایا و نیز کہا کہ یہ بات کلیتاً ناقابل قبول ہے ۔ کہ کسی ہندوستانی تنظیم یا ہندوستانی فردکی رازداری کی خلاف ورزی کی جائے ۔ہندوستان نے امریکہ سے یہ تیقن بھی حاصل کیا ہے کہ ایسی بات(جاسوسی) پھر نہیں ہوگی ۔ تاہم یہاں سرکاری عہدیداروں نے یہ نہیں بتایا کہ وزارت خارجہ نے امریکہ کے کون سے سفارت کار کو طلب کیا تھا۔ یہاںیہ بات بتادی جائے کہ ہندوستان میں امریکہ کے عبوری سفیر کیتھلین اسٹیفنس ہیں جو سابق سفیر امریکہ برائے ہند نینسی پاویل کے استعفیٰ کے بعد آئے ہیں ۔ ہندوستان نے اس بات کابھی نوٹ لیا ہے کہ اس نے اس مسئلہ کو واشنگٹن میں امریکی نظم و نسق کے ساتھ اور یہاں دہلی میں سفارت خانہ امریکہ کے ساتھ سال گزشتہ جولائی اور نومبر میں اٹھایا تھا ۔ اس وقت یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ این ایس اے نے بعض افراد اور بعض تنظیموں کی جاسوسی کی ہے ۔ حکومت ہند نے کہا ہے کہ اس کو’’اس تعلق سے امریکہ کے جواب کا ہنوز انتظار ہے‘‘ ۔ این ایس اے کے سابق کنٹراکٹر ایڈورڈ سنوڈن نے سال گزشتہ جو انکشافات کئے تھے ان سے این ایس اے کی جاسوسی کی اطلاعات پر روشنی پڑتی تھی ۔ ان اطلاعات پر ہندوستان نے شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا ۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ میں گزشتہ پیر کو جو دستاویز شائع ہوا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی ، بیرونی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں شامل ہے۔ اس فہرست میں لبنان کی امل مصر کی اخوان المسلمین اور پاکستان کی پیپلز پارٹی( پی پی پی) کے نام شامل ہیں۔ این ایس اے کو ان جماعتوں کی جاسوسی کرنے کی اجازت دی گئی تھی ۔ شائع شدہ دستاویز میں193بیرونی حکومتوں کے ونیز بیرونی گروپوں اور دیگر تنظٰموں کے نام درج ہیں ۔ اس فہرست میں ہندوستان کا نام بھی شامل ہے ۔امریکہ کی فارن انٹلی جنس سرویلنس کورٹ نے2010میں جن صداقت ناموں کی منظوری دی تھی ان میں حکومتوں کے اور بیرونی گروپوں کے نام شامل ہیں ۔ دستاویز سنوڈن نے فراہم کئے تھے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں