شمال مشرقی علاقہ میں موبائل فون کی لہروں پر چین کی اجارہ داری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-07

شمال مشرقی علاقہ میں موبائل فون کی لہروں پر چین کی اجارہ داری

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزارت داخلہ کے ایک اعلی عہدیدار کو ارونا چل پردیش کے ایک دور افتادہ علاقہ کا دورہ کرتے ہوئے حیرت سے دوچار ہونا پڑا جب وہ اپناموبائل فون استعمال نہیں کرسکا کیوں کہ وہاں صرف سرحد کی دوسری جانب قائم چینی ٹیلی کام کمپنیوں کے سگنلس ہی موصول ہورہے تھے۔ جوائنٹ سکریٹری رتبہ کے عہدیدار نے کہا کہ اسے یہ دیکھ کر بڑی حیرت ہوئی کہ علاقہ میں دستیاب ہندوستانی نیٹ ورکس کے ذریعہ وہ کال نہیں کرسکتا ۔ عہدیدار نے اس واقعہ کے بارے میں وزارت ٹیلی کام کے معتمد کو3صفحات پر مشتمل مکتوب لکھتے ہوئے آگاہ کیا۔ مکتوب میں اس نے لکھا’’ ارونا چل پردیش میں چینی موبائل سگنلس وصول کرنے کا اسے شخصی طور پر تجربہ ہوا ہے جب کہ وہ ہندوستانی کمپنیوں میں سے کسی بھی نٹ ورک کے ذریعہ اپنا موبائل فون استعمال کرنے سے قاصر تھا‘‘۔ مکتوب میں عہدیدار نے الزام لگایا کہ خانگی ٹیلی کام آپریٹرس نے شمال مشرق کے دیہی علاقوں میں ٹیلی کام ٹاور نصب نہیں کئے اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ چینی ٹیلی کام کمپنیوں کےء دباؤ کے تحت بعض کمپنیاں وہاں موبائل ٹاورس قائم کرنا ہی نہیں چاہتیں۔ بالخصوص ہند۔ چین سرحد پر موبائل فون کی سہولت فراہم کرنے کی ان کمپنیوں نے کوئی کوشش نہیں کی ۔مکتوب میں مزید کہا گیا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ چند بیرونی ہاتھوں کا ناپاک منصوبہ ہے جو ہندوستان کے پچھڑے علاقوں کو ہمیشہ ایسا ہی بنائے رکھنے کے مقصدسے ہندوستان کی فیصلہ سازی پر اثر انداز ہیں۔
عہدیدار نے اپنے نوٹ میں دعویٰ کیا کہ مختلف خانگی ٹیلی کام کمپنیوں نے دیہاتی علاقوں میں موبائل ٹاورس نصب نہ کرتے ہوئے وزارت مواصلات کو دھوکہ دیا ہے اور الزام لگایا کہ زمینی حقیقت جاننے کسی توثیق کے بغیر ہی سبسیڈیز دی جارہی ہیں۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ’’چونکہ شمال مشرقی ہندوستان ایک حساس سرحدی منطقہ ہے ، اس لئے حکومت کو چاہئے کہ یہاں نیٹ ورکس پر مکمل کنٹرول کرنیکے بارے میں فیصلہ کرے اور یہ کام نئے نیٹ ورکس کا نشانہ مقرر کرتے ہوئے سرکاری کمپنیوں کو ذمہ داری تفویض کرنے سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔‘‘ عہدیدار نے اس جانب بھی توجہ دلائی ہے کہ سرحدی علاقوں میں اہل آلات کی حفاظت و سلامتی کا بھی مسئلہ ہوتا ہے۔ جسکے بارے میں سیکوریٹی ایجنسیاں وقت بہ وقت احساس ظاہر کرتی رہتی ہیں ۔ ٹیلی کام کمیشن کا ایک اجلاس گزشتہ ماہ ہی منعقد ہوا تھا جسمیں شمال مشرق میں ٹیلی کام رابطوں کو بہتر بنانے تقریباً5,000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو منظوری دی گئی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں