امریکی سیکوریٹی ایجنسی کو بی جے پی کی جاسوسی کی اجازت - واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-02

امریکی سیکوریٹی ایجنسی کو بی جے پی کی جاسوسی کی اجازت - واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف

ایک خفیہ دستاویز کے مطابق ایک امریکی عدالت نے2010میں امریکہ کی سرکردہ جاسوسی ایجنسی کو دنیا بھر میں بی جے پی سمیت پانچ سیاسی جماعتوں کی نگرانی کی اجازت دی تھی جن میں مصر کی اخوان المسلمین اور پاکستان کی پیپلز پارٹی شامل ہیں ۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ میں کل شائع کردہ دستاویز کے مطابق جی جے پی ان بیرونی سیاسی جماعتوں میں شامل ہے جن کی نگرانی کے لئے نیشنل سیکوریٹی ایجنسی( این ایس اے) نے عدالت سے اجازت مانگی تھی ۔ اس فہرست میں لبنان کی امل، وینزولہ کی بولیورین کانٹینٹل نیشنل کوآرڈینیٹر،مصر کی اخوان المسلمین اور پاکستان کے پیپلز پارٹی بھی شامل تھے ۔ دستاویز میں193بیرونی حکومتوں ، بیرونی گروپس اور دیگر اداروں کا بھی تذکرہ ہے ۔، جو2010میں اس فہرست میں شامل تھے جن کی نگرانی کی بیرونی انٹلی جنس سرویلنس کورٹ نے منظوری دی تھی۔ اس فہرست میں ہندوستان بھی شامل ہے ۔ اخبار نے این ایس اے کے سابق کنٹراکٹر ایڈورڈ اسنوڈن کی جانب سے اسے فراہم کردہ دستاویزات کے حوالے سے کہا کہ یہ وہ ادارہ اور جماعتیں ہیں جن پر این ایس اے کو نظر رکھنے کی اجازت دی گئی تھی تاکہ بیرونی انٹلی جنس معلومات اکٹھا کی جاسکیں ۔ ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی ایس اے ترمیمی قانون کی دفعہ702کے تحت ایسی ہر فہرست کی عدالت سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔ اخبار نے کہا کہ عملی طور پر کوئی بھی بیرونی حکومت نیشنل سیکوریٹی ایجنسی کی رسائی سے باہر نہیں ہے جسے سوائے چار ممالک کے دیگر تمام ممالک کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل کرنے کا مجاز گردانا گیا ہے ۔ ان چار ممالک میں برطانیہ، کناڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔
اسی دوران نئی دہلی سے موصولہ یو این آئی کی اطلاع کے مطابق امریکی نیشنل سکیوریٹی ایجنسی( این ایس اے) کی جانب سے ہندوستانی تنصیبات کی جاسوسی کا تنازعہ ایک نیا موڑ اختیار کرگیا ہے ۔ ایڈورڈ اسنو ڈن نے انکشاف کیا ہے کہ ایجنسی کو بی جے پی اور دیگر ممالک کی مختلف سیاسی جماعتوں کی جاسوسی کی بھی اجازت دی گئی تھی ۔ سینئر کانگریس لیڈر و سابق وزیر اطلاعات و نشریات منیش تیواری نے کہا کہ بی جے پی کی جاسوسی کے بارے میں واضح انکشافات کئے گئے ہیں اسی لئے پارٹی اور اس کی حکومت کو اس مسئلہ پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے ۔، پارٹی کو اپنی حکومت سے کہنا چاہئے کہ وہ امریکی حکام کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھائیں اور ان سے مناسب جواب طلب کریں ۔ حکمران جماعت کے نائب صدر مختار عباس نقوی نے اپنی حریف جماعت کی تنقید کا جواب دینے میں دیر نہیں لگائی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام واقعات سے آگاہ ہے اور ضرورت پڑنے پر مناسب اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک جاسوسی کا معاملہ ہے ،ا س سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ بی جے پی کے پاس چھپانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے ۔

USA Spied on BJP and India, Reveals Snowden

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں