عراق و شام میں خلافت اسلامیہ کا قیام - ابوبکر البغدادی خلیفہ مقرر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-01

عراق و شام میں خلافت اسلامیہ کا قیام - ابوبکر البغدادی خلیفہ مقرر

بغداد
رائٹر
ایک ایسے وقت جب کہ عراقی فوج القاعدہ کے علیحدہ شدہ سنی گروپ کو تکریت سے نکال باہر کرنے کی کوشش کررہی ہے ایسے میں اسلامی مملکت عراق و شام نے عراق عراق و شام کے قبضہ کردہ علاقوں میں خلافت قائم کرنے کا اعلان کردیا ۔، اسلامی مملکت عرا ق و شام نے اس طرح بین الاقوامی اتھاریٹی حاصل کرلی ۔ اس کے قائد ابوبکر البغدادی کو نیا خلیفہ مقرر کیا گیا ۔ ابو بکر البغدادی اب عالم اسلام کے خلیفہ ہوں گے ۔ قرون وسطی میں سلطنت عثمانیہ میں خلافت کے عہدہ کو سند قبولیت حاصل تھی ۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد90سال قبل سلطنت عثمانیہ کا زوال ہوگیا تھا ۔ اسلامی مملکت عراق و شام کے ترجمان ابو محمد اسعد نے ایک آن لائن اعلان کیا کہ ابو بکر البغدادی عالم اسلام کے امام اور خلیفہ ہوں گے۔ خلیفہ کا عہدہ رکھنے والے کو مذہبی اور سیول اختیارات حاصل ہوجاتے ہیں ۔ عراق اور شام میں قبضہ کردہ علاقوں میں خلافت اسلامی کے قیام کا اعلان ماہ رمضان کے آغاز کے موقع پر کیاگیا ۔، خلافت کے قیام کے اعلان کے اندرون تین ہفتہ اسلامی مملکت عراق و شام اور اس کے حلیفوں کی جانب سے حاصل کردہ علاقوں کی سرحدات کو وسعت دی جائے گی ۔ اس طرح عراق کی سنی اقلیت بین الاقوامی سرحدات کو مٹادے گی جس کو استعماری بین الاقوامی طاقتوں نے قائم کیا تھا ۔ اس طرح امریکہ اور ایران کی تائید میں بغداد کی شیعہ حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کردیا جائے گا۔ سنی مسلم اقلیت کے اس اقدام کے ذریعہ القاعدہ کی عالمی قیادت کو چیلنج کردیا گیا جس نے اس سے بے تعلقی اختیار کی تھی ۔ خلیج کی قدامت پسند عرب سنی حکمرانوں نے اس گروپ کو خطرہ قرار دیا تھا۔ اس دوران عراق کی حکومت نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ۔ عراقی حکومت نے سنی پڑوسی ملکوں اور بالخصوص سعودی عرب پر الزام عائد کیا کہ وہ عراق اور شام میں اسلامی انتہا پسندی کو ہوا دے رہا ہے ۔ عراقی فوج کے ترجمان قاسم عطا نے کہا کہ خلافت کے قیام سے معکوس نتائج برآمد ہوں گے اور اس گروپ نے دیگر اقوام کو چیلنج کردیا ہے ۔ عراقی فوجی ترجمان نے کہا کہ اسلامی مملکت عراق و شام کا خلافت اسلامیہ کا قیام نہ صرف عراق و شام کے لئے خطرہ ہے بلکہ اس خطہ اور پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے ۔ اسلامی مملکت عراق و شام کے جنگجوؤں نے10جون کو موصول پر قبضہ کرلیا اور بغداد کی سمت بڑھ رہے ہیں ۔ اس کے بعد امریکہ نے فوجی ماہرین اور مشیروں کو روانہ کیا ہے ۔ شام میں مملکت عراق و شام کے جنگجوؤں نے شمالی اور مشرقی علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے جو عراق کے ریگستانی علاقے سے متصل ہے ۔ وزیر اعظم نوری المالکی کی حکومت نے شیعہ گروپوں کی مدد سے جنگجوؤں کی پیشرفت کو روک رکھا ہے ۔ تاہم عراقی فوج جنگجوؤں کے قبضہ کردہ علاقوں کو حاصل کرنے میں ناکام ہے ۔ تکریت شہر معزول صدر صدام حسین کا آبائی شہر ہے ۔ جنہیں امریکہ نے2003کے حملہ میں بے دخل کردی اتھا ۔ اس کے بعد طویل سنی اقتدار ختم ہوگیا ۔ اس دوران امریکہ مسلح اور غیر مسلح طیارے عراق کی فضاؤں میں اڑارہا ہے لیکن امریکہ نے کہا کہ وہ لڑائی میں ملوث نہیں ہے ۔ اعلان کے مطابق خلافت کا نفاذ شام کے شہر حلب سے عراق کے شہر ویالہ تک ہے ۔ اعلان کے مطابق ابو بکر البغدادی اس علاقے کے رہنما ہوں گے اور ان کو خلیفہ ابراہیم کے نام سے پکارا جائے گا ۔ آڈیو پیغام میں اسلامی مملکت عراق و شام نے تمام مسلمانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئے رہنما سے اطاعت کا حلف لیں اور جمہوریت و دیگر مغربی گندیوں کو مسترد کریں۔ جس علاقے میں خلافت کے نفاذ کا اعلان کیاگیا ہے اس کے نام کے بارے میں کہنا ہے کہ اس کا نام اسلامی ریات ہے ۔ عراق میں سنی باغیوں سے شمالی شہر تکریت پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف سرکاری فوج نے شدید لڑائی کے بعد پسپا ہونے کے بعد دوبارہ کارروائیوں کا آغاز کیا ہے ۔ واضح رہے کہ عراقی فوج نے سنیچر کو ٹینکوں ، بکتر بند گاڑیوں اور فضائی امداد کے ساتھ شہر پر حملہ کیا تھا اور اسے شدید مزاحمت پر پسپا ہونا پڑا ۔ اس سے پہلے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دونوں جانب کی افواج کو شدید نقصانات اٹھانا پڑا۔ جب کہ سرکاری فوج نے تکریت سے پسپائی کی ہے اور جنوب میں واقع دجلہ شہر کی جانب واپس ہوگئی ہے ۔ دوسری جانب عراق کا کہنا ہے کہ اسے روس سے جنگی طیاروں کی پہلی کھیپ مل گئی ہے جسے اس نے سنی باغیوں کے خلاف لڑنے کے لئے منگوایا ہے ۔ عراقی سیکوریٹی حکام نے کہا کہ ہفتہ کو ملنے والی پانچ سکوئی نامی جنگی طیارے کچھ ہی دنوں میں ملکی فضائی میں شامل ہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ باقی ماندھ طیاروں کی کھیپ بھی جلدہی پہنچنے والی ہے۔ دوسری جانب روسی خبر رساں ایجنسیوں کاکہنا ہے کہ عراق کے ہوائی اڈے پر دس طیارے پہنچ گئے ہیں۔

ISIS jihadists declare 'Islamic caliphate'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں