سنندا پشکر موت کیس - پوسٹ مارٹم رپورٹ میں الٹ پھیر کے الزامات کی تردید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-03

سنندا پشکر موت کیس - پوسٹ مارٹم رپورٹ میں الٹ پھیر کے الزامات کی تردید

نئی دہلی
آئی اے این ایس
مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے آج کہا ہے کہ میڈیا کی ان اطلاعات کے بعدکہ کانگریسی رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی اہلیہ سنندا پشکر کی موت کے تعلق سے ایک فارنسک ماہر نے الزامات عائدکئے ہیں ۔ انہوں نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) کے ڈائرکٹر سے رپورٹ طلب کی ہے ، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایمس کے صدر شعبہ فارنسک سدھیر گپتا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر اعلی عہدیداروں نے دباؤ ڈالا تھا کہ وہ (گپتا) یہ بتائیں کی پشکر کی موت ’’طبعی ‘‘تھی۔ہرش وردھن نے میڈیا کو بتایا کہ’’سدھیر گپتا نے ایک فیکلٹی رکن کی ترقی(پروموشن) کے پس منظر میں ایک مکتوب وزارت صحت کو لکھا تھا ۔، میڈیا اطلاعات کے ابھرنے کے بعد بھی سدھیر گپتا نے مصرحہ الزامات لگائے ہیں ۔میں نے ایمس ڈائرکٹر سے ایک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ سنندا پشکر جنوری میں دہلی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں مردہ پائی گئی تھیں ۔اس دوران دہلی پولیس کمشنر بی ایس بسی نے آج کہا ہے کہ اگر ضروری ہوتو ایمس کے صدر شعبہ فارنسک سدھیر گپتا سے پوچھ تاچھ کی جائے گی اور ان کے حلف نامہ کو ریکارڈ پر لایا جائے گا ۔ گپتا کا کہنا ہے کہ ان پر دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ سنندا پشکر کی موت کو’’طبعی‘‘ قرار دیں۔ بسی نے بتایا کہ ’’جو بھی مناسب ہے ہم ثبوت و شواہد کی مناسبت کے قانونی موقف کو ملحوظ رکھتے ہوئے تحقیقات کریں گے۔
اسی دوران خبر ملی ہے کہ گپتا اپنی تبدیلی کے اندیشہ سے سنٹرل اڈمنسٹر یٹیوٹر بیونل( سی اے ٹی)سے رجوع ہوئے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے بموجب ایمس نے اپنے صدر شعبہ فارنسک میڈیسن سدھیر گپتا کے عائدکردہ ان الزامات کو آج مسترد کردیا ہے کہ انہیں سنندا پشکر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں الٹ پھیر کرنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ ایمس کے جاری کردہبیان میں کہا گیا ہے کہ ایمس انتظامیہ ایسیالزام کی وضاحت کے ساتھ تردید کرتا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تبدیلی کے لئے سدھیر گپتا پر کوئی دابوء ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی ۔ اس سوال پر کہ آیا سدھیر گپتا کو باہر سے کسی دباؤ کا سامنا تھا جیساکہانہوں نے ایک حلف نامہ میں اشارہ دیا ہے ، ایمس کے ترجمان امیت گپتا نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ ایمس اڈمنسٹریشن اس سے واقف نہیں ہے لیکن اگر باہر سے کوئی دباؤ تھاتب انہیں سدھیر گپتا کو اس کا ثبوت پیش کرنا ہوگا۔میڈیا اور پروٹوکول ڈپارٹمنٹ کے صدر و ترجمان نیزج بھٹلہ نے کہا کہ’’ہمارے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ سدھیر گپتا پر باہر سے کوئی دباؤتھا اور انہوں نے اس دباؤ پر کیا رد عمل ظاہر کیا تھا۔ ‘‘ایمس نے سدھیر گپتا کے خلاف تادیبی کارروائی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا ہے اور کہا ہے کہ’’اگر ایمس یہ محسوس کرتا ہے یا ہمیں کوئی ہدایت ملے تو قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ سدھیر گپتا نے ایک فیکلٹی رکن کی ترقی کے اقدام کے خلاف سی اے ٹی میں حلف نامہ داخل کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ ترقی کی کارروائی اس وقت کی یوپی اے حکومت کے تحت شروع ہوئی تھی تاکہ انہیں (سدھیر گپتا) کو صدر شعبہ کے عہدہ سے ہٹادیا جائے کیونکہ انہوں نے (سدھیر گپتا نے) پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تبدیلی نہیں کی تھی ۔موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ 52سالہ سنندا پشکر جاریہ سال17جنوری کی رات کو جنوبی دہلی کی ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں مردہ پائی گئی تھیں ۔ اس سے ایک روز قبل ان کے ٹوئٹر پر پاکستانی صحافی مہر تارڑ سے ، ششی تھرور کے ساتھ ، تارڑ کے مبینہ تعلق پر تکرار ہوئی تھی ۔ دریں اثناء سدھیر گپتا نے اپنے مبینہ الزام پرکوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے پہلے ہی’’عہدیداران مجاز‘‘کے سامنے حقائق بیان کردیے ہیں ۔ ’’میں اس مسئلہ پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا ۔ یہ ایک قانونی معاملہ ہے ۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے ۔ میں میڈیا کو اس سے واقف نہیں کراسکتا۔ میں ایک ملازم سرکار ہوں ۔ جو کچھ مجھے کہنا تھا میں نے مناسب مقام پر کہہ دیا ہے ۔‘‘
یہاں یہ بات بھی بتادی جائے کہ سدھیر گپتا اس پیانل کے صدر تھے جس نے سنندا پشکر کا پوسٹ مارٹم کیا تھا ۔ سدھیر گپتا پر مبینہ طور پر دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ یہ بتلائیں کہ سنندا کی موت طبعی تھی ۔ سدھیر گپتا نے اس دباؤ کی مزاحمت کی تھی ۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنندا کے دونوں ہاتھوں پر زخموں کے زائد از 12نشانات تھے اور گال پر خراش تھی جس سے اندازہ ہوتا تھا کہ’’کسی کند چیز سے طاقت استعمال کی گئی‘‘۔ علاوہ ازیں ان کی بائیں ہتھیلی پر’’دانت سے کانٹے جانے کا گہرا نشان تھا‘‘۔ ایمس میں نعش کے پوسٹ مارٹم کے بعد معدہ میں پائی جانے والے نمونوں کو مزیدٹسٹوں کے لئے سنٹرک فارنسک سائنس لیباریٹری (سی ایف ایس ایل) بھیج دیا گیا تھا ۔ لیباریٹری نے اپنی رپورٹ میں ڈرگ زہردئیے جانے کی طرف اشارہ کیا لیکن اس رپورٹ میں اخذ کردہ نتائج اس قدر حتمی نہیں تھے کہ مذخورہ کیس میں ایف آئی آر داخل کیاجاسکے ۔
پی ٹی آئی کے بموجب سابق مرکزی وزیر ششتی تھرور نے اپنی اہلیہ سنندا پشکر کی موت کی وجہ کے بارے میں’’واضح اور قطعی نتیجہ کے لئے‘‘ عاجلانہ تحقیقات کی مانگ کی ہے ۔ ایک سنیئر فارنسک ڈاکٹر کے ان مبینہ دعوؤں کے پس منظر میں کہ اس ڈاکٹر کو سنندا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں الٹ پھیر کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا ، ششی تھرور نے یہ مطالبہ کیا ہے ۔، تھرور نے فیس بک پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’میری اہلیہ سنندا کی المناک موت پراور ابتدا ہی سے میں نے متعلقہ حکام سے تفصیلی تحقیقات کی درخواست کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ یہ تحقیقات عاجلانہ طور پر اور شفافیت کے ساتھ کی جائیں ۔ میں اپنی ردخواست کا اعادہ کرتا ہوں کہ اس طویل چھان بین کو ایک واضح اور قطعی نتیجہ تک جلد از جلد لایا جائے تاکہ تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہوجائے ۔، تھرور نے مزید کہا ہے کہ سنندا پشکر خاندان نے بھی یہی موقف اختیار کیا ہے اور ہم تمام نے متعلقہ حکام کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔‘‘

Sunanda Pushkar death case: AIIMS denies pressure

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں