شاہراہ ریشم - یوروپ اور ایشیا کو مربوط کرنے والی راہداری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-07

شاہراہ ریشم - یوروپ اور ایشیا کو مربوط کرنے والی راہداری

عرومقی(چین)
پی ٹی آئی
چینی حکومت کی پیش کردہ شاہراہ ریشم کے افتتاح کے بعد ہندوستان اور چین کو فائدہ ہوگا ۔ اس عالمی سطح کی تجارتی راہداری کے ذریعہ کئی ایشیائی اور یوروپی ممالک کو مربوط کردیا گیا ہے ۔ اس شاہراہ سے تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوجائے گا اور اس سے چین اور ہندوستان کو فائدہ ہوگا ۔ اس تجارتی راہداری سے معاشی ترقی کے امکانات بڑھ گئے ہیں ۔ تجارتی راہداری شاہراہ ریشم کا نظریہ ابتداً چینی صدرزی جن پنگ نے گزشتہ ساتل پیش کیا تھا ۔ شاہراہ ریشم سے مختلف ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات قائم ہوجائیں گے ۔ چین نے اس تجارتی راہداری کے ذریعہ ایشیائی اور یوروپی ممالک سے تجارتی تعلقات قائم کرنے کامنصوبہ بنایا ہے ۔ اس تجارتی راہداری سے ہونے والی تجارت گزشتہ سال600بلین ڈالر تک پہنچ گئی ۔ شاہراہ ریشم تجارتی راہداری18ممالک سے ہوکر گزرتی ہے۔ ان میں یوروپی اور ایشیائی ممالک شامل ہیں ۔ معاشی میدان میں اس تجارتی راہداری کو عالمی سطح پر زبردست سیاسی اہمیت ہے ۔ یہ بات زنجیانگ پارٹی سکریٹری زانگ جن زیان نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں منعقدہ سمینار میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ جواہر لال یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر مہیش رنجن نے کہا کہ ہندوستان کے لئے شاہراہ ریشم کئی لحاظ اے اہم ہے۔ تاریخی اور ثقاتی اعتبارسے یہ شاہراہ وسیع مواقع فراہم کرتی ہے ۔ ایک اور مقررجیکب نے کہا کہ اگر چین اور ہندوستان عالمی سطح پر تجارتی رہنما بننا چاہتے ہیں تو شاہراہ کے ذریعہ انہیں وسیع مواقع حاصل ہیں ۔ دونوں ممالک ہتھیاروں سے لیس ہوکر ایک دوسرے کو حٖریف نظروں سے دیکھتے رہیں تو اس سے فائدہ نہیں ہوگا ۔ ہندوستان کے نائب صدر حامد انصاری نے حالیہ دور ہ چین کے دوران واضح کردیا کہ ہندوستان کی نئی حکومت چین کے ساتھ باہمی تعلقات کو وسعت دینے تیار ہے ۔ تجارتی راہداری شاہراہ ریشم کے ذریعہ18ممالک تجارتی میدان میں ایک دوسرے سے مربوط ہوجائیں گے ۔ اس طرح یہ شاہراہ یوروپ اور ایشیاء کے درمیان تجارتی شہ رگ کی حیثیت کی حامل ہے ۔

“New Silk Road”: Connecting Center and South of Asia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں