غزہ پر مذمتی قرارداد کی منظوری سے مودی حکومت کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-16

غزہ پر مذمتی قرارداد کی منظوری سے مودی حکومت کا انکار

نئی دہلی
یو این آئی/ پی ٹی آئی
حکومت نے غزہ پٹی میں فلسطینیوں پر حملوں کی مخالفت میں سرائیل کے خلاف لوک سبھا میں آج مذمتی قرار دیا دلانے سے انکار کردیا جس کی وجہ سے کانگریس سمیت تقریباً تمام اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔ ایوان میں وقفہ صفر کے دوران تمام اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے اسرائیلی حملوں میں بڑی تعداد میں بے قصور فلسطینیوں کے مارے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف ایوان میں مذمتی قرار داد منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ اس پر پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ احساس موضوع ہے۔ فلسطین اور اسرائیل کے بارے میں ملک کی ایک حتمی پالیسی ہے اور حکومت کے کسی قدم کا اثر خارجہ پالیسی پر نہیں پڑنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاکوئی قرار داد لانے کا ارادہ نہیں ہے ۔ اس پر کانگریس ، ترنمول کانگریس ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی(پی ٹی پی) مجلس اتحا د المسلمین ۔ نیشنسلٹ کانگریس پارٹی ، انڈین یونین مسلم لیگ ، سماج وادی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے اراکین نے زبردست شور شرابہ کیا ۔ اس دوران وینکیا نائیڈو نے کہاکہ گھریلو سیاست کا ہمارے بین الاقوامی تعلقات پر اثر نہیں پڑنا چاہئے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کے جواب پر عدم اطمینانی کااظہار کرتے ہوئے سی پی ایم کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ اس کے بعد ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھرگے نے بھی کہا کہ حکومت کا جواب قابل اطمینان نہیں ہے اور ان کی پارٹی کے پاس واک آؤٹ کرنے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے ۔ ان کے ساتھ ہی ان کی اتحادی پارٹی این سی پی اور آر جے ڈی کے ارکان بھی واک آؤٹ کر گئے ۔ ترنمول کانگریس ، سماجی وادی پارٹی ، پی ڈی پی، مجلس اتحاد المسلمین کے اراکین بھی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے چلے گئے ۔
قبل ازیں وقفہ صفر میں پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی نے اسرائیلی حملوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو فلسطین کے معاملہ پر سنجیدگی سے سوچنا چاہئے ۔ ہندوستان اور فلسطین کے تعلقات جذباتی طور پر بہتر گہرے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ایوان میں اسرائیل کے خلاف ایک قرار داد منظور کرکے اسے ایوان کے جذبہ سے آگاہ کیاجانا چاہئے کہ ہندوستان اس کی کارروائی سے فکر مند ہے ۔ دریں اثناء کئی اپوزیشن ارکان نے اس بارے میں وزیر خارجہ سے بیان دینے کا مطالبہ کیا۔ محبوبہ مفتی اسپیکر کی کرسی کے سامنے آگئیں ۔ ترنمول سی پی ایم اور کچھ دیگر جماعتوں کے اراکین بھی ان کی حمایت کرتے ہوئے کھڑے ہوکر شور شرابہ کرنے لگے ۔ اسپیکر نے ارکان سے اپنی نشست پر بیٹھنے کی بار بار درخواست کی لیکن ہنگامہ جاری رہنے پر انہوں نے ایوان کی کارروائی12:45بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔ کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر کانگریس کے ششی تھرور نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں37بچوں سمیت192افراد کی موت ہوچکی ہے اور یہ سنگین تشویش کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ امن واور انصاف کا حامی ملک رہا ہے ۔ اسرائیل کو بے گناہ لوگوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہئے ۔ تھرور نے درخواست کی کہ ایوان میں اس معاملہ پر مختصر بحث کرائی جائے اور فکر مندی کا اظہار کرنے کے لئے ایک قرار داد منظور کی جائے ۔ مسلم لیگ کے ای احمد نے کہا کہ اسرائیل رمضان کے مقد س مہینہ میں حملے کر کے بے قصور فلسطینیوں کا قتل کر رہا ہے ۔ یہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے ایوان میں اسرائیل کی مذمت کی تجویز منظور کرانے اور اقوام متحدہ میں یہ مسئلہ اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ فلسطینیوں کو انصاف دلائے جانے کا حامی رہا ہے ۔ انہوں نے بھی اسرائیلی حملے کے خلاف قرار داد لانے اور اقوام متحدہ سے اس معاملہ میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ۔ اے آئی اے ڈی ایم کے ، کے تھمبی دورائی نے کہاکہ حکومت کو اس صورتحال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔ سی پی آئی ایم نے بھی اسرائیلی حملوں کے بارے میں آنے والی رپورٹوں کو تشویشناک بتایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ارکان کے مطالبہ سے پہلے ہی اسرائیل کی مذمت کرنی چاہئے ۔

Modi govt rejects resolution to condemn Israel over Gaza

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں