ملایشیائی طیارہ کو مار گرائے جانے کی جانچ ہونی چاہیے - امریکہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-19

ملایشیائی طیارہ کو مار گرائے جانے کی جانچ ہونی چاہیے - امریکہ

واشنگٹن
یو این آئی
امریکی صدر براک اوبامہ نے جمعرات کو یوکرین کے فضائی حدود میں ملیشیائی مسافر بردار طیارہ کو مار گرانے کے واقعہ کی بے روک ٹوک اور فوری تفتیش کا مطالبہ کیا ۔ ملیشیائی ایئر لائن کے مطابق مسافر بردار طیارے پر ہالینڈ کے154باشندو ں سمیت298افراد سوار تھے جسے شورش زدہ مشرقی یوکرین میں کل تباہ کردیاگیا تھا ۔ خیال کیاجاتا ہے کہ اس المیہ میں ان میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکا ہے ۔ وہائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک ریوٹ کے ساتھ ایک ٹیلیفون بات چیت کے دوران مسٹر اوبامہ نے ہالینڈ کے شہریوں کی المناک اموات پراظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس المناک واقعہ کی فوری طور پر مکمل بے روک اور قابل اعتماد بین الاقوامی تفتیش کی تائید میں اپنا تعاون دینے کیلئے تیار ہے ۔ امریکی صدر اور ہالینڈ کے وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر اتفاق کیا کہ جائے وقوعہ پر ملبے کی تلاشی اور تفصیلی چھان بین کی انجام دہی کے لئے بین الاقوامی تحقیقات کاروں کو فوری رسائی حاصل ہونی چاہئے ۔
مسٹر اوباما نے اس سے قبل یوکرین کے صدر مسٹر پیٹروپوروشینکو اور ملیشیائی وزیر اعظم مسٹر نجیب رزاق سے بات کرکے انہیں متنبہ کیا کہ مکمل اور صاف و شفاف تفتیش مکمل ہونے تک طیارہ کے شواہد کو ملک سے منتقل نہ کیاجائے ۔ امریکی اہلکاروں نے بتایا کہ ملیشیائی طیارہ کو یوکرین کے اوپر زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فائرنگ کس نے کی ہے اور کہا سے کی ہے ۔ دیگر عالمی رہنماؤں نے بھی جمعرات کے روز ملیشیائی طیارہ کو مار گرانے کے واقعہ بین الاقوامی تفتیش کرانیکا مطالبہ کیا ۔ برطانیہ نے اس واقعہ کی اقوام متحدہ کی زیر قیادت تفتیش کرانے کامطالبہ کیا ہے ۔ ساتھ ہی اس نے یوکرین کے شورش زدہ مشرقی خطے کے بحران پر بحث کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ جمعرات کو برطانوی خارجہ سکریٹری فلپ ہمونڈ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ ان حقائق کی اقوام متحدہ کی زیر قیادت بین الاقوامی تفتیش ضرور ہونی چاہئے ۔ امریکی اہلکاروں کا خیال ہے کہ مسافر بردار طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے تباہ کیا گیا ہے جب کہ روس نواز ایک باغی لیڈر کی طرف منسوب تبصروں سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے ملیشیائی مسافر بردار طیارہ ایم ایچ17کو غلطی سے یوکرین کا فوجی طیارہ سمجھ کر مار گرایا ہے ۔ یوروپین کونس کے صدر مینوئل باروسو اور یورپین کمیشن کے صدر ہرمن وان رومپئی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ جو کچھ واقع ہوا ان کے حقائق اور ان کے ذمہ دار کون ہیں اس کی چھان بین فوری طور پر مکمل کی جانی چاہئے ۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل مسٹر بانکی مون نے اس المیہ کی مکمل اور شفاف بین الاقوامی تفتیش کے مطالبات کو سراہتے ہوئے ان کا اعادہ کیا ۔ ناٹوکے سکریٹری جنرل اینڈرس فوک راسموسن نے کہاکہ طیارے کو مار گرانے کے ذمہ داروں کوانصاف کے کٹگھرے میں لایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ خطے کے تنازعہ کو جلد ختم کرنے کے اسباب کی دوسری دردناک تصویر ہے ۔ اس خطے میں روس کی حمایت یافتہ علاحدگی پسندوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے عدم استحکام کے نتیجے میں مزید خطرناک صورتحال پیداہورہی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں